رانی پور ، کمسن ملازمہ قتل کیس ، مقتول فاطمہ کی ماں نے ملزمان سے صلح کرلی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
خیرپور : خیرپور کے علاقے رانی پور میں پیر کی حویلی میں کمسن ملازمہ فاطمہ
ملازمہ سے جنسی زیادتی، تشدد اور ہلاکت کے کیس میں مقتولہ کی ماں شبنم نے ملزمان سے صلح کرلی۔
فاطمہ قتل کیس کی سماعت فورتھ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں ہوئی ، دوران سماعت مقتولہ فاطمہ کی ماں کیس کی مدعی شبنم نے ملزمان سےصلح کرلی، وکیل مدعی کی جانب سے تصفیے کا تحریری بیان عدالت میں جمع کروادیا گیا ہے ، اس تحریری بیان میں مقتولہ بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ ملزمان کو ضمانت دے کر مقدمہ ختم کیا جائے۔
عدالت نے مقتولہ بچی کی والدہ کے تحریری بیان کے بعد سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس پیر اسد شاہ کی حویلی میں ملازمہ فاطمہ کی موت واقع ہوگئی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی سے جنسی زیادتی اور تشدد بھی ثابت ہوا تھا۔ اس قتل کیس میں ملزمان پیر اسد شاہ، حنا شاہ، فیاض شاہ اور امتیاز جیل میں ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
راولپنڈی: بہنوئی کی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 21 سالہ یتیم لڑکی کے قتل میں پیشرفت
راولپنڈی تھانہ جاتلی کے علاقے نتھہ چھتر میں 21 سالہ یتیم لڑکی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کرکے لاش دفنانے کے معاملے میں مزید پیشرفت سامنے آئی ہے اور پولیس نے ایک مزید ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وجاہت نامی ملزم مزکورہ گھر جہاں لڑکی رہاہش پزیر تھی، وہاں گاڑی کھڑی کرنے کے لیے آیا، جایا کرتا تھا، ملزم کو آج عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ لیا جایے گا۔
مقتولہ کا بہنوئی ،اسکی ماں اور ہمشیرہ سمیت پڑوسی پہلے ہی گرفتار اور چار روزہ ریمانڈ پر پولیس کے پاس ہیں۔
گرفتار کیے گیے تیسرے مرد ملزم وجاہت کا ریمانڈ حاصل کرکے پولیس تینوں مرد ملزمان کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے فرانزک سائنس ایجنسی لے جائے گی، مقتولہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے پوسٹمارٹم کےبعد ہی فرانزک سائنس ایجنسی میں پہنچا دیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی؛ سالی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے بہنوئی اور دیگر ملزمان گرفتار
دونوں خواتین سمیت چاروں ملزمان سے تفتیش جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے ملزمان سے لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنانے والا ڈنڈا ،اور بوتل یا برتن جس میں زہریلی گولیاں ملا کر پلائیں گیں برآمد کرنا ہے۔
تفتشیی پولیس آفیسرکا کہنا ہے کہ موبائل فونز بھی برآمد کرکے ان مین موجود پیغامات و تصاویر اگر ہیں تو انکا بھی فرانزک کرایا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے راولپنڈی میں انسانیت کو شرما دینے والا افسوسناک واقعہ سامنے آیا تھا جہاں بہن کے گھر مقیم 21 سالہ یتیم کنواری لڑکی کو بہنوئی اور ایک دوسرا شخص مبینہ زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، اہل خانہ بھی تشدد سے پیچھے نہ رہے حاملہ ہونے کا پتہ چلا تو مبینہ طور پر زہریلی گولیاں کھلا کر موٹ کے گھاٹ اتار دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جرم چھپانے کے لیے موت کو طبی ظاہر کر کے نعش کو اچانک دفنا بھی دیا معاملہ سوشل میڈیا پر سامنے آنے پر سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے نوٹس لیا اور قبر کشائی کروا کے پوسٹمارٹم کرایا گیا تو لڑکی 8 ماہ کی حاملہ ثابت ہوئی تشدد کی بھی تصدیق ہوئی، پولیس نے بہنوئی گلفراز اور امین نامی ملزم سمیت دیگر ملوث ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق رواں ماہ 13 جنوری کو سوشل میڈیا پر واقعہ وائرل ہوا تو سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے نوٹس لیکر ایس پی صدر نبیل کھوکھر کو اپنی نگرانی میں چھان بین کی ہدایات کیں۔
پولیس ٹیم نے علاقے سے پوچھ گچھ کے بعد قانون کارروائی شروع کر کے عدالت سے قبر کشائی و پوسٹمارٹم کی اجازت لیکر پوسٹمارٹم کرایا تو لڑکی کے 8 ماہ سے حاملہ ہونے اور اس پر مبینہ تشدد کیے جانے کی تصدیق ہوئی جس پر تھانہ جاتلی نے پولیس مدعیت میں ہی ملزمان گلفراز عرف گلو، دوسرے ملزم امین، گلفراز کی والدہ اور ہمشیرہ کے خلاف قتل ، مبینہ زیادتی ، جرم کو چھپانے و شہادتوں کو ضائع کرنے سمیت تشدد وغیرہ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
پولیس کی جانب سے ایف آئی آر میں ملزمہ گلزار بیگم کے مقتولہ کو زہر دینے کے انکشاف بھی شامل ہیں اسی طرح نتھہ چھتر کے رہائشی رستم علی وغیرہ دو بھائیوں کے انکشافات کو بھی ایف آئی آر کا حصہ بنایا گیا ہے جس میں وہ پولیس کو بتاتے ہیں کہ مقتولہ کی ہمشیرہ مسماتہ رافعہ جو اسی گھر میں بیاہی ہوئی ہے نے انھیں بتایا ہے کہ گلفراز عرف گلو ، مسماتہ گلزار بیگم اور مسماتہ انیلہ بی بی اکثر اوقات ہمشیرہ (مقتولہ) کو تشدد کا نشانہ بناتے رہتے۔
واقعہ سے قبل مقتولہ بہن نے اس کو بتایا کہ اس کے ساتھ گلفراز عرف گلو اور امین رفیق مبینہ زیادتی کرتے ہیں جس سے حمل ہوا اور 13 جنوری کو بچوں کو اسکول چھوڑ کر واپس آئی تو دیکھا مسماتہ گلزار بیگم اور مسماتہ انیلہ میری ہمشیرہ کو ڈنڈوں سے تشدد کر رہی تھیں اس دوران مقتولہ کی ہمیشرہ نے بتایا کہ انھوں نے گلفراز کے ساتھ مل کر زہریلی گولیاں پانی میں ملا کر پلا دی ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ زہرخوانی کے متعلق حتمی تجزیے اور ڈی این اے کے نمونے فرانزک سائنس ایجنسی کو بیجھوا دیے گئے ہیں جبکہ ملزمان گلفراز عرف گلو اور امین رفیق اور دونوں خواتین ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں چھاپے مارنے میں مصروف ہیں ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔