Daily Ausaf:
2025-02-04@14:46:00 GMT

صفر انکم ٹیکس کے باوجود دبئی حکومت اتنا کیسے کماتی ہے

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

دبئی(انٹرنیشنل ڈیسک)دنیا کے بہت سے ممالک اپنی معیشت کو سہارا دینے کے لیے انکم ٹیکس پر انحصار کرتے ہیں، مگر دبئی ایک ایسا حیرت انگیز شہر ہے جہاں صفر انکم ٹیکس کے باوجود حکومت زبردست آمدنی کماتی ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر دبئی اتنا پیسہ کیسے بناتا ہے؟ آئیے اس راز سے پردہ اٹھاتے ہیں۔

دبئی کی آمدنی کے بنیادی ذرائع

ویلیو ایڈڈ ٹیکس (VAT)

2018 میں دبئی نے 5 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس (VAT) متعارف کرایا جو کہ زیادہ تر اشیا اور خدمات پر لاگو ہوتا ہے۔ یہ ٹیکس لوگوں کی روزمرہ خریداری، ہوٹل بکنگ، کھانے پینے، لگژری اشیا اور دیگر مصنوعات پر نافذ ہے۔

کارپوریٹ ٹیکس

متحدہ عرب امارات نے جون 2023 میں کارپوریٹ ٹیکس متعارف کرایا جس کے تحت 3 لاکھ 75 ہزار درہم سے زائد منافع کمانے والی کمپنیوں پر 9 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا۔ یہ ٹیکس خاص طور پر بڑی کمپنیوں اور کارپوریٹ سیکٹر سے حاصل کیا جاتا ہے۔

رئیل اسٹیٹ اور پراپرٹی سیکٹر

دبئی کا رئیل اسٹیٹ سیکٹر دنیا بھر میں مشہور ہے۔ لاکھوں غیر ملکی یہاں پراپرٹی خریدتے اور کرائے پر لیتے ہیں۔ حکومت ان پراپرٹی سودوں پر رجسٹریشن فیس، ٹرانسفر فیس اور دیگر محصولات عائد کرتی ہے، جو ایک بڑا ریونیو سورس ہے۔

سیاحت اور ہوٹل انڈسٹری

دبئی کو سیاحت کا مرکز کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ ہر سال کروڑوں سیاح دبئی آتے ہیں اور ہوٹل، سفری سہولیات، تفریحی پارکس اور شاپنگ سینٹرز میں لاکھوں درہم خرچ کرتے ہیں۔ دبئی حکومت ان تمام سرگرمیوں سے فیس اور محصولات حاصل کرتی ہے۔

فری زون بزنس ماڈل

دبئی میں فری زونز (Free Zones) بنائے گئے ہیں، جہاں کمپنیاں ٹیکس فری کاروبار کر سکتی ہیں، مگر انہیں رجسٹریشن، ورک پرمٹ اور دیگر خدمات کے لیے حکومت کو فیس ادا کرنی ہوتی ہے۔ ان زونز میں ہزاروں بین الاقوامی کمپنیاں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، جس سے حکومت کو بھاری آمدنی ہوتی ہے۔

تیل اور گیس کی برآمدات

اگرچہ دبئی کی معیشت تیل پر زیادہ انحصار نہیں کرتی، لیکن متحدہ عرب امارات کا تیل اور گیس سیکٹر اب بھی ایک مضبوط مالی ذریعہ ہے۔ تیل کی برآمدات سے ہونے والی آمدنی قومی معیشت کو مستحکم رکھتی ہے۔

۔
ہوائی اڈے، بندرگاہیں اور ٹرانزٹ فیس

دبئی کا دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور جبل علی پورٹ دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں میں شمار ہوتے ہیں۔ دبئی حکومت یہاں سے ایوی ایشن فیس، کارگو چارجز اور شپنگ فیس کی مد میں بھاری آمدنی کماتی ہے۔

مہنگے لائسنس اور رجسٹریشن فیس

دبئی میں کاروباری لائسنس، ورک پرمٹ، ویزہ، گاڑیوں کی رجسٹریشن، ڈرائیونگ لائسنس اور دیگر سرکاری فیسیں بہت مہنگی ہیں، جس سے حکومت کو اربوں درہم کی آمدنی ہوتی ہے۔

دبئی کی کامیابی کا راز اس کی مضبوط معاشی پالیسیوں اور متنوع ذرائع آمدنی میں چھپا ہے۔ بغیر انکم ٹیکس کے بھی دبئی کی حکومت ٹیکسز، سیاحت، رئیل اسٹیٹ، فری زون بزنس، تیل و گیس اور ایوی ایشن جیسے ذرائع سے بھاری ریونیو کماتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دبئی دنیا کے امیر ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے اور مسلسل ترقی کر رہا ہے۔
مزیدپڑھیں:پانامہ کا سی پیک سے علیحدگی کا فیصلہ،امریکا کا خیرمقدم

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: انکم ٹیکس کماتی ہے اور دیگر دبئی کی

پڑھیں:

سندھ: زرعی انکم ٹیکس بل 2025 منظور، کس پر کتنا ٹیکس لگے گا؟

سندھ کابینہ نے ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025 کی منظوری دیدی، بل جنوری 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔ ایگریکلچر انکم ٹیکس میں لائیواسٹاک کو شامل نہیں کیا گیا۔ ایگریکلچر انکم ٹیکس بورڈ آف ریونیو (بی او آر) کے بجائے سندھ ریونیو بورڈ (ایس بی آر) جمع کرے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں اجلاس ہوا تو کابینہ نے شکوہ کیا کہ آئی ایم ایف سے بات کرنے سے پہلے سندھ حکومت کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا، انکم ٹیکس سے سبزیوں کی قیمتیں بڑھ جائیں گی اور گندم، چاول اور دیگر اجناس بھی مہنگی ہوجائیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت سے دوبارہ بات کروں گا، سندھ کابینہ ملکی مفاد میں زرعی ٹیکس کی منظوری دی رہی ہے۔

مزید پڑھیں: زرعی آمدن پر انکم ٹیکس لگانے سے کتنے ارب روپے جمع کیے جاسکتے ہیں؟

سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس بل کے اہم نکات:

قدرتی آفات کی صورت میں ایگریکلچر انکم ٹیکس میں ایڈجسٹمنٹ ہو سکے گی۔ آباد اراضی کو چھپانے کی صورت میں جرمانہ لگایا جائے گا۔ چھوٹی کمپنیوں پر زرعی ٹیکس 20 فیصد اور بڑی کمپنیوں پر 28 فیصد لاگو ہوگا۔

زرعی آمدنی 150 ملین روپے تا 200 ملین روپے تک ایک فیصد ٹیکس لگے گا۔

200 ملین روپے سے 250 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 2 فیصد ٹیکس لگے گا۔

زرعی آمدنی 250 ملین روپے تا300 ملین روپے تک 3 فیصد ٹیکس لگے گا۔

300 ملین روپے سے 350 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 4 فیصد ٹیکس لگے گا۔

مزید پڑھیں: کسان اتحاد نے زرعی آمدنی پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ مسترد کردیا، احتجاج کا اعلان

زرعی آمدنی 350 ملین روپے تا 400 ملین روپے تک 6 فیصد ٹیکس لگے گا۔

400 ملین روپے سے 500 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 8 فیصد ٹیکس لگے گا۔

زرعی آمدنی 500 ملین روپے سے زائد پر 10 فیصد ایگریکلچر انکم ٹیکس لگے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025 زرعی آمدنی سندھ سندھ کابینہ لائیواسٹاک

متعلقہ مضامین

  • سندھ ، بلوچستان اسمبلیوں نے بھی زرعی انکم ٹیکس بلز کی منظوری دیدی
  • سندھ اسمبلی نے صوبائی ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025متفقہ طور پر منظور کر لیا
  • آئی ایم ایف کی شرط ،سندھ کابینہ نے ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025 کی منظوری دےدی
  • سندھ اسمبلی نے سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ اتفاق رائے سے منظور کرلیا
  • سندھ کابینہ میں ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025ء کی منظوری
  • سندھ: زرعی انکم ٹیکس بل 2025 منظور، کس پر کتنا ٹیکس لگے گا؟
  • سندھ کابینہ نے تحفظات کے ساتھ ایگریکلچر انکم ٹیکس کی منظوری دیدی
  • دبئی 2026 میں فضائی ٹیکسی منصوبہ شروع کرنیوالا دنیا کا پہلا شہر بننے کیلئے تیار
  • بھارت میں انکم ٹیکس میں کٹوتیوں کا اعلان