Express News:
2025-02-04@10:59:18 GMT

ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ سے آمدنی میں اربوں روپے کا اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

اسلام آباد:

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس چیئرمین رائے حسن نواز کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں سی پیک کے تحت ایم ایل ون منصوبے سمیت مختلف امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں  سیکرٹری ریلوے نے بتایا کہ ایم ایل ون منصوبہ پشاور سے کراچی تک 1,726 کلومیٹر پر مشتمل ہوگا اور اس کی کل لاگت 6.

8 ارب ڈالر ہوگی۔ فی الوقت 34 ٹرینیں چل رہی ہیں تاہم ایم ایل ون مکمل ہونے کے بعد 120 ٹرینیں چلائی جا سکیں گی۔  

یہ منصوبہ دو مراحل میں مکمل کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں کراچی سے ملتان اور دوسرے مرحلے میں ملتان سے پشاور تک ٹریک بچھایا جائے گا۔ اس حوالے سے چین کا ایک وفد فروری کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔

سیکرٹری ریلوے کے مطابق پاکستان ریلوے نے 13 ٹرینوں کو آؤٹ سورس کیا ہے جس کے نتیجے میں سروس کے معیار میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک ٹرین جس سے پہلے سات ارب روپے کی آمدن ہو رہی تھی اب آؤٹ سورسنگ کے بعد گیارہ ارب روپے کی آمدن دے رہی ہے، جب تک سات دن کی ادائیگی نہیں کی جاتی ہم ٹرین چلانے کی اجازت نہیں دیتے۔

سیکرٹری ریلوے نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ دنیا بھر میں ریلوے سسٹم الیکٹرانک نظام کی طرف جا رہا ہے، اور اسی پیش رفت کے پیش نظر ریلوے نے اپنی نئی "رابطہ" ایپلیکیشن تیار کر لی ہے۔ حکام کے مطابق اس ایپ کے ذریعے نہ صرف سیٹ بکنگ کی جا سکے گی بلکہ دیگر اہم معلومات بھی حاصل کی جا سکیں گی۔ کمیٹی کے استفسار پر سیکرٹری ریلوے نے بتایا کہ اس ایپ کی تیاری پر کوئی اضافی خرچ نہیں آیا۔ مزید برآں، پانچ سے چھ مہینوں میں تمام کوچز کو اس ایپ کے ساتھ منسلک کر دیا جائے گا۔

سیکرٹری ریلوے نے اجلاس کو بتایا کہ 1979 میں لاہور سے خانیوال کے درمیان 286 کلومیٹر طویل الیکٹرک ٹرین سسٹم متعارف کرایا گیا تھا، تاہم بعد میں اس نظام کو بند کر دیا گیا، جس کے بعد اس سے منسلک تاریں اور پول چوری ہو گئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ریلوے کے 83 ریسٹ ہاوس ہیں جن میں 10 آوٹ آف آرڈر ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیکرٹری ریلوے نے بتایا کہ

پڑھیں:

پاکستان ریلوے کا جدیدیت کی جانب انقلابی قدم

پاکستان ریلوے نے جدیدیت کی جانب انقلابی قدم بڑھا دیا ہے اور دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق رابطہ ایپلیکیشن تیار کر لی ہے پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی رائے ریلوے کا اجلاس چیئرمین رائے حسن نواز کی صدارت میں ہوا جس میں ریلوے حکام نے بھی شرکت کی۔سیکریٹری ریلوے نے کمیٹی کو بتایا کہ اب جب پوری دنیا الیکٹرانک ریلوے کی طرف جا رہے ہے تو پاکستان ریلوے کو بھی اس جدت سے ہم آہنگ کرنے کے لیے رابطہ ایپلیکیشن تیار کر لی ہے۔انہوں نے بتایا کہ رابطہ اپیلیکشن کے ذریعے گھر بیٹھے سیٹ کی بکنگ کے علاوہ دیگر معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں اور 5 سے 6 ماہ میں ریلوے کی تمام کوچز کو اس ایپ کے ساتھ منسلک کر دیا جائے گا۔اس موقع پر سیکریٹری کمیٹی نے استفسار کیا کہ اس ایپ کی تیاری پر کتنا خرچہ آیا تو ریلوے حکام نے بتایا کہ اس پر کوئی خرچہ نہیں آیا ہے۔سیکریٹری ریلوے نے یہ بھی بتایا کہ سی پیک ایم ایل ون پشاور سے کراچی 1726 کلومیٹر ریلوے ٹریک ہے اور اس پر 6.8 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ اس وقت 34 ٹرینیں چل رہی ہیں جب کہ ایم ایل ون بننے کے بعد 120 ٹرینیں چلائی جا سکیں گی۔انہوں نے اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایم ایل ون دو فیزز میں بنایا جائے گا۔ پہلا فیز کراچی سے ملتان جبکہ فیز ٹو ملتان پشاور تک ہو گا جب کہ ایم ایل تھری کی بہتری کا مکینزم بنا لیا ہے۔ اس سلسلے میں چین سے بھی ماہرین کا ایک وفد رواں ماہ پاکستان آ رہا ہے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس منصوبے کو فوری شروع کیا جائے۔سیکریٹری ریلوے نے کمیٹی کو بتایا کہ 1979 میں لاہور سے خانیوال کے درمیان الیکٹرک ٹرین شروع کی گئی اور اس کا ٹریک 286 کلومیٹر طویل تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان ریلوے نے 13 ٹرینوں کو آؤٹ سورس کیا اور اس سے سروس کا معیار بہتر ہوا جب کہ آمدنی بھی بڑھی۔ جس ٹرین سے ہم سات ارب روپے کما رہے تھے اور اسی سے 11 ارب روپے کما رہے ہیں۔ جب تک سات دن کی پیمنٹ نہیں کی جاتی، ہم ٹرین چلنے نہیں دیتے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ریلوے کا جدیدیت کی جانب انقلابی قدم
  • مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں اضافے کا اطلاق ( کل) سے ہوگا
  • مسافرٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ،نوٹیفکیشن جاری
  • پاکستان ریلویز نے ایک بار پھر مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ کر دیا
  • مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں اضافہ، نوٹیفکیشن جاری
  • ریلوے حکام نے ٹرین کے کرایوں میں اضافہ کردیا
  • ٹنڈوآدم،ٹرین کی زد میں آکرنوجوان ہلاک
  • ریلوے کو پچھلے مالی سال 88 ارب روپے کی آمدن
  • پاکستان ریلوے نے ٹکٹوں کی نئی ریفنڈ پالیسی جاری کر دی