لاہور میں کشمیر کانفرنس سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صدر نے کہاکہ بھارت جیسی ناکام ریاست یہ بھول چکی ہے کہ حکومت کفر سے قائم رہ سکتی ہے لیکن ظلم سے نہیں اور ظلم جب بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے، ہمیں مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے یہ درس دیا ہے، کہ ہم ہر مظلوم کے حمایتی اور ہر ظالم کیخلاف ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے لاہور میں کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کسی صورت بھی مظلوم کشمیریوں کی آزادی تحریک کو نہیں روک سکتا، وہ وقت دور نہیں جب مظلوم کشمیری عوام کیلئے آزادی کا سورج طلوع ہوگا، کیونکہ بھارت ایک ایسی ریاست ہے، جس نے ہمیشہ سے اقلیتوں پر ظلم ڈھایا اور مظلوم کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانا چاہا، لیکن مظلوم کشمیری مسلمانوں نے بھارت کی ہر کوشش کو ناکام بناتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھی اور کسی صورت بھی بھارت کے فارمولے کو قبول نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان شاءاللہ ہم اول وقت سے مظلوم کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔
 
علامہ علی اکبر کاظمی نے کہاکہ بھارت جیسی ناکام ریاست یہ بھول چکی ہے کہ حکومت کفر سے قائم رہ سکتی ہے لیکن ظلم سے نہیں اور ظلم جب بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے، ہمیں مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے یہ درس دیا ہے، کہ ہم ہر مظلوم کے حمایتی اور ہر ظالم کیخلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل ان شاءاللہ  پنجاب بھر میں مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں ریلیاں اور سیمینار منعقد ہوں گے، ہم کشمیر کی آزادی تک مظلوم کشمیریوں کیساتھ ہیں اور اس وقت تک ان کیساتھ ہیں، جب تک کشمیر ایک آزاد ریاست کے طور پر نمودار نہیں ہوجاتا کیونکہ ہم کل بھی حق و صداقت کے امین تھے اور آج بھی انکار حقیقت نہ کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مظلوم کشمیریوں کی کہ بھارت ہیں اور

پڑھیں:

بھارت، وقف ترمیمی بل کے خلاف بطور احتجاج بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھنے پر مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج

سٹی مجسٹریٹ وکاس کشیپ نے مسلمانوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 16 اپریل کوپیش ہونے اور دو لاکھ روپے تک کے بانڈز جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اترپردیش میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علامتی احتجاج کے طور پر جمعة الوداع اور نماز عید کے دوران بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھنے پر 300 سے زائد مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج کر کے انہیں مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہونے اور دو لاکھ روپے کے بانڈز جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں پولیس حکام نے ان مقدمات کے اندراج اور جاری کردہ نوٹسز کو قانونی قرار دیا ہے۔ مظفر نگر کے ایس ایس پی ابھیشیک سنگھ نے کہا جو نوٹس جاری کیے گئے وہ قانونی ہیں۔ سٹی مجسٹریٹ وکاس کشیپ نے مسلمانوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 16 اپریل کو پیش ہونے اور دو لاکھ روپے تک کے بانڈز جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق مقامی لوگوں اور سول سوسائٹی گروپس سمیت ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ آزادی اظہار پر قدغن کے مترادف ہے اور مسلمانوں کوغیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ نوٹس موصول ہونے والے افراد میں سے ایک نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ وہ ایک وکیل کی تلاش میں ہیں۔انہوں نے کہا ہمیں16 اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کیلئے کہا گیا ہے۔ ہم نے وکیل کی تلاش شروع کر دی ہے۔ انہوں نے خدشے کا اظہار کیا کہ اگر مجسٹریٹ نوٹس کو منسوخ بھی کر دیتا ہے تو سب سے بڑا مسئلہ بانڈز کا ہے۔ اگر ضلع میں ایک سال کی مدت میں کچھ بھی ہوتا ہے تو ہمیں اٹھایا جا سکتا ہے۔نوٹس میں الزام لگایا گیا ہے کہ مسلمانوں نے نماز کے بعد دوسروں کو اکسانے اور مشتعل کرنے کی کوشش کی جس سے امن عامہ کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا۔ جنہیں نوٹس دیا گیا ہے انہوں نے انتظامیہ کی کارروائی کو مکمل طور پر غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نماز جمعہ کے بعد ایسی کوئی سرگرمی نہیں ہوئی جس سے امن وامان میںخلل پڑتا ہو۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے بغیر کسی ثبوت اور تحقیقات کے یہ کارروائی کی ہے۔ ایسے لوگوں کے خلاف بھی نوٹس جاری کیے گئے جو طویل عرصے سے علاقے میں نہیں رہ رہے ہیں۔ اتر پردیش کے علاقے سیتا پور کی ضلعی انتظامیہ نے بھی وقف ترمیمی قانون کے خلاف بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کرنے پر تمبور قصبے کے مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج کئے ہیں حالانکہ وہاں کوئی احتجاجی مظاہرہ بھی نہیں ہوا۔ نوٹس موصول ہونے والوں نے پولیس کی کارروائی کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے، اس بل کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے ہو چکے ہیں اور اب بھی ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کی پارلیمنٹ میں اراکین پارلیمنٹ بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر بل کی مخالفت کر رہے ہیں تو ہمارا احتجاج غلط کیسے ہو گیا؟

متعلقہ مضامین

  • حقوق کے حصول کی تحریک میں آخر تک کھڑے رہینگے، علامہ علی حسنین
  • بھارت کی وکلا تنظیم نے وقف ایکٹ کو متعصبانہ قانون قرار دے دیا
  • روڈن انکلیو پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے،جی ایم محمد راشد
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
  • امت میں تفرقہ پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا، علامہ محمد حسین اکبر
  • عالمی برادری نظربند کشمیریوں کی رہائی کیلئے اقدامات کرے
  • بھارت، وقف ترمیمی بل کے خلاف بطور احتجاج بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھنے پر مسلمانوں کے خلاف مقدمات درج
  • متنازعہ وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا
  • مسلمانوں کی زمینوں سے متعلق بل پر بھارت میں شدید احتجاج، 3 افراد ہلاک، 118 گرفتار
  • بھارتی وزیر داخلہ کا دورہ مقبوضہ کشمیر عوام کے زخموں پر نمک پاشی ہے، حریت کانفرنس