کراچی:

زرمبادلہ کی انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 

پاک سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ کے درمیان 1.61ارب ڈالر کے معاہدوں، سعودی عرب کی پاکستان کے لیے 1ارب 20کروڑ ڈالر کے موخر ادائیگیوں کی سہولت پر تیل فراہم کرنے کے عندیے اور زرعی آمدن پر ٹیکس عائد کرنے کی شرط پوری ہونے سے آئی ایم ایف سے قرض کی اگلی قسط منظور ہونے کی راہ ہموار ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں منگل کو ایک پھر ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔ 

ڈالر کے انٹربینک ریٹ 279روپے سے نیچے آگئے، اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے پر اضافہ ہوا۔ اس طرح انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ایک دوسرے کی مخالف سمت پر گامزن رہیں۔

 انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیئے کے دوران ڈالر کی قدر میں ایک موقع پر 27 پیسے کی کمی سے 278 روپے 77 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 09پیسے کی کمی سے 278روپے 95پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 03پیسے کے اضافے سے 280روپے 91پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کی قدر میں

پڑھیں:

قطر، کویت اور بحرین کیلئے پہلی ششمالی کے دوران برآمدات میں بڑی کمی ریکارڈ

اسلام آباد:

مشرق وسطیٰ کے ممالک کو رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران برآمدات میں مجموعی طور پر 17.98 فیصد کا اضافہ ہوا لیکن قطر، کویت اور بحرین کے لیے برآمدات میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔

اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے اعداد وشمار میں بتایا کہ رواں مالی سال کے جولائی تا دسمبر 2024 کے دوران مشرق وسطیٰ کو ہونے والی برآمدات کا حجم 1.597 ارب ڈالر تک بڑھ گیا جبکہ گزشتہ مالی سال میں جولائی تا دسمبر 2023 کے دوران برآمدات کی مالیت 1.506 ارب ڈالر رہی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران مشرق وسطیٰ کے ممالک کو  برآمدات میں 0.091 ارب ڈالر یعنی 18 فیصد کااضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران مشرق وسطیٰ کو برآمدات میں 35.23 فیصد کی بڑھوتری ہوئی تھی اور زرمبادلہ کا حصول 2.33 ارب ڈالر کے مقابلے میں 3.155 ارب ڈالر تک بڑھ گیا تھا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران سعودی عرب کو برآمدات 10.88 فیصد کے اضافہ سے 328.23 ملین ڈالر کے مقابلے میں 363.97 ملین ڈالر تک بڑھی ہیں۔

گزشتہ مالی سال میں سعودی عرب کو ہونے والی برآمدات کے حجم میں  40.98 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، اسی طرح رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کےدوران متحدہ عرب امارات کو برآمدات کے حجم میں 8.8 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور برآمدات کی مالیت ایک ارب ڈالر کے مقابلے میں 1.88 فیصد تک بڑھ گئی۔

متحدہ عرب امارات کو گزشتہ مالی سال کے دوران برآمدات میں 41.15 فیصد کی شرح نمو ریکارڈ کی گئی تھی۔

رواں مالی سال کے دوران بحرین کو برآمدات میں پہلی ششماہی کے دوران 24.69 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے اور برآمدات کا حجم 35.52 ملین ڈالر کے مقابلے میں کم ہو کر 26.75 ملین ڈالر کی سطح پر آگیا۔

اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں کویت کو ہونے والی برآمدات میں بھی 4.62 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے اور برآمدات کا مجموعی حجم 62.05 ملین ڈالر کے مقابلے میں 59.18 ملین ڈالر ہوگیا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران قطر کو بھی برآمدات میں 26.26 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی تیل کی موخرادائیگی کی سہولت سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے.شہبازشریف
  • اسٹاک مارکیٹ پرکشش نہ رہی ،انڈیکس 1500 پوائنٹس گھٹ گیا
  • ڈالر مزید مہنگا ہو گیا، امریکی کرنسی کی قیمت کئی ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • سبسڈی نہ ہونے کے باوجود یوٹیلیٹی سٹورز سے خریداری میں بڑا اضافہ
  • حکومتی سبسڈی نہ ہونے کے باوجود یوٹیلیٹی اسٹورز کی سیل میں اضافہ
  • فروری کے دوران ڈالر کی قیمت کہاں تک پہنچے گی؟
  • امریکی صدر کے فیصلوں نے کرپٹو مارکیٹ کو بٹھا دیا، ایک دن میں 500 ارب ڈالر کا نقصان
  • انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا 
  • قطر، کویت اور بحرین کیلئے پہلی ششمالی کے دوران برآمدات میں بڑی کمی ریکارڈ