سینئر ججوں کو نظرانداز کرکے جونیئر کی تعیناتی نظام انصاف پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں حکومت خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں حالیہ تبادلوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس فیصلے کے خلاف وکلاء برادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے سینئر ججز کو نظرانداز کرکے جونیئر ججز کی تعیناتی انصاف کے نظام پر اثرانداز ہونے کی کوشش قرار دے دی۔ اپنے ایک بیان میں حکومت خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں حالیہ تبادلوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس فیصلے کے خلاف وکلاء برادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ججز کے تبادلے نظامِ انصاف کو مفلوج کرنے کے مترادف ہیں، سینئر ججز کو نظرانداز کرکے جونیئر ججز کی تعیناتی انصاف کے نظام پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے، ملک پر دہائیوں سے مسلط سیاسی اشرافیہ عدلیہ کی آزادی سلب کرنے کے درپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اشرافیہ عدالتوں کو بھی سیاست کا اکھاڑا بنا رہی ہے، جعلی حکومت کے غیر قانونی فیصلوں کے خلاف وکلا، صحافی اور سیاستدان سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کی کوشش ناکام بنا دی
اسلام آباد (اے پی پی)ایف بی آرنے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کرنے کی کوشش ناکام بنا دی،درجنوں ایجنٹس کے لائسنس معطل کر دیے گئے ، 3افراد گرفتار کرلیے گئے اور 1 اپریزنگ افسر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔ ایف بی آر کے جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان کسٹمز نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کرنے کی کوشش کو کامیابی سے ناکام بنا دیا ہے ، یہ سسٹم معیاری اور تیز اسسمنٹ کے لیے حال ہی میں متعارف کرایا گیا تھا ۔ ایف بی آر نے کہا ہے کہ چونکہ ایسی کوشش کی توقع تھی اس لیے ایف بی آر نے کراچی کسٹمز کی ٹیم کو مسلسل
کڑی نگرانی کرنے کی ہدایت کی تھی۔ فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کرنے میں ملوث پائے گئے افراد کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔کراچی کسٹمز نے اس غیر قانونی سرگرمی میں شامل 45ایجنٹس کے کسٹمز لائسنس معطل کر دیے ہیں اور ان کے خلاف کسٹمز ایجنٹس رولز کے تحت شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔ ہیر پھیر کی اس کوشش میں ملی بھگت کے مرتکب ایک اپریزنگ افسر کو ایف بی آر نے گزشتہ روز معطل کرکے اس کے خلاف افیشینسی اور ڈسپلن رولز کے تحت باضابطہ تحقیقات شروع کر دی ہے۔