لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 فروری 2025ء ) صحافیوں ادیبوں اور کالم نگاروں کے پلیٹ فارم “پہچان” کے زیر اہتمام صوبائی دارالحکومت لاہور کے مقامی ہوٹل میں صحافیوں ، ادیبوں کالم نگاروں کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا گیا ۔ عشائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمانوں نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں صحافت پر قدغن لگائی جارہی ہے ۔

مختلف قوانین کی آڑ میں صحافت کا گلہ گھونٹا جا رہا ہے ۔ چیئرمین پنجابی میڈیا مدثر اقبال بٹ نے کہا کہ مختلف ادوار میں میڈیا کو کنٹرول کرنے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں ۔ ماضی میں بھی یہ کوششیں ناکام ہوئی ہیں اور آئندہ بھی کامیاب نہیں ہونگی ۔ لاہور پریس کلب کے سابق صدر اور صحافی رہنما اعظم چودھری کا کہنا تھا کہ ہم سب کو مل کر پیکا ایکٹ کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

گل نوخیز اختر نے کہا صحافیوں کو مشترکہ جدوجہد کیلئے اکٹھے ہونا پڑے گا ۔ شاہد نذیر چودھری کا کہنا تھا کہ صحافت پر پہرے بٹھانا کسی طور مناسب عمل نہیں صحافت کو آزاد ہونا چاہیے ۔ امجد اقبال کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ ساتھ صحافت اپنی شکل تبدیل کر چکی ہے لہذا ہمیں بھی جدید تقاضوں کو سمجھنا ہوگا ۔ صفدر علی خان نے کہا اس اہم مسئلے پر اکٹھے ہونا خوش آئند ہے ۔

ہم سب کو مل کر صحافیوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے کوششیں کرنا ہونگی ۔ عامر خاکوانی نے اپنی گفتگو میں کہا پرنٹ میڈیا شدید بحران کا شکار ہے ایسے میں حکومت کی جانب سے مزید پابندیاں لگانا کسی طور مناسب نہیں ۔ اشرف سہیل نے کہا اس وقت صحافت اور صحافی دگرگوں حالات سے دوچار ہیں ۔ عشائیہ کے شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پیکا ایکٹ کو فی الفور واپس لیا جائے ۔

پیکا ایکٹ دراصل آزاد صحافت پر قدغن ہے ۔ عشائیہ میں مدثر اقبال بٹ ، اعظم چوہدری ، گل نوخیز اختر ، حق نواز گھمن ، ندیم رضا ، صفدر علی خان ،امجد اقبال ،عامر خاکوانی ،پیر ضیاء الحق نقشبندی ، ذبیح اللہ بلگن ، شاہد نذیر چودھری،خالد ارشاد صوفی ،رانا تنویر قاسم ،اشرف سہیل ،شہزادہ علی ذوالقرنین ،یوسف سراج ، فخر الاسلام ، ڈاکٹر شہباز منج ،خالد منہاس ،نعیم ثاقب ،بلال مدثر بٹ ، راؤ شاہد ، زبیر اعوان اور ناصر چوہان شریک تھے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا

پڑھیں:

حکومت نے بسنت پر عائد پابندی اٹھانے پر غور شروع کردیا

لاہور(نیو ز ڈیسک) بسنت کے تہوار کے موقع پر لاہور سمیت پنجاب کے شہریوں کیلئے اچھی خبر سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق حکومت بسنت کے تہوار پر سے پابندی ہٹانے کی تجویز پر غور کررہی ہے۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ حکومت بسنت تہوارمنانے پرنظرثانی کررہی ہے۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ حفاطتی اقدامات کے ساتھ بسنت کو منایا جانا چاہیے۔

پرائیویٹ اسکیم کے 67 ہزار عازمین حج کی سعادت سے محروم ہوجائیں گے

متعلقہ مضامین

  • سوناکشی سنہا نے اپنے مسلم شوہر کی تضحیک کرنے والے کا دماغ درست کردیا
  • ہمارا موقف اور کیس مضبوط ہے، جو بھی سنے گا وہ کینالز منصوبے کو ترک کردے گا، مراد علی شاہ
  • حکومت نے بسنت پر عائد پابندی اٹھانے پر غور شروع کردیا
  • لاہور ہائیکورٹ: ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو بنا کر وائرل کرنے پر پولیس کیخلاف اظہار برہمی
  • وِن یا لَرن؛ ملتان سلطانز کے مالک نے اپنے “کپتان” کو ٹرول کردیا
  • وِن یا لَرن؛ ملتان سلطانز کے مالک نے اپنے کپتان کو ٹرول کردیا
  • پاکستانیوں کے قتل کا معاملہ، ایرانی حکومت ملزمان کو گرفتار کر کے سزا دے، شہباز شریف
  • رجب بٹ نے ماں کے نام پر ایک اور تنازعہ کھڑا کردیا
  • ٹرمپ کا اصل ہدف کمزور قوموں کے معدنی ذخائر پہ قبضہ ہے، علامہ جواد نقوی
  • پیکا ایکٹ کے تحت کارروائیاں جاری، ایک اور صحافی کو گرفتار کرلیا گیا