چین نے امریکی مصنوعات پر 10 سے 15 فیصد تک نیا ٹیرف عائد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
بیجنگ/واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 فروری ۔2025 )چین نے اپنی مصنوعات پر نئی ڈیوٹیز کے جواب میں امریکی درآمدات پر 10 سے 15 فیصد نئے ٹیرف عائد کردیے ہیںجس کے بعد دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ شدت اختیار کرنے کا خدشہ پیدا ہوگیا کیونکہ اس سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی منشیات کے بہاﺅ کو نہ روکنے پر چین کو سزا دینے کی کوشش کی تھی.
(جاری ہے)
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فیصد محصولات عائد کرنے کی اپنی دھمکی کو آخری لمحات میں معطل کر دیا تھا اور دونوں ہمسایہ ممالک کے ساتھ سرحد اور جرائم کے نفاذ میں رعایت کے بدلے میں 30 دن کے وقفے پر رضامندی ظاہر کی تھی لیکن چین کو ایسی کوئی سہولت نہیں دی گئی ٹرمپ کی جانب سے امریکا میں تمام چینی درآمدات پر 10 فیصد اضافی ٹیرف کا اطلاق منگل کی رات 12 بجکر ایک منٹ پر ہوا جس کے چند ہی منٹوں میں چین کی وزارت خزانہ نے کہا کہ وہ امریکی کوئلے اور ایل این جی پر 15 فیصد جبکہ خام تیل، زرعی آلات اور کچھ گاڑیوں پر 10 فیصد ٹیکس عائد کرے گا. چینی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ امریکی برآمدات پر نئے محصولات 10 فروری سے عائد ہوں گے دوسری جانب چین کی وزارت تجارت اور اس کی کسٹمز ایڈمنسٹریشن نے کہا ہے کہ چین قومی سلامتی کے مفادات کے تحفظ کے لیے ٹنگسٹن، ٹیلوریم، روتھینیم، مولیبڈینیم اور روتھینیم سے متعلق اشیا پر ایکسپورٹ کنٹرول عائد کر رہا ہے. آکسفورڈ اکنامکس نے چین کی اقتصادی ترقی کی پیش گوئی کو کم کرتے ہوئے ایک نوٹ میں کہا کہ تجارتی جنگ ابتدائی مراحل میں ہے لہٰذا محصولات میں اضافے کا امکان زیادہ ہے وائٹ ہاﺅس کے ایک ترجمان نے کہا کہ ٹرمپ اس ہفتے کے آخر تک چین کے صدر شی جن پنگ سے بات نہیں کریں گے 2018 میں اپنی پہلی مدت کے دوران ٹرمپ نے چین کے ساتھ 2 سالہ تجارتی جنگ کا آغاز کیا تھا جس میں سینکڑوں ارب ڈالر مالیت کی چینی اشیا پر ٹیکسز عائد کیے گئے تھے جس سے عالمی سپلائی چین متاثر ہونے سے عالمی معیشت کو نقصان پہنچا تھا. چینی کسٹمز کے اعداد و شمار کے مطابق اس تجارتی جنگ کو ختم کرنے کے لیے چین نے 2020 میں امریکی سامان پر سالانہ 200 ارب ڈالر اضافی خرچ کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی لیکن کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے یہ منصوبہ پٹری سے اتر گیا تھا اور اس کا سالانہ تجارتی خسارہ بڑھ کر 361 ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا ڈونلڈ ٹرمپ نے متنبہ کیا کہ اگر بیجنگ امریکا میں مہلک افیون فینٹانل کے بہاﺅ کو نہیں روکتا تو وہ چین پر محصولات میں مزید اضافہ کر سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ امید ہے کہ چین ہمیں فینٹانل بھیجنا بند کر دے گا اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ٹیکسز کافی حد تک بڑھ جائیں گے. چین نے فینٹانل کو امریکا کا مسئلہ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ٹیکسز کے نفاذ کو عالمی تجارتی تنظیم ( ڈبلیو ٹی او) میں چیلنج کرنے کے علاوہ دیگر جوابی اقدامات کرے گا لیکن ساتھ ہی مذاکرات کے دروازے بھی کھلے رکھے گا واشنگٹن کی جانب سے چینی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیکس عائد کیے جانے کے بعد چین نے کہا ہے کہ وہ انسداد اجارہ داری قوانین کی خلاف ورزیوں پر امریکی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کے خلاف تحقیقات کرے گا بیجنگ کی اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن فار مارکیٹ ریگولیشن نے کہا ہے کہ امریکی ٹیکنالوجی کمپنی پر عوامی جمہوریہ چین کے انسداد اجارہ داری قانون کی خلاف ورزی کا شبہ ہے. انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے قانون کے مطابق گوگل کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں بیجنگ نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ امریکی فیشن گروپ پی وی ایچ کارپوریشن جو ٹومی ہلفیگر اور کیلون کلائن کے مالک ہیں اور بائیوٹیک کمپنی ایلومینا کو ناقابل بھروسہ اداروں کی فہرست میں شامل کرے گا چین کی وزارت تجارت نے ایک بیان میں کہا کہ یہ اقدام متعلقہ قوانین کے مطابق قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا تحفظ کرے گا بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ دونوں ادارے مارکیٹ کے عام لین دین کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیںچینی کاروباری اداروں کے ساتھ معمول کے لین دین میں خلل ڈالتے ہیں اور چینی کاروباری اداروں کے خلاف امتیازی اقدامات کرتے ہیں. کینیڈا اور میکسیکو پر بھاری ٹیکسز کا نفاذ ملتوی ہونے سے اوٹاوا اور میکسیکو سٹی کے ساتھ ساتھ عالمی مالیاتی منڈیوں کو بھی راحت ملی ہے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے کہا ہے کہ انہوں نے امیگریشن اور منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاﺅن کے صدر ٹرمپ کے مطالبے کے جواب میں سرحدی نفاذ کی کوششوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے جس کے نتیجے میں منگل سے نافذ العمل ہونے والے 25 فیصد ٹیرف کو 30 دن کے لیے موخر کردیا جائے گا کینیڈا نے امریکا کے ساتھ اپنی سرحد پر نئی ٹیکنالوجی اور اہلکاروں کی تعیناتی، منظم جرائم، فینٹانل اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ سے نمٹنے کے لیے تعاون کی کوششیں شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے. میکسیکو نے غیر قانونی تارکین وطن اور منشیات کے بہاﺅ کو روکنے کے لیے نیشنل گارڈ کے 10 ہزار اہلکاروں کی مدد سے اپنی شمالی سرحد کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے صدر شین بام نے کہا کہ امریکا نے میکسیکو سے بڑے ہتھیاروں کی اسمگلنگ روکنے کا بھی وعدہ لیا ہے صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ بحیثیت صدر تمام امریکیوں کی حفاظت کو یقینی بنانا میری ذمہ داری ہے اور میں ایسا ہی کر رہا ہوں ٹرمپ نے دونوں راہنماﺅں سے فون پر بات چیت کے بعد اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں مزید کہا کہ میں ان ابتدائی نتائج سے بہت خوش ہوں انہوں نے کہا کہ وہ آنے والے مہینے میں امریکہ کے دو بڑے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ اقتصادی معاہدوں پر بات چیت کرنے کی کوشش کریں گے جن کی معیشتیں 1990 کی دہائی میں ایک تاریخی آزاد تجارتی معاہدے کے بعد سے امریکا کے ساتھ مضبوطی سے جڑی ہوئی ہیں. تازہ ترین پیش رفت نے کینیڈین ڈالر کو دو دہائیوں سے زیادہ کی کم ترین سطح پر پہنچنے کے بعد سہارا دیا ہے اس خبر نے وال اسٹریٹ پر ایک دن کے نقصان کے بعد امریکی اسٹاک انڈیکس فیوچرز کو بھی بڑھایااور تیل کی قیمتوں کو کم کردیا سپلائی چین میں خلل سے خوفزدہ صنعتی گروپوں نے اس تعطل کا خیر مقدم کیا ہے کینیڈین کینولا پروڈیوسرز کے ایک تجارتی گروپ کے سربراہ کرس ڈیویسن نے کہا کہ یہ بہت حوصلہ افزا خبر ہے ہمارے پاس ایک انتہائی مربوط صنعت ہے جو دونوں ممالک کو فائدہ پہنچاتی ہے قبل ازیںبرسلز میں ہونے والے ایک غیر رسمی اجلاس میں یورپی یونین کے راہنماﺅں نے کہا کہ اگر امریکا ٹیکسز عائد کرتا ہے تو یورپ اس کا جواب دینے کے لیے تیار ہے امریکا یورپی یونین کا سب سے بڑا تجارتی اور سرمایہ کاری شراکت دار ہے 2020 میں یورپی یونین کو چھوڑنے والا برطانیہ کے بارے میں ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ محصولات سے بچ سکتا ہے ٹرمپ نے ہفتے کے اختتام پر اعتراف کیا تھا کہ ان کے عائد کردہ ٹیکسز امریکی صارفین کے لئے کچھ قلیل مدتی تکلیف کا سبب بن سکتے ہیں لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ امیگریشن اور منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے اور گھریلو صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا ہے کہ تجارتی جنگ نے کہا کہ کے مطابق کے خلاف کے ساتھ کیا ہے کے لیے چین نے کے بعد کرے گا چین کی
پڑھیں:
امریکا کینیڈا پر ٹیرف لگانے کے معاملے پر پیچھے ہٹنے پر مجبور، فیصلے پر عمل درآمد موخر
امریکا بالآخر کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد اضافی ٹیرف لگانے کے معاملے پر وقتی طور پر پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگیا ہے اور فیصلے پر عمل درآمد کم از کم 30 دنوں کے لیے روک دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اس اقدام پر عمل درآمد موخر کرنے کا فیصلہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام سے ٹیلی فونک گفتگو کے بعد سامنے آیا ہے۔
تاہم امریکا کی طرف سے چین پر 10 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ تاحال برقرار ہے جو عالمی تجارت اور معیشت پر قابل ذکر اثرات کا حامل ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی ٹیرف پالیسی کے خلاف کینیڈا، میکسیکو کا اتحاد، چین بھی کھل کر سامنے آگیا
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کو امریکی ریاست بننے کی پیشکش اور نہ بننے کی صورت میں ٹیرف لگانے کی دھمکی دی تھی جبکہ میکسیکو پر اس کی صدر کلاڈیا شین بام کے ملک کے ’جرائم پیشہ گروہوں‘ سے تعلق رکھنے کے الزام میں ٹیرف لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔ ان الزامات کو شین بام نے سختی سے مسترد کیا تھا۔
ہفتے کے روز ٹرمپ نے آزاد تجارتی معاہدے کے باوجود ہمسایہ ممالک میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فیصد محصولات عائد کرنے کی دھمکی پر دستخط کیے اور چین پر پہلے سے عائد محصولات میں 10 فیصد اضافہ کر دیا تھا۔ امریکی ٹیرف کے جواب میں گزشتہ روز کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی امریکا پر 25 فیصد جوابی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا کی ریاست بن جائیں، ٹیرف ختم کردیں گے، ٹرمپ کی کینیڈا کو پیشکش
امریکا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے سے عائد کرنے سے کینیڈا کو سالانہ 155 ارب ڈالر کے محصولات حاصل ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اقدام پر تینوں ممالک چین، کینیڈا اور میکسیکو نے فوری طور پر جوابی کارروائی کا اعلان کیا ہے، جبکہ تجزیہ کاروں نے امریکی صدرکو متنبہ کیا ہے کہ تجارتی جنگ ممکنہ طور پر امریکی ترقی کو سست کردے گی اور مختصر مدت میں ہی مہنگائی میں اضافہ کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
justin treadue ٹیرف ٹیکس جسٹن ٹروڈو چین ڈونلڈ ٹرمپ