خوراک کی نالی، خون و چھاتی کے کینسر میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ادارہ برائے علاج کینسر (سینار) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حافظ خوش نصیب کا کہنا ہے کہ کینسر میں اضافے کی اہم وجوہات میں لاعلمی، غیر صحت مند خوراک اور طرزِ زندگی کا کردار شامل ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ادارہ برائے علاج کینسر (سینار) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حافظ خوش نصیب نے بتایا کہ کینسر کے سب سے زیادہ کیسز خوراک کی نالی، خون اور چھاتی میں ہو رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس بلوچستان سے 10 ہزار سے زائد نئے کینسر کے کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سب سے زیادہ کیسز کوئٹہ سے سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے مجموعی طورپر کینسر کے 20 ہزار سے زائد مریض علاج کے لیے سینار آئے ، کینسر میں اضافے کی اہم وجوہات میں لاعلمی، غیر صحت مند خوراک اور طرزِ زندگی کا کردار شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بر وقت تشخیص اور علاج سے ہر طرح کے کینسر کا علاج ممکن ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کینسر سے بچاؤ کا عالمی دن؛ صدر و وزیر اعظم کاموذی مرض کے خلاف آگہی پیدا کرنے اور کینسر سے لڑنے کا عزم
اویس کیانی : کینسر سے بچاؤ کے عالمی دن پر صدر و وزیر اعظم نے موذی مرض کے خلاف آگہی پیدا کرنے اور کینسر سے لڑنے کے عزم اور مرض کی جلد تشخیص اور بہتر سہولیات فراہم کرنے پر زور دیا
کینسر سے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نےکہا 4 فروری 2025 کینسر سے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پر ہم اس موذی مرض کے خلاف آگہی پیدا کرنے اور کینسر سے لڑنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔عالمی سطح پر، کینسر موت کی دوسری بڑی وجہ ہے۔ پاکستان نے کینسر کی تحقیق، علاج اور مریضوں کی دیکھ بھال میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ طبی سائنس میں پیشرفت، مرض کا جلد پتہ لگانے، اور صحت کی بہتر سہولیات سے کینسر کے مریضوں کے لیے بہتر نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ تاہم، کینسر صحت عامہ کا ایک بڑا چیلنج ہے، اور ہمیں اس بیماری کی روک تھام، تشخیص اور مؤثر طریقے سے علاج کے لیے اپنی اجتماعی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں۔ اگرچہ کچھ عوامل ، جیسے کہ جینیاتی رجحان اور ماحولیاتی اثرات، جو ہمارے قابو سے باہر ہیں، تاہم ایسے بے شمار اہم اقدامات ہیں جو ہم کینسر کے خطرے کو کم کرنے کے لیے اٹھا سکتے ہیں۔ بروقت شناخت، مؤثر علاج اور باقاعدہ ورزش اس بیماری کو روکنے میں مدد دے سکتی ہے، کینسر کے مؤثر علاج کے لیے جلد تشخیص بہت ضروری ہے۔ میں تمام پاکستانیوں سے بروقت طبی مشاورت اور اسکریننگ لینے کی درخواست کرتا ہوں۔
زلزلے کے جھٹکے ، لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا
حکومت پاکستان کینسر کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، تحقیق میں سرمایہ کاری کرنے اور سب کے لیے سستی اور معیاری علاج تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ ہم صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد، محققین، اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری میں کام کرتے رہتے ہیں تاکہ کینسر سے بچاؤ اور علاج کے لیے اپنی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔ پاکستان اس خطرے سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے، اور ہم نے تحقیق، اختراعات اور طبی پیش رفت کو آگے بڑھانے میں بین الاقوامی برادری کے ساتھ بامعنی اور نتیجہ خیز تعاون کیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ بارکے عہدیداروں نے اسلام آباد میں دیگر صوبوں سے ججز کے تبادلے کو مسترد کر دیا
آج کے دن ہم کینسر کی جلد تشخیص اور سستے علاج کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ کینسر کے بارے میں آگاہی کو فروغ دینے، متاثرہ افراد کی مدد کرنے، اور ہماری قوم کے لیے ایک صحت مند، کینسر سے پاک مستقبل کی جانب فعال قدم اٹھانے کے لیے ہمارے ساتھ شامل ہوں۔
صدر آصف علی زرداری کا پیغام
چیمپئنز ٹرافی 2025 کی فزیکل ٹکٹس کی فروخت جاری
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کینسر کے عالمی دن کے موقع پر کہا کہ ہم کینسر کے خلاف کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ یہ دن ہمیں کینسر سے درپیش چیلنجزسے نمٹنے کی یاد دہانی کراتا ہے اور اجتماعی عمل، جدت اور استقامت کے ذریعے لوگوں کو امید دلانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔کینسر کے عالمی دن کے موقع پر اس بیماری کی سنگینی کا ادراک کرنا ضروری ہے ۔ کینسر اموت کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ شہری آبادی کے تیز پھیلاؤ، طرز ِزندگی میں تبدیلیوں اور محدود آگاہی کے باعث اس مسئلے کی سنگینی میں مزید اضافہ ہواہے۔ ہمیں شعبہ ِصحت پر کینسر کا بوجھ کم کرنے کیلئے تجدید ِعہد اور تیز تر کاوشوں کی ضرورت ہے۔
ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس سٹوڈنٹس کے لیے مزید مشکلات
حکومت ِپاکستان، صوبائی حکومتوں، صحت کے اداروں اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر، اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔ ہم نے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، کینسر کے علاج کی صورتحال کا جامع تجزیہ کرنے، قومی اور صوبائی کینسر کی حکمت عملی تیار کرنے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے وسائل متحرک کرنے کیلئے اقدامات کیے ہیں۔
کینسر صرف صحت کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک سماجی چیلنج بھی ہے اور اس کے لیے ہمیں اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس مرض کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے اور لوگوں کو اس کی علامات، روک تھام اوربروقت تشخیص کے بارے میں آگاہی دینے کیلئے میڈیا کا تعاون ناگزیر ہے ۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ ہم سول سوسائٹی، میڈیا، مقامی تنظیموں اور بین الاقوامی شراکت داروں کی فعال حمایت کے ذریعے اس چیلنج پر قابو پا سکتے ہیں۔
لیبیاکشتی حادثےکامرکزی ملزم گرفتار
میں اس موقع پر تمام شہریوں، صحت کے شعبے سے منسلک افراد، سول سوسائٹی اور نجی شعبے سے اس نیک مقصد میں ہمارا ساتھ دینے کی اپیل کرتا ہوں۔ ہم سب مل کراس امر کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ ہر فرد کو، اس سماجی و اقتصادی حیثیت سے قطع نظر، بروقت تشخیص، مؤثر علاج اور ہمدردانہ نگہداشت تک رسائی حاصل ہو۔
آئیے ، عہد کریں کہ کینسر کی روک تھام اور کنٹرول کو قومی ترجیح بنائیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم سب مل کر کینسر سے متاثرہ افراد کیلئے امید اور شفاکا باعث بن سکتے ہیں ۔