Nawaiwaqt:
2025-04-15@06:39:37 GMT

پاکستان ریلوے کا جدیدیت کی جانب انقلابی قدم

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

پاکستان ریلوے کا جدیدیت کی جانب انقلابی قدم

پاکستان ریلوے نے جدیدیت کی جانب انقلابی قدم بڑھا دیا ہے اور دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق رابطہ ایپلیکیشن تیار کر لی ہے پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی رائے ریلوے کا اجلاس چیئرمین رائے حسن نواز کی صدارت میں ہوا جس میں ریلوے حکام نے بھی شرکت کی۔سیکریٹری ریلوے نے کمیٹی کو بتایا کہ اب جب پوری دنیا الیکٹرانک ریلوے کی طرف جا رہے ہے تو پاکستان ریلوے کو بھی اس جدت سے ہم آہنگ کرنے کے لیے رابطہ ایپلیکیشن تیار کر لی ہے۔انہوں نے بتایا کہ رابطہ اپیلیکشن کے ذریعے گھر بیٹھے سیٹ کی بکنگ کے علاوہ دیگر معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں اور 5 سے 6 ماہ میں ریلوے کی تمام کوچز کو اس ایپ کے ساتھ منسلک کر دیا جائے گا۔اس موقع پر سیکریٹری کمیٹی نے استفسار کیا کہ اس ایپ کی تیاری پر کتنا خرچہ آیا تو ریلوے حکام نے بتایا کہ اس پر کوئی خرچہ نہیں آیا ہے۔سیکریٹری ریلوے نے یہ بھی بتایا کہ سی پیک ایم ایل ون پشاور سے کراچی 1726 کلومیٹر ریلوے ٹریک ہے اور اس پر 6.

8 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ اس وقت 34 ٹرینیں چل رہی ہیں جب کہ ایم ایل ون بننے کے بعد 120 ٹرینیں چلائی جا سکیں گی۔انہوں نے اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایم ایل ون دو فیزز میں بنایا جائے گا۔ پہلا فیز کراچی سے ملتان جبکہ فیز ٹو ملتان پشاور تک ہو گا جب کہ ایم ایل تھری کی بہتری کا مکینزم بنا لیا ہے۔ اس سلسلے میں چین سے بھی ماہرین کا ایک وفد رواں ماہ پاکستان آ رہا ہے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس منصوبے کو فوری شروع کیا جائے۔سیکریٹری ریلوے نے کمیٹی کو بتایا کہ 1979 میں لاہور سے خانیوال کے درمیان الیکٹرک ٹرین شروع کی گئی اور اس کا ٹریک 286 کلومیٹر طویل تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان ریلوے نے 13 ٹرینوں کو آؤٹ سورس کیا اور اس سے سروس کا معیار بہتر ہوا جب کہ آمدنی بھی بڑھی۔ جس ٹرین سے ہم سات ارب روپے کما رہے تھے اور اسی سے 11 ارب روپے کما رہے ہیں۔ جب تک سات دن کی پیمنٹ نہیں کی جاتی، ہم ٹرین چلنے نہیں دیتے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان ریلوے ریلوے نے بتایا کہ ایم ایل اور اس

پڑھیں:

امریکی ٹیرف: پاکستان کی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر زائدکی کمی کا خدشہ

واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد ٹیرف سے پاکستانی برآمدات کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ امریکا کی جانب سے 29 فیصد جوابی ٹیرف عائد ہونے سے پاکستان کی برآمدات کے حجم میں ایک ارب 10 کروڑ ڈالر سے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر تک کمی آسکتی ہے۔
پائیڈ رپورٹ کے مطابق پاکستانی ایکسپورٹس میں 25 فیصد کمی ہونے کا خدشہ ہے اور پیداوار متاثر ہونے سے 5 لاکھ ملازمتیں ختم ہوجائیں گی جبکہ صورتحال کا فائدہ بھارت اور بنگلہ دیش اٹھا سکتے ہیں۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم جاوید کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال پاکستان کے لئے خطرہ ضرور ہے لیکن ساتھ ہی اپنی برآمدی پالیسیوں پر نظرِ ثانی کرنے اور مستقبل کے لئے بہتر حکمت عملی بنانے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

پرائیویٹ سکیم کے 67 ہزار عازمین کے حج کی سعادت سے محروم ہونے کا خدشہ

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، افغانستان کے معاملات میں بہتری آرہی ہے: عرفان صدیقی
  • امریکی وفد سے ملاقات نہ کرنے پر پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی کی بیرسٹر گوہر پر تنقید
  • پاکستان اور افغانستان کے معاملات میں بہتری آرہی ہے،سینیٹر عرفان صدیقی
  • کمیٹی کو بتایا گیا کہ افغانستان کیساتھ تعلقات میں بہتری آرہی ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی عرفان صدیقی
  • امریکی ٹیرف، پاکستانی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر سے زائد کی کمی کا خدشہ
  • مظفر گڑھ: ماموں اور کزن کی جانب سے جنسی زیادتی کے بعد حاملہ ہونے والی 17 سالہ لڑکی نے خودکشی کر لی
  • امریکی ٹیرف: پاکستان کی برآمدات کے حجم میں ایک ارب ڈالر زائدکی کمی کا خدشہ
  • پاکستان پیپلز پارٹی نے بلاول بھٹو زرداری کو ایک بار پھر اپنا چئیرمین منتخب کر لیا
  • بلاول بھٹو زرداری انٹراپارٹی الیکشن میں ایک بار پھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین منتخب
  • ایرانی صوبےسیستان بلوچستان میں مسلح افراد کا حملہ، 8 پاکستانی جاں بحق