سینئر ججوں کو نظرانداز کرکے جونیئر کی تعیناتی نظام انصاف پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
حکومت خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے سینئر ججز کو نظرانداز کرکے جونیئر ججز کی تعیناتی انصاف کے نظام پر اثرانداز ہونے کی کوشش قرار دے دی۔
اپنے ایک بیان میں حکومت خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں حالیہ تبادلوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس فیصلے کے خلاف وکلاء برادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ججز کے تبادلے نظامِ انصاف کو مفلوج کرنے کے مترادف ہیں، سینئر ججز کو نظرانداز کرکے جونیئر ججز کی تعیناتی انصاف کے نظام پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے، ملک پر دہائیوں سے مسلط سیاسی اشرافیہ عدلیہ کی آزادی سلب کرنے کے درپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی اشرافیہ عدالتوں کو بھی سیاست کا اکھاڑا بنا رہی ہے، جعلی حکومت کے غیر قانونی فیصلوں کے خلاف وکلا، صحافی اور سیاستدان سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کوئی بے ایمان ہو تو وہ جج نہیں ہوسکتا، سپریم کورٹ کے جسٹس عقیل عباسی
کوئی بے ایمان ہو تو وہ جج نہیں ہوسکتا، سپریم کورٹ کے جسٹس عقیل عباسی WhatsAppFacebookTwitter 0 1 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )سپریم کورٹ کے جسٹس عقیل عباسی نے ضلعی عدلیہ کے ججوں سے خطاب کے دوران کہا کہ جج کا ایمان دار ہونا بنیادی جزو ہے اور خدا کے واسطے انصاف کو نہ بگاڑیں۔سپریم کورٹ کے جسٹس عقیل عباسی نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی عدلیہ پر فراہمی انصاف کی بھاری ذمہ داری ہے۔
جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ کوئی بے گناہ جیل میں ہو تو عذاب الہی قریب تر ہوتا ہے، ججوں کو کسی کے بے گناہ جیل میں ہونے کو ہلکا نہیں لینا چاہیے۔تقریب سے خطاب کے دوران جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ تمام ججوں کو معلوم ہے کہ جیلوں میں کیا ہوتا ہے، تمام ججوں کو اللہ تعالی کے ہاں پیش ہو کر جواب دہ ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ججوں کے لیے ایمان دار ہونا بنیادی جزو ہے، جج یا جج ہو سکتا ہے یا بے ایمان، کوئی بے ایمان ہو تو وہ جج نہیں ہوسکتا، اللہ کا خوف دل میں رکھیں اور دیانت داری سے فیصلے کریں۔ جسٹس عقیل عباسی کا کہنا تھا کہ خدا کے واسطے انصاف کو نہ بگاڑیں، اگر جج بھی انصاف نہیں کریں گے تو کون کرے گا۔