پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج،فل کورٹ بینچ تشکیل دینے کی استدعا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج،فل کورٹ بینچ تشکیل دینے کی استدعا WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پیکا ایکٹ میں ترامیم کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کردیا گیا۔شہری قیوم خان کی جانب سے پیکا ایکٹ میں ترامیم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں صدر پاکستان، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ اور سیکرٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پیکا ایکٹ میں حالیہ ترمیم بنیادی انسانی حقوق اور آئین سے متصادم ہے، پیکا ایکٹ کی شقیں آزادی اظہار رائے کے بنیادی حق کے برخلاف ہیں، پیکا ایکٹ کو جعلی اسمبلی نے پاس کیا، جعلی اسمبلی کے منتخب صدر نے توثیق کی۔دائر درخواست میں پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم کالعدم قرار دینے اور پیکا ترامیم کے خلاف سماعت کے لیے فل کورٹ بینچ تشکیل دینے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ فل کورٹ نہ صرف ترامیم بلکہ اصل پیکا ایکٹ کا بھی بنیادی انسانی حقوق کی روشنی میں جائزہ لے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ فل کورٹ
پڑھیں:
کوئٹہ، صحافی اور وکلاء تنظیموں کا پیکا ایکٹ کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا فیصلہ
پریس کلب کوئٹہ میں وکیل رہنماء راحب بلیدی اور بی یو جے کے صدر خلیل احمد نے ملاقات کے موقع پر کہا کہ متنازع پیکا ایکٹ کو عدالت عالیہ بلوچستان میں چیلنج کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچسان کے وکلاء، صحافیوں اور سماجی کارکنوں نے پیکا ایکٹ کی ترمیم بل کو عدالت عالیہ بلوچستان میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین راحب خان بلیدی نے کوئٹہ پریس کلب میں بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر خلیل احمد سے ملاقات کے موقع پر اس حوالے سے گفتگو کی۔ اس موقع پر صدر بی یو جے خلیل احمد نے کہا کہ آزادی صحافت کی راہ میں ایک منظم منصوبے کے تحت رکاؤٹیں حائل کی جارہی ہیں، تاکہ عوام کو معلومات تک رسائی کے بنیادی حق سے محروم کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے صحافیوں نے انتہائی نامساعد حالات کے باوجود آزادی اظہار رائے کے لئے بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ مشاورت کے بعد پیکا ایکٹ کو بلوچستان بار کونسل اور انسانی حقوق کمیشن کے ساتھ مل کر عدالت عالیہ بلوچستان میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں جلد آئینی درخواست دائر کردی جائے گی۔ راحب بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے بی یو جے کا کردار قابل تحسین ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان بار کونسل بی یو جے کے ساتھ ملکر آزادی صحافت کی راہ میں حائل رکاؤٹیں دور کرنے کے لئے بھرپور کردار ادا کرے گی۔