بند روڈ کنٹرولڈ ایکسیس کوریڈور منصوبے کے حوالے سے بری خبر
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
دور نایاب: ایوان وزیراعلیٰ نے بند روڈ کنٹرولڈ ایکسیس کوریڈور منصوبے کے تحت سروس لینز کی توسیع کیلئے اراضی حاصل کرنے کی سمری واپس کردی، یہ فیصلہ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ (پی اینڈ ڈی) کی سفارش پر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے نے 3 ارب 70 کروڑ روپے کی لاگت سے سروس لینز کے لیے اضافی اراضی حاصل کرنے کی درخواست کی تھی، جس کی سمری وزیراعلیٰ کو منظوری کے لیے ارسال کی گئی تاہم پی اینڈ ڈی نے سمری پر اضافی نوٹ لکھتے ہوئے فنڈز کی کمی کا عذر پیش کیا اور منصوبے کو آئندہ مالی سال کے بعد دیکھنے کی ہدایت کی۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس - منگل 04 فروری, 2024
ایل ڈی اے کی جانب سے یہ دوسری بار سمری ارسال کی گئی تھی جسے مسترد کیا گیا۔ اراضی ایکوزیشن کے عمل کی تاخیر کی وجہ سے آس پاس کی کئی آبادیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
امریکہ سے آنے والی کچھ درآمدی اشیا پر 10 سے 15 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، چائنا اسٹیٹ کونسل ٹیرف کمیشن
امریکہ سے آنے والی کچھ درآمدی اشیا پر 10 سے 15 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، چائنا اسٹیٹ کونسل ٹیرف کمیشن WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چائنا اسٹیٹ کونسل کے ٹیرف کمیشن نے “امریکہ سے درآمد ہونے والے کچھ مال پر اضافی ٹیرف لگانے کے بارے میں اسٹیٹ کونسل کے ٹیرف کمیشن کا اعلان” جاری کیا۔اعلا ن میں کہا گیا کہ امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر ٹیرف لگانے کا عمل عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے،
جو نہ صرف اپنے مسائل کو حل کرنے میں بے اثر ہے بلکہ چین اور امریکہ کے درمیان معمول کے اقتصادی اور تجارتی تعاون کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ “عوامی جمہوریہ چین کے ٹیرف لاء “، ” کسٹمز لاء “، ” بیرونی تجارت کے قانون” اور دیگر قوانین و ضوابط اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کے مطابق، اسٹیٹ کونسل کی منظوری کے بعد، 10 فروری 2025 سے، امریکہ سے درآمد ہونے والے کچھ مال پر اضافی ٹیرف کا اطلاق ہو گا ۔جن اشیا اور مال پر اضافی ٹیرف کا اطلاق ہوگا
وہ یہ ہیں 1. کوئلہ اور مائع قدرتی گیس پر 15 فیسد اضافی ٹیرف لگایا جائے گا۔ 2. خام تیل، زرعی مشینری، بڑے انجن کی زیادہ گنجائش والی گاڑیاں، اور پک اپ ٹرکس پر 10 فیصد اضافی ٹیرف لگایا جائے گا۔اس کے علاوہ فہرست میں شامل امریکہ سے درآمد ہونے والے مال پر موجودہ قابل اطلاق ٹیرف کی شرح کے علاوہ اضافی ٹیرفس بھی لگائے جائیں گے۔ موجودہ بانڈڈ اور ٹیرف چھوٹ کی پالیسیاں تبدیل نہیں ہوں گی، اور اس بار لگائے گئے اضافی ٹیرفس پر کوئی چھوٹ نہیں دی جائے گی۔