پاکستان میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد بھارت سے بہت زیادہ ہے، مفتاح اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد بھارت سے بہت زیادہ ہے۔
کراچی کی نجی یونیورسٹی سے خطاب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سسٹم آف گورننس فیل ہوچکا، ملتان سکھر، لاہور اسلام آباد موٹروے بن جاتی ہے، سندھ تک آتے آتے پیسا ختم ہو جاتا ہے۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہمارا نظام حکمرانی فیل ہوچکا ہے، ملک میں 2 کروڑ بچے اسکول نہیں جاسکتے۔
انہوں نے کہا کہ کل تک شہباز شریف پیکا قوانین کے خلاف اور عمران خان حامی تھے، آج سب الٹ ہوگیا۔
سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ بھارت میں 11 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ پاکستان میں 2 کروڑ 65 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، پاکستان میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایا کار پاکستانیوں کو مال فروخت کرنے کےلیے آتا ہے، فارن انویسٹمنٹ کو بھول جائیں۔
مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ پہلے مقامی سرمایا کاروں سے سرمایا کاری کروائیں، ایسا بیرونی سرمایا کار ہو جو یہاں مال بنا کر ایکسپورٹ کرے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مفتاح اسماعیل نے اسکول سے باہر پاکستان میں نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ایس آئی یو ٹی کا تاریخی اقدام؛ پاکستان کا پہلا بچوں کا جدید ترین طبی مرکز کا افتتاح
کراچی:سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) نے بچوں کے دل اور گردے کے علاج میں ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے "مریم بشیر داؤد چلڈرن اسپتال" کا افتتاح کر دیا ہے، جو پاکستان کا پہلا سرکاری سطح پر بچوں کا جدید ترین طبی مرکز بن گیا ہے۔
ایس آئی یوٹی کے زیرانتظام یہ نیا اسپتال مرکزی عمارت کے قریب واقع ہے اور اس کی تعمیر میں معروف مخیر شخصیت بشیر داؤد کے خاندان نے 7 ارب روپے سے زائد کی مالی معاونت فراہم کی ہے۔
علاوہ ازیں سندھ کی صوبائی حکومت کی جانب سے بھی مزید فنڈنگ متوقع ہے تاکہ اس منصوبے کو مزید وسعت دی جا سکے۔
کراچی میں قائم 14 منزلوں پر مشتمل اس جدید اسپتال میں بچوں کے لیے دل کے آپریشن، ڈائیلاسز، یورولوجی اور دیگر پیچیدہ سرجری کی جدید ترین سہولیات فراہم کی گئی ہیں، اسی طرح ماڈیولر آپریٹنگ تھیٹرز، ہائبرڈ کارڈیک کیتھ لیب اور جدید آئی سی یوز جیسی سہولیات کے ساتھ یہ اسپتال بچوں کو عالمی معیار کی نگہداشت فراہم کرے گا۔
ایس آئی یو ٹی کے بانی پروفیسر ادیب رضوی کے فلسفے کے مطابق اس اسپتال میں تمام طبی سہولیات بلا معاوضہ فراہم کی جائیں گی۔
ان کا ماننا ہے کہ صحت ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور کسی بھی طبقے کی میراث نہیں ہونی چاہیے،"مریم بشیر داؤد چلڈرن اسپتال" صرف ایک طبی ادارہ نہیں بلکہ یہ اس عزم کی علامت ہے کہ پاکستان کے ہر بچے کو معیاری اور مفت طبی سہولیات مہیا کی جائیں۔
ایس آئی یو ٹی کے ذرائع کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً 80 ہزار سے ایک لاکھ بچے دل اور گردے کی پیدائشی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ بیماریاں نہ صرف جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں بلکہ بچوں کو معذوری کی طرف بھی لے جا سکتی ہیں۔