پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:پیکا ایکٹ میں ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق پیکا ایکٹ میں ترامیم کے خلاف درخواست شہری قیوم خان کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں پیکا ایکٹ میں کی گئی ترامیم کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست گزار نے پیکا کے خلاف سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے اور کہا ہے کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم بنیادی حقوق کے خلاف ہیں، پارلیمان کو اختیار نہیں کہ بنیادی حقوق کے خلاف قانون سازی کرے۔
درخواست گزار نے کہا ہے کہ فل کورٹ نہ صرف ترامیم بلکہ اصل پیکا ایکٹ کا بھی بنیادی حقوق کے تناظر میں جائزہ لے، جعلی اسمبلی اور جعلی صدر کی جانب سے رولز بنانے کے عمل کو معطل کرنے کا حکم دیا جائے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ میں ترامیم
پڑھیں:
وجے تھلاپتھی ایک بار پھر مسلم حمایت میں سامنے آگئے؛ متنازع وقف بل کو چیلنج کردیا
بھارتی فلم انڈسٹری کے سب سے مہنگے سپر اسٹار وجے تھلاپتھی نے مودی سرکار کے متنازع وقف بل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
ساؤتھ انڈین فلموں کے میگا سپر اسٹار وجے تھلاپتھی نے اپنی سیاسی جماعت تملگا ویٹری کالیگم کی جانب سے بھارتی سپریم کورٹ میں وقف بل کو چیلنج کدیا۔
اپنی جماعت کے صدر ہونے کی حیثیت سے اداکار وجے تھلاپتھی نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ یہ بل مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
یاد رہے کہ ماہ رمضان میں وجے تھلاپتھی نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے روزہ رکھا، ان کے ساتھ افطاری کی اور نماز بھی پڑھی تھی۔
جس پر یہ خبریں بھی زیر گردش ہیں کہ شاید وجے تھلاپتھی جو ایک عیسائی ہیں، اسلام قبول کرنے والے ہیں تاہم اداکار کی جانب سے ایسا کوئی بیان تاحال سامنے نہیں آیا۔
خیال رہے کہ وجے تھلاپتھی کے علاوہ وقف بل 2025ء کو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی، سماج وادی پارٹی، جمعیت علمائے ہند سمیت متعدد مسلم ارکان نے چیلنج کیا ہے۔
علاوہ ازیں مودی سرکار کے اس متنازع بل کے خلاف تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ سمیت متعدد جماعتوں کے ہندو اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے بھی عدالت میں درخواستیں دائر کی ہیں۔