سندھ اسمبلی: ایم کیو ایم کے عبدالباسط اور ڈپٹی اسپیکر کے درمیان نوک جھونک
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ایم پی اے عبدالباسط اور ڈپٹی اسپیکر انتھونی نوید کے درمیان نوک جھونک ہوگئی۔
ایم کیو ایم رکن اسمبلی اور ڈپٹی اسپیکر کی نوک جھونک کے دوران انتھونی نوید نے کہا کہ آپ کے سوال کا تحریری جواب دے دیا گیا ہے۔
اس پر عبدالباسط نے کہا کہ آپ وزیر کو کھڑا کر کے بتائیں، آپ کو رول پر چلنا ہوگا، بتائیں غیر ملکی سرمایہ کاری کےلیے کیا اقدامات کیے گئےہیں؟ کیا سہولت دی گئی؟
اس پر پارلیمانی سیکریٹری یوسف مرتضیٰ بلوچ نے کہا کہ محکمہ سرمایہ کاروں کی مکمل معاونت کرتا ہے، معزز رکن کو سرمایہ کاروں کی سہولت پر جواب پہلے ہی دے چکا ہوں۔
اس پر آغا سراج نے کہا کہ بار بار 15سال کی بات کرتے ہیں جو ضمنی سوال کا حصہ نہیں، اسے حذف کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
پشاور، میٹرک امتحان میں بھٹو کی تعلیمی پالیسی سے متعلق سوال پر کے پی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس
میٹرک کلاس کے مطالعہ پاکستان پرچہ میں ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی پالیسی سے متعلق سوال پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن اسمبلی احمد کریم کنڈی نے خیبر پختونخوا اسمبلی سیکریٹریٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروادیا۔
احمد کریم کنڈی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تعلیمی ایمرجنسی کا نعرہ لگایا تھا، حکومت تعلیم کے فروغ کے بجائے نفرت کی سیاست کو ہوا دے رہی ہے، بھٹو کی اصلاحات تعلیمی نظام میں انقلابی تبدیلیوں کا نقطہ آغاز تھیں۔
توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا گیا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے علم دوست ریاست بنانے کا خواب دیکھا تھا، ذوالفقار بھٹو سے متعلق من گھڑت سوال انتہائی قابل افسوس ہے۔
رکن صوبائی اسمبلی نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت بھٹو کی اصلاحات کو خراج تحسین پیش کرے۔
خیال رہے کہ پشاور میں میٹرک کے امتحان میں "ذوالفقار بھٹو کی تعلیمی پالیسی کی ناکامی کی 4 وجوہات لکھیں؟" کا سوال آیا تھا۔