بھارت میں اب مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے مخالفین اور ناقدین کو زیرِحراست رکھنے کا معاملہ سنگین شکل اختیار کرگیان ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اور شمالی مشرقی ریاست آسام کی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ جن لوگوں کو حراست میں رکھا گیا ہے اُنہیں جلد از جلد رہا کرکے اُن کے اہلِ خانہ تک پہنچایا جائے۔

سپریم کورٹ نے ایک درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ کسی بھی شخص کو کسی ٹھوس جواز کے بغیر طویل مدت تک حراست میں نہیں رکھا جاسکتا۔ ریاستی نظم و ضبط کی پابندی کروانے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ کسی بھی شخص کو اُس کے بنیادی حقوق سے محروم کردیا جائے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ کسی بھی شخص کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا جاسکتا ہے تاہم کسی جواز کے بغیر تادیر زیرِحراست نہیں رکھا جاسکتا۔

واضح رہے کہ بھارت کی ریاست ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نہیں اُن کے خلاف مرکزی حکومت مختلف تادیبی اور انتقامی اقدامات کرتی رہتی ہے۔ کئی ریاستوں کے مرکز سے تعلقات میں غیر معمولی کشیدگی پیدا ہوچکی ہے۔ مغربی بنگال کی وزیرِاعلیٰ ممتا بینرجی کا شمار بھارتیہ جنتا پارٹی کی کٹر مخالفین میں ہوتا ہے اس لیے مرکز اور مغربی بنگال کے تعلقات میں کشیدگی کا گراف خاصا بلند ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ہندوستانی آئی فونز کی درآمد یا اسمگلنگ دائرہ اختیار میں نہیں، پی ٹی اے

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے واضح کیا ہے کہ ہندوستانی ساختہ آئی فونز اور دیگر موبائل آلات کی درآمد یا اسمگلنگ کی روک تھام اس کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔

پی ٹی اے نے یہ بیان کابینہ ڈویژن کی تجویز کے جواب میں دیا ہے جس میں کابینہ ڈویژن نے کہا تھا کہ ہندوستان کے تیار کردہ آئی فونز پاکستان کی سائبر سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سستے ترین آئی فون کی لانچنگ متوقع، اہم فیچرز کون سے ہونگے؟

پی ٹی اے نے کابینہ ڈویژن کے خدشات رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امپورٹ آرڈر 2022 کے تحت بھارتی مصنوعات کی پاکستان میں درآمد ممنوعہ ہے اور بھارتی ساختہ آئی فون اور ڈیوائسز پاکستان میں بلیک لسٹ ہیں۔

ترجمان پی ٹی اے کے مطابق بھارت کے لیے مختص جی ایس ایم اے کا ٹائپ ایلوکیشن کوڈ کو رجسٹرڈ نہیں کیا گیا، بھارت کے لیے مختص کوڈ کو بلیک لسٹ کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ اسپیڈ میں کمی کی بڑی وجہ وی پی این ہے، پی ٹی اے 

ٹیلی کام اتھارٹی نے واضح کیا کہ اسے مارکیٹ میں موبائل فون کی فروخت اور خریداری کو منظم کرنے کا قانونی اختیار نہیں ہے۔ ’ہندوستانی ساختہ موبائل آلات کی درآمد یا اسمگلنگ کی روک تھام کسٹمز اور دیگر متعلقہ محکموں کے دائرہ اختیار میں آتی ہے  نہ کہ پی ٹی اے کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسمگلنگ بھارت پاکستان پی ٹی اے ٹیلی کام اتھارٹی کسٹمز ہندوستانی آئی فونز

متعلقہ مضامین

  • کشمیر کا معاملہ، انسانی حقوق بارے آزمائش
  • سرکاری مکانوں کی الاٹمنٹ سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا گیا
  • بنگلہ دیش پریمئیر لیگ میں تنازع شدت اختیار کرگیا، بڑی گرفتاری سامنے آگئی
  • با اختیار لوگوں کی بے بسی
  • ہندوستانی آئی فونز کی درآمد یا اسمگلنگ دائرہ اختیار میں نہیں، پی ٹی اے
  • اس حکومت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں یہ بے اختیار ہے، عمر ایوب
  • افغانستان میں طالبان کی جبری حکومت اور سنگین ترین صورتحال پر SIGAR کی رپورٹ جاری
  • حکومتی و پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • مسائل کا حل مذاکرات، سپیکر نے حکومت، اپوزیشن کمیٹیاں برقرار رکھنے کی ہدایت کر دی