امریکہ سے آنے والی کچھ درآمدی اشیا پر 10 سے 15 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، چائنا اسٹیٹ کونسل ٹیرف کمیشن
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
امریکہ سے آنے والی کچھ درآمدی اشیا پر 10 سے 15 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، چائنا اسٹیٹ کونسل ٹیرف کمیشن WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چائنا اسٹیٹ کونسل کے ٹیرف کمیشن نے “امریکہ سے درآمد ہونے والے کچھ مال پر اضافی ٹیرف لگانے کے بارے میں اسٹیٹ کونسل کے ٹیرف کمیشن کا اعلان” جاری کیا۔اعلا ن میں کہا گیا کہ امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر ٹیرف لگانے کا عمل عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے،
جو نہ صرف اپنے مسائل کو حل کرنے میں بے اثر ہے بلکہ چین اور امریکہ کے درمیان معمول کے اقتصادی اور تجارتی تعاون کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ “عوامی جمہوریہ چین کے ٹیرف لاء “، ” کسٹمز لاء “، ” بیرونی تجارت کے قانون” اور دیگر قوانین و ضوابط اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کے مطابق، اسٹیٹ کونسل کی منظوری کے بعد، 10 فروری 2025 سے، امریکہ سے درآمد ہونے والے کچھ مال پر اضافی ٹیرف کا اطلاق ہو گا ۔جن اشیا اور مال پر اضافی ٹیرف کا اطلاق ہوگا
وہ یہ ہیں 1.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ کونسل ٹیرف کمیشن اضافی ٹیرف امریکہ سے جائے گا مال پر
پڑھیں:
امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا
بیجنگ :اس سال کے آغاز سے ہی امریکہ کی محصولاتی پالیسیوں سے دنیا بھر میں افراتفری پھیل گئی ہے نیز خود امریکی معاشرے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ گولڈ مین ساکس گروپ نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں آنے والے سال میں امریکہ میں کساد کے امکانات کو 35 فیصد سے بڑھا کر 45 فیصد کردیا گیا ہے۔ امریکہ کے دو سابق وزیر خزانہ لیری سمرز اور یلین نے امریکی محصولات کی پالیسی کو “بدترین خود کو نقصان پہنچانے والا” قرار دیا جس کی وجہ سے امریکہ دنیا بھر میں اپنی ساکھ کھو چکا ہے۔امریکہ کے “پاگل پن”کے برعکس، چین اپنے “استحکام” کے ساتھ دنیا میں یقین پیدا کر رہا ہے.ٹیرف جنگ کے سامنے، چین نے بار بار کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔لیکن اگرلڑنا ہے،تو آخرتک ڈٹے رہیں گے. امریکہ کی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے چین نے جائز اورمناسب جوابی اقدامات اختیارکیے۔ یہ نہ صرف اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لئے ہے، بلکہ بین الاقوامی تجارتی قوانین اور بین الاقوامی عدل و انصاف کے لئے بھی ہے.چین کا “استحکام” اس اعتماد سے بھی آتا ہے کہ وہ اپنے معاملات کو اچھی طرح سے سنبھالنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی معیشت میں تیزی اور بہتری کا سلسلہ جاری رہا۔ سپر بڑی مارکیٹ، معیشت اور غیر ملکی تجارت کو مستحکم کرنے کے لئے پالیسیوں اور وافر ریزرو پالیسی ٹولز کے ساتھ، چین منفی بیرونی اثرات کے خلاف قوتیں پیدا کرنے ، پائیدار اور صحت مند معاشی ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے مکمل طور پر اہل ہے.ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے چین کھلی عالمی معیشت کی تشکیل کے لیے “مستحکم”عزم رکھتاہے۔ بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بدلتے ہوئے امریکہ کے مقابلے میں،چین معاشی ترقی کی زیادہ قابل اعتماد قوت ہے ۔چینی ثقافت میں “ہم آہنگی” کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے ،لیکن بالادستی کی مخالفت کی مضبوط روایت بھی ہے۔ چین اپنے استحکام سے قوانین اور انصاف کی حفاظت، گلوبلائزیشن کو کھلے پن اور تعاون کے صحیح راستے پر لے جانے کو فروغ دے رہا ہے۔