City 42:
2025-04-15@13:41:41 GMT

بند روڈ کنٹرولڈ ایکسیس کوریڈور منصوبے کے حوالے سے بری خبر

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

دور نایاب:  ایوان وزیراعلیٰ نے بند روڈ کنٹرولڈ ایکسیس کوریڈور منصوبے کے تحت سروس لینز کی توسیع کیلئے اراضی حاصل کرنے کی سمری واپس کردی،  یہ فیصلہ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ (پی اینڈ ڈی) کی سفارش پر کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے نے 3 ارب 70 کروڑ روپے کی لاگت سے سروس لینز کے لیے اضافی اراضی حاصل کرنے کی درخواست کی تھی، جس کی سمری وزیراعلیٰ کو منظوری کے لیے ارسال کی گئی تاہم پی اینڈ ڈی نے سمری پر اضافی نوٹ لکھتے ہوئے فنڈز کی کمی کا عذر پیش کیا اور منصوبے کو آئندہ مالی سال کے بعد دیکھنے کی ہدایت کی۔

آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس - منگل 04 فروری, 2024

ایل ڈی اے کی جانب سے یہ دوسری بار سمری ارسال کی گئی تھی جسے مسترد کیا گیا۔ اراضی ایکوزیشن کے عمل کی تاخیر کی وجہ سے آس پاس کی کئی آبادیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔


 
 
 
 
 
 
 

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

جنگلات اراضی کیس: درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل

سپریم کورٹ میں جنگلات اراضی کیس پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ زیر قبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات بھی جمع کروائیں۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ایک ایشو اسلام آباد کی حدود کا بھی تھا اس کا کیا ہوا؟ سرکاری وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد کی حدود کا مسئلہ حل ہو چکا ہے۔

جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا کہ ساری دنیا میں جنگلات بڑھائے جا رہے ہیں پاکستان میں کم، ہمیں رپورٹ نہیں حقیقت دیکھنا ہے، سب کو حقیقت کو بھی دیکھنا ہے۔ زیارت میں منفی 17 درجہ حرارت میں لوگ درخت نہیں کاٹیں تو کیا کریں؟

مزید پڑھیں: جنگلات کی بحالی کے لیے صحافی کا انوکھا گنیز ورلڈ ریکارڈ

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کیا حکومت سرد علاقوں میں کوئی متبادل انرجی سورس دی رہی ہے؟ سرکاری وکیل نے بتایا کہ زیارت میں ایل پی جی فراہم کی جارہی ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ پہاڑی علاقوں پر بسنے والے غریب لوگوں کو کیا سبسڈی دی جا رہی ہے؟ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ عوام کو بہتر سہولیات دینا حکومتوں کا کام ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ 2018 سے آج تک مقدمے میں رپورٹس ہی آرہی ہیں۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ سندھ میں سندر اراضی سمندر کھا رہا ہے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جسٹس امین الدین خان جنگلات اراضی کیس زیارت سپریم کورٹ

متعلقہ مضامین

  • ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے کی تعیناتی کیلئے تین نام وزیراعظم کو ارسال
  • ڈائریکٹر جنرل ’پی ایس کیو سی اے‘ کی تعیناتی کیلئے تین نام وزیراعظم کو ارسال
  • کراچی: چیئرمین کی عدم تعیناتی، انٹر کے امتحانات میں تاخیر کا خدشہ
  •  وفاقی بجٹ  کی تیاری، پاکستان اور آئی ایم ایف کے  مذاکرات شروع ، کس چیز پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز آگئی؟ جانیے
  • عمران خان سے کل ملاقات کے لیے 6 افراد کی فہرست سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو ارسال
  • ’عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں‘
  • آئی ایم ایف کا الیکٹرک گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز
  • سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کیس میں واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات طلب کر لیں
  • جنگلات اراضی کیس: درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل
  • اسرائیلی فوج کا موراگ کوریڈور پر قبضہ، رفح اور خان یونس تقسیم، لاکھوں فلسطینی انخلا پر مجبور