کوئٹہ، نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے اسسٹنٹ سپرنٹینڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کوئٹہ میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے اسسٹنٹ سپرنٹینڈنٹ جیل جاں بحق ہوگئے ہیں۔
یہ بھی میں پڑھیں: کوئٹہ، پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ڈاکو ہلاک، دوسرا گرفتار
پولیس کے مطابق کوئٹہ میں جیل روڈ پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا ہے، جس کی شناخت اسسٹنٹ سپرنٹینڈنٹ جیل کوئٹہ محمد عارف رئیسانی کے نام سے ہوئی ہے جو مستونگ کے رہائشی ہیں۔
پولیس کے مطابق جاں بحق محمد عارف کی لاش اسپتال منتقل کردی گئی ہے، جہاں ضروری کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مستونگ میں دھماکا، 5بچوں سمیت 7افراد جاں بحق 10زخمی، وزیر اعظم کی مذمت
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں، جن کی گرفتاری کے لیے کوشش کی جارہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسسٹنٹ سپرینڈنٹ جیل بلوچستان جیل روڑ ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ فائرنگ کوئٹہ مسلح افراد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسسٹنٹ سپرینڈنٹ جیل بلوچستان جیل روڑ فائرنگ کوئٹہ مسلح افراد مسلح افراد
پڑھیں:
ایرانی صوبےسیستان بلوچستان میں مسلح افراد کا حملہ، 8 پاکستانی جاں بحق
تہران(نیوز ڈیسک)ایران کے مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں ایک مسلح حملے میں کم از کم 8 پاکستانی شہری جاں بحق ہو گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پاک-ایران بارڈر کے قریب ایرانی سیستان بلوچستان صوبے میں ان پاکستانیوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کا تعلق بہاولپور کے علاقے سے ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ قتل ہونے والے پاکستانیوں کو مبینہ طور پر ایک پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیم کی جانب سے نشانہ بنایا گیا، پاکستانی سفارت خانہ کے حکام مزید تفصیلات حاصل کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق دور دراز علاقے کی وجہ سے ابھی ایرانی حکام نے کچھ نہیں بتایا، پاکستانی سفارتخانے کے افسران کو جائے وقوعہ کی جانب روانہ کر دیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ لاشوں کی تصدیق اور شناخت کا عمل جاری ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ پاکستانی موٹر مکینک تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس کے اوائل میں پاکستان اور پڑوسی ملک ایران کے درمیان کشیدگی ہو گئی تھی، اس کی وجہ یہ تھی کہ 17 جنوری 2024 کو ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔
ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر پاکستان نے 18 جنوری 2024 کی علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔
19 جنوری کو پاکستان نے پڑوسی ملک ایران کے ساتھ حالیہ کشیدگی ختم کرنے اور سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
26 جنوری کو پاکستان اور ایران کے سفرا اسلام آباد اور تہران میں اپنے اپنے سفارت خانوں میں ’دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کے مطابق‘ پہنچ گئے ہیں۔
22 اپریل 2024 کو ایران اور پاکستان نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔
مزیدپڑھیں:واٹس ایپ سروس میں تعطل، صارفین دنیا بھر میں مشکلات کا شکار