اسلام آباد:

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس چیئرمین امین الحق کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں مالی سال 2024-25 کے لیے وزارت آئی ٹی کے پی ایس ڈی پی فنڈ اور دیگر اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں وزارت آئی ٹی کے حکام نے بتایا کہ رواں مالی سال کے لیے 24 ارب روپے پی ایس ڈی پی فنڈ میں مختص کیے گئے ہیں، جبکہ کچھ نئے منصوبے بھی منظور کیے گئے ہیں، جن کی فنڈنگ کے لیے آئندہ مالی سال میں درخواست دی جائے گی۔

چیئرمین کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں لگائے گئے فنڈز کے نتائج بھی سامنے آنے چاہئیں، جو سیاح گلگت بلتستان، آزاد جموں کشمیر جاتا ہے، اس کے موبائل فون سگنل تک نہیں آتے۔

اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ کراچی آئی ٹی پارک کے لیے مختص 6 ارب روپے کی رقم خرچ نہیں کی جا سکی، کیونکہ یہ منصوبہ ابھی صرف ڈیزائن فیز میں ہے۔ حکام نے بتایا کہ اس رقم کو اسلام آباد آئی ٹی پارک کے لیے منتقل کرنے کی درخواست دی گئی ہے، کمیٹی کے رکن سید مصطفیٰ کمال نے سوال اٹھایا کہ جب رقم استعمال ہی نہیں ہوئی تو آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کیسے منظور ہوگا؟۔ 

اجلاس میں نیشنل سیمی کنڈیکٹر ایچ آر ڈویلپمنٹ پروگرام پر بھی گفتگو ہوئی، جسے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے تحت شروع کیا جا رہا ہے۔ حکام نے بتایا کہ سیمی کنڈیکٹر ایک 500 ارب ڈالرز کی صنعت ہے اور اگر پاکستان اس میں قدم رکھے تو بڑا ریونیو حاصل کر سکتا ہے، انجینئر رانا عتیق نے کہا کہ پاکستان میں سیمی کنڈیکٹر ماہرین کی کمی ہے اور اس شعبے میں ترقی کے لیے حکومت کو سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔  

وزارت آئی ٹی کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال میں 23 ارب روپے سے زائد ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص کیے گئے تھے، تاہم اب تک صرف 2 ارب روپے خرچ کیے جا سکے ہیں۔ آئندہ مالی سال میں 18 جاری اور نئے منصوبے شامل کیے جائیں گے، جن کے لیے 43 ارب روپے سے زائد فنڈز درکار ہوں گے۔  
اجلاس میں خصوصی کمیونیکیشن آرگنائزیشن (SCO) کے تحت موبائل سروسز کی توسیع کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام موبائل سروسز کی عدم دستیابی کی شکایت کرتے ہیں، خاص طور پر سیاحتی مقامات پر سروسز کا شدید فقدان ہے۔ ایس سی او حکام کے مطابق، اس منصوبے پر 78 کروڑ روپے لاگت آئے گی اور 28 نئے مقامات پر موبائل سروس فراہم کی جائے گی۔  

اجلاس میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بجلی کے بحران پر بھی بات چیت ہوئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ان علاقوں میں ہائبرڈ پاور سلوشن کے تحت 87 کروڑ روپے کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے، جو تین سال میں مکمل ہوگا، جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے 50 کروڑ روپے درکار ہوں گے۔ چیئرمین کمیٹی امین الحق نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام 18،18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اس مسئلے کا فوری حل ضروری ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آئندہ مالی سال گلگت بلتستان اجلاس میں ارب روپے سال میں آئی ٹی کے لیے

پڑھیں:

ایف بی آر کا ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلیے حکومت سے 30 ارب روپے کا مطالبہ

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر )نے آئندہ مالی سال2025-26 میں بڑے ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کے لیے حکومت سے 30 ارب روپے مانگ لیے ہیں یہ رقم 10 مختلف ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان ریزز ریونیو پروگرام کے لیے 17 ارب 83 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ 21 ارب 51 کروڑ لاگت کے منصوبے پر اب تک 3 ارب 36 کروڑ خرچ ہوچکے ہیں۔

ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کی فنڈنگ سے جاری منصوبے کا مقصد استعداد کار اور ریونیو میں اضافہ ہے، اے ڈی بی کی فنڈنگ سے علاقائی بارڈر سروس میں بہتری کے لیے 9 ارب 20 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے منصوبے کے تحت ٹرانزٹ ٹریڈ مینجمنٹ سسٹم قائم کیا جائے گا، منصوبے پر مجموعی طور پر 95 ارب 40 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے ماڈل کسٹمز کلیکٹریٹ گوادر کی تعمیر کے لیے 68 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز بھی دی ہے، منصوبے پر مجموعی طور پر ڈیڑھ ارب روپے خرچ ہوں گے جبکہ طورخم کسٹمز اسٹیشن پر ٹرانزٹ رہائش کی تعمیر کے لیے 25 کروڑ 65 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

حکام کے مطابق کوئٹہ میں ماڈل کسٹم کلیکٹریٹ کی تعمیر کے لیے 23 کروڑ 96 لاکھ مختص کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے، ریجنل ٹیکس آفس سیالکوٹ کے لیے زمین کی خریداری پر 68 کروڑ 61 لاکھ خرچ کرنے کی تجویز ہے جبکہ ریجنل ٹیکس آفس ساہیوال کے لیے 22 کروڑ 24 لاکھ مختص کرنے کی تجویز ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے کسٹمز کمپلیکس، ای سہولت سینٹر، فارنزک لیبارٹری کے لیے 18 کروڑ 26 لاکھ مانگ لیے ہیں، انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن آفس کراچی کے لیے 7 کروڑ 28 لاکھ رکھنے کی تجویز ہے جبکہ ریجنل ٹیکس آفس سرگودھا کی تعمیر کے لیے 49 کروڑ مختص کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ سے آمدنی میں اربوں روپے کا اضافہ
  • محراب پور، ڈسٹرکٹ ویجیلنس کمیٹی کا اجلاس
  • جلو پارک میں شیر پنجرے سے باہر کیسے نکلا؟ تحقیقاتی کمیٹی قائم
  • بھارتی جنگی جنون: دفاعی بجٹ میں 9.5 فیصد اضافہ، 21 کھرب 94 ارب روپے مختص
  • بھارت کا جنگی جنون ، دفاعی بجٹ میں 9.5فیصد اضافہ، 21کھرب 94 ارب روپے مختص
  • بھارت کا جنگی جنون عروج پر،  دفاعی بجٹ میں 9.5 فیصد اضافہ، 21 کھرب 94 ارب روپے مختص
  • ایف بی آر ،ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلئے حکومت سے 30ارب کا مطالبہ
  • ایف بی آر نے حکومت سے 30 ارب روپے مانگ لیے
  • ایف بی آر کا ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلیے حکومت سے 30 ارب روپے کا مطالبہ