پشین کے اسپتال میں دھماکا، کئی افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع پشین میں ایک اسپتال کے اندر دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یہ دھماکا پشین بائی پاس کے قریب واقع ایک نجی اسپتال میں ہوا ہے۔ اس دھماکے کے نتیجے میں عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے جب کہ کئی افراد زخمی ہوگئے ہیں۔دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس سمیت دیگر سیکیورٹی ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور اسپتال کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھا کرنا شروع کر دیے ہیں۔ریسکیو ٹیموں نے بھی جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے میں 7 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ابتدائی تحقیقات میں اسپتال میں دھماکے کی وجہ عمارت میں موجود گیس سلنڈر کی لیکیج بتائی جا رہی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ پشین کے نجی اسپتال میں دھماکے کی وجہ گیس لیکیج بنی۔ اسپتال کے ایک کمرے میں گیس بھر جانے کے باعث دھماکا ہوا۔ اس واقعہ کے شدید زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد کوئٹہ اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اسپتال میں
پڑھیں:
شام: کاربم دھماکے میں خواتین سمیت15 افراد جاں بحق
دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام کے شہر منبج میں پیر کے روز ہائی وے پر ہونے والے کار بم دھماکے کے نتیجے میں 15افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہو گئے۔ منبج شہر شمالی شام میں حلب کے مشرق میں واقع ہے۔دھماکے کے بعد جائے حادثہ پر افراتفری اور خوف کا ماحول تھا۔ اس دوران میں ایمبولینس کی گاڑیاں دھماکے کے مقام کی سمت روانہ ہو گئیں۔ شامی شہری دفاع کے مطابق منبج شہر کے اطراف مرکزی شاہراہ پر ہونے والے دھماکے میں 15 افراد شہید ہوئے،جن میں 14خواتین تھیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام افراد زراعت کے کام سے وابستہ تھے جو دھماکے کے وقت وہاں سے گزر رہے تھے۔ زخمیوں میں بعض کی حالت تشویش ناک ہے جس کے سبب ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کھلے ٹرک میں 30کسان سوار تھے،جو کھیت میں کام مکمل کرنے کے بعد گاؤں جارہے تھے۔ اس دوران ایک کار نے ٹرک کا پیچھا کیا اور عین نزدیک پہنچ کر دھماکا ہوگیا۔ دھماکے میں مارا گیا واحد مرد ٹرک ڈرائیور تھا جب کہ زخمی ہونے والی بھی تمام خواتین ہی ہیں۔ فوری طور پر کسی گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے تاہم یہ واقعہ ترک سرحد کے قریب ہوا ہے اور کرد باغیوں کے ملوث ہونے کا امکان ہوسکتا ہے۔ واضح رہے کہ منبج میں کئی ہفتوں سے ترک نواز مسلح گروپوں اور کرد فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔ یہ دھماکا نیشنل آرمی کے زیر اثر علاقے میں ہوا ہے جو ترکیہ کے حمایت یافتہ گروپوں میں سے ہے۔ حالیہ عرصے میں ترک حمایت یافتہ مسلح گروپوں کے زیر کنٹرول علاقے میں ہونے والا یہ اپنی نوعیت کا چھٹا دھماکا ہے۔ شام میں انسانی حقوق کی رصد گاہ المرصد نے یکم فروری کو بتایا تھا کہ منبج شہر میں مسلح گروپوں کے ایک عسکری ٹھکانے کے نزدیک دھماکا خیز مواد سے بھڑی گاڑی کے دھماکے میں 9 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے تھے۔