اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی ختم ہوچکی تھی لیکن پچھلی حکومت انہیں واپس لے کر آئی اور بدقسمتی سے دہشت گردوں کو امن کا پیامبر کہا گیا تاہم جوانوں کی قربانیوں سے ایک بار پھر دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کریں گے۔
اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیز گلوبل فاؤنڈیشن کی تقریب سے خطاب کے دوران شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تقریب کے تمام شرکا کا دل کی گہرائیوں سے شکرگزار ہوں، اوورسیز پاکستانیوں کا ملک میں خیرمقدم کرتے ہیں، اوورسیز پاکستانی اپنی محنت سے ملک کا نام روشن کررہے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کے سفیر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اور میری حکومت، پاکستانی عوام آپ کی عظمت کو سلام کرتے ہیں، آج آپ کی محنت کی بدولت ترسیلات بیرون ممالک سے اسٹیٹ بینک کے ذریعے پاکستان آرہی ہیں، جس میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس سے پاکستان کا زرمبادلہ کے حوالے سے قومی خزانے کو بے پناہ فائدہ پہنچا ہے، اسی طریقے سے آپ دنیا میں بہترین تربیت حاصل کرکے پاکستان میں بطور سرمایہ کار، بطور پروفیشنل یہاں سرمایہ کاری کرتے ہیں تو اس سے ملکی معیشت کو بے پناہ فائدہ پہنچتا ہے، اسی طرح سے جب یہاں آپ جائیدادیں خریدتے ہیں تو پراپرٹی کو پر لگ جاتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ آپ کے مسائل کو حل کرنے کے لیے جو میری حکومت کی ذمہ داری ہے، اس کے لیے ہم کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے اور آپ کا حق دلوا کر ہم چین سے بیٹھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ گرین چینل سابق وزیراعظم نواز شریف ایک بہت بڑا کارنامہ تھا اور انشااللہ اس کو ہم دوبارہ بحال کریں گے، وزیرخزانہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے گرین چینل کے معاملے کا جائزہ لیں گے، گرین چینل کو چلانے میں آپ کا کلیدی کردار ہوگا، آپ نے اس کو گرین یا یلو میں تبدیل نہیں ہونے دینا۔
انہوں نے کہا کہ 2018 تک پاکستان میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوگیا تھا، 80 ہزار پاکستانیوں شہید ہوئے جس میں عام شہری بھی شامل تھے، پاکستان کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا جب کہ افواج پاکستان کے دلیر افسران اور جوانوں اور ان کے خاندانوں نے قربانیاں دی جس کے بعد دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہوگیا تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی سے چند سال پہلے ایک حکومت نے ان کو دوبارہ پاکستان آنے دیا اور یہ کہا کہ یہ امن کے پیامبر ہیں، اس سے بڑی پاکستان دشمنی اور کوئی نہیں ہوسکتی، کل میں کوئٹہ سے ہوکر آیا ہوں اور اس سے دو دن پہلے پاکستان فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر وہاں لے گئے تھے، بلوچستان میں 23 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا اور اس جنگ میں 18 فوجی جوان بھی شہید ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان عظیم قربانیوں کے نتیجے میں یہ دہشت گردی دوبارہ ختم ہوگی اور دفن ہوگی، یہ دھرتی انشااللہ محفوظ ہوگی، اس کے پیچھے وردیوں میں جوانوں اور افسران کی قربانیاں ہیں جو رائیگاں نہیں جائیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ

پڑھیں:

اس حکومت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں یہ بے اختیار ہے، عمر ایوب

راولپنڈی:

راولپنڈی: قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ اس حکومت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں یہ مکمل بے اختیار ہے، مذاکراتی کمیٹی عمران خان سے ملاقات تک نہ کراسکی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آٹھ فروری کو ہم الیکشن چوری کے خلاف یوم سیاہ منارہے ہیں، آٹھ فروری صوابی میں بڑا احتجاجی جلسہ ہوگا، اس حکومت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں یہ مکمل بے اختیار ہے، سرکاری مذاکراتی کمیٹی ہماری جیل میں موجود عمران خان ملاقات نہیں کراسکی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات انتہائی سنگین ہیں جہاں 18 ایف سی اہلکار شہید ہوئے، بلوچستان کے پی میں بڑے بڑے سرکاری افسران بغیر سخت سیکورٹی روڈز پر نہیں آسکتے، مسنگ پرسنز بڑا سنگین مسئلہ ہے، سی ایم پنجاب، آئی جی پنجاب بلوچستان میں بغیر سیکورٹی کے نہیں آسکتے۔

دریں اثنا عمر ایوب انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پیش ہوئے جہاں عمر ایوب کی عبوری ضمانت درخواستوں میں 13 فروری تک توسیع کردی گئی۔

واضح رہے کہ عمر ایوب کے خلاف تھانہ حسن ابدال میں 26 نومبر احتجاج کے 3 مقدمات درج ہیں، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ چھٹی پر ہیں، آئندہ تاریخ پر فریقین وکلاء سے دلائل طلب کرلیے گئے اور پولیس سے ریکارڈ طلب کرلیا گیا۔

علاوہ ازیں انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی قیادت پر احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کی دفعات کے تحت درج مقدمہ کے معاملے میں جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔

ہڑتال کے باعث وکلاء عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ وکلاء کی جانب سے آج دہشت گردی کی دفعات کے خلاف دائر درخواست پر دلائل ہونے تھے۔

فیصل جاوید خان، واثق قیوم و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ کیس کی سماعت 10 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • دہشت گردوں کو دوبارہ بسانے سے بڑی دشمنی نہیں ہوسکتی، وزیراعظم
  • دہشت گردوں کو پناہ دینا سب سے بڑی ملک دشمنی ہے: وزیر اعظم
  • دہشت گردوں کو بسانے سے بڑھ کر ملک دشمنی نہیں ہوسکتی، وزیراعظم شہباز شریف
  • افغان حکومت‘ فتنہ الخوارج کے گٹھ جوڑ کا پردہ فاش‘ شواہد منظر عام پر
  • یہ تفرقے اور سیاست کا نہیں دہشت گردوں سے مقابلے کا وقت ہے: وزیراعظم
  • اس حکومت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں یہ بے اختیار ہے، عمر ایوب
  • یہ تفرقے اور سیاست کا نہیں دہشت گردوں سے مقابلے کا وقت ہے، وزیراعظم
  • امریکی خاتون کا مذاق نہ اڑائیں انہیں احترام کیساتھ ملک بدر کریں: نادیہ حسین کی حکومت سے اپیل
  • دہشت گردی …ایک بیانیہ