وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب نے کمپٹیشن کمیشن کو مضبوط اور مستحکم کرنے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

سی سی پی کے مطابق یہ یقین دہانی انہوں نے منگل کو کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کی کارکردگی اور مارکیٹوں میں استحکام اور شفافیت کے لیے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لینے سے متعلق منعقدہ اعلٰی سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر سدھو  اور ممبران نے شرکت کی اس کے علاوہ اسپیشل سیکرٹری فنانس اور فنانس ڈویژن کے دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے۔

 اجلاس وزیر خزانہ کے دسمبر 2024 کے پہلے ہفتے میں کمپٹیشن کمیشن کے دورے کے تسلسل میں منعقد ہوا، وزیر خزانہ نے کمپٹیشن کمیشن کے مختلف محکموں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا۔ کمیشن کے ممبران نے اپنے اپنے شعبے کی کارکردگی پر وزیر خزانہ کو بریفنگ دی۔

وزیر خزانہ نے حکومت کی جانب سے کمپٹیشن کمیشن کو مضبوط اور مستحکم کرنے کے لیے مکمل تعاون کا یقین دلایا، چیئرمین کمپٹیشن کمیشن ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے وزیر خزانہ کو مارکیٹ کی موثر مانیٹرنگ اور کمیشن کی انفورسمنٹ کی سرگرمیوں، بشمول کارٹلائزیشن اور تجارتی گٹھ جوڑ کی نشاندہی اور تدارک کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی۔

ڈاکٹر سدھو نے نئے فیصلوں کے نتیجے میں عائد کیے گئے جرمانوں، وصولیوں اور عدالتوں میں زیر التوا مقدمات پر بھی اپ ڈیٹ فراہم کی، حالیہ کمیشن کے تقرر کے بعد موثر پیروی کے نتیجے کی اب تک عدالتوں سے تقریباً 79 مقدمات کامیابی سے نمٹائے جا چکے ہیں جبکہ دیگر مقدمات پر کارروائی جاری ہے۔

اجلاس میں کمپٹیشن اپیلٹ ٹربیونل (سی اے ٹی) کے چئیرمین اور ممبران کی تقرری پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، ٹربیونل کا فعال ہونا ، کمپٹیشن قوانین کے مؤثر نفاذ اور کمپٹیشن سے متعلقہ مقدمات کے تیز تر حل کے لیے نہایت ضروری ہے۔

وزیر خزانہ پہلے بھی ٹربیونل کے چیئرمین اور دو اراکین کی تقرری میں معاونت فراہم کر چکے ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں کمیشن کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کمپٹیشن کمیشن یقین دہانی کمیشن کے کے لیے

پڑھیں:

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کیا جائے ،وکلابرادری کا مطالبہ

حیدرآباد: سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن شاکر نواز شاہ سانگھڑ واقعے کیخلاف احتجاجی ریلی کی قیادت کر رہے ہیں

اسلام آباد: وکلا برادری نے 10 فروری کو ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کو ملتوی کرنے اور دوسرے صوبوں سے لائے گئے ججز کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ 10 فروری کو احتجاجاً شاہراہ دستور کو کالے کوٹوں سے بھر دیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس میں منعقدہ آل پاکستان وکلا کنونشن میں وکلا نے شرکت کرتے ہوئے عدلیہ میں تقرریوں سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور اپنے مطالبات پیش کیے، جس میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کو ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی۔

وکلا نے 26 ویں آئینی ترامیم کے تحت موجودہ 16 ججز پر مشتمل فل کورٹ تشکیل دینے  اور پیکا ایکٹ میں کی گئی ترمیم کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

وکلا نے کہا کہ بار کونسل اور بار ایسوسی ایشن ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کریں گی، اگر ان کے مطالبات منظور نہیں ہوئے تو دوبارہ مشاورت کے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا اور ہڑتال کے امکان کو بھی مسترد نہیں کیا جا ئے گا۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس، مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی کارکردگی اور مارکیٹوں میں استحکام اور شفافیت کے لئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا
  • آرمی چیف کی یقین دہانی پر این ایف سی ایوارڈ پر سپریم کورٹ نہیں جارہے، وزیراعلیٰ گنڈاپور
  • بنگلہ دیش پریمئیر لیگ میں تنازع شدت اختیار کرگیا، بڑی گرفتاری سامنے آگئی
  • ٹیکنالوجی بورڈ کی گلگت بلتستان میں ڈیجیٹل اقدامات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی
  • بنگلادیش پریمئیر لیگ یا مذاق؛ پولیس نے فرنچائز مالک کو گرفتار کرلیا
  • جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کیا جائے ،وکلابرادری کا مطالبہ
  • آرمی چیف کی یقین دہانی پر این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے سپریم کورٹ نہیں جارہے، وزیراعلیٰ گنڈا پور
  • آرمی چیف کی یقین دہانی پر این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے سپریم کورٹ نہیں جارہے، وزیراعلی گنڈا پور
  • آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کا جائزہ اجلاس آیندہ چند ہفتوں میں ہوگا:وزیر خزانہ