سولجر بازار چھینا جھپٹی کے ہلاکت خیز واقعے کی ہولناک ویڈیو سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
شہر قائد کے علاقے سولجر بازار میں جماعت خانے کے قریب فائرنگ سے ایک ڈاکو کی ہلاکت اور ایک شہری کے جاں بحق ہونے کے واقعے کی ہولناک سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے۔فائرنگ کے اس واقعے میں طاہر بزنجو نامی شہری گولی لگنے کے بعد اسپتال میں جاں بحق ہوا تھا، جب کہ اس کا دوسرا ساتھی صدام گولی لگنے سے زخمی ہوا۔لوٹ مار کرنے والے ڈاکو عبداللہ کو اپنے ہی ساتھی کی گولی لگی تھی، جس سے وہ موقع ہی پر ہلاک ہوا، فوٹیج میں 2 موٹر سائیکلوں پر 4 لٹیروں کو دیکھا جا سکتا ہے، جنھوں نے موٹر سائیکل پر جاتے طاہر اور اس کے ساتھی کو سائیڈ دے کر روکا۔تاہم موٹر سائیکل پر پیچھے بیٹھے شہری نے جھپٹ کر مسلح لٹیرے کو اچانک پیچھے سے دبوچ لیا، یہ ماجرہ دیکھ کر دوسرے ڈاکو کی جانب سے گولیاں چلائی گئیں، تاہم لٹیرے کو دبوچنے والے شہری نے ڈاکو کے پستول کا رخ اس کے ساتھی ڈاکو کی جانب کر دیا اور گولیاں چلیں۔فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک ڈاکو نے اپنے ہی ساتھی کو گولی مار دی، تاہم ایک گولی شہری کو بھی لگی، جو بعد میں اس کے لیے جان لیوا ثابت ہو گئی۔ویڈیو میں تینوں افراد کو زخمی ہو کر زمین پر گرتے دیکھا جا سکتا ہے، جب کہ باقی 3 لٹیرے موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ کراچی کی سڑکوں پر آئے دن شہریوں کو اس طرح گھیر گھار کر لوٹ لیا جاتا ہے، اور مزاحمت پر شہریوں کی قیمتی جانیں بھی تلف ہو رہی ہیں، تاہم جرائم پر قابو پانے کے دعوے کرنے والی پولیس انھیں روکنے میں ناکام ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایران میں مسلح افراد کا ورکشاپ پر حملہ؛ باپ بیٹے سمیت 8 پاکستانی جاں بحق
ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں ایک دل دہلا دینے والے واقعے میں آٹھ پاکستانی شہریوں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔
یہ واقعہ پاکستان-ایران سرحد کے قریب پیش آیا۔ مقتولین کا تعلق پنجاب کے ضلع بہاولپور سے تھا اور وہ مہرسطان ضلع کے دور افتادہ گاؤں حائز آباد میں ایک ورکشاپ میں کام کرتے تھے جہاں گاڑیوں کی پینٹنگ، پالش اور مرمت کی جاتی تھی۔
مقتولین میں دلشاد، اس کا بیٹا نعیم، جعفر، دانش، ناصر اور دیگر شامل ہیں۔ تمام افراد کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے اور انہیں گولی مار کر قتل کیا گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق حملہ آور رات کے وقت ورکشاپ میں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کرکے تمام افراد کو موقع پر ہی قتل کر دیا۔
ایرانی سیکیورٹی فورسز نے لاشیں برآمد کر کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ ابھی تک حملہ آوروں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
تاحال کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ بزدلانہ کارروائی ممکنہ طور پر پاکستان مخالف دہشتگرد تنظیم نے کی ہے۔
ایرانی سیکیورٹی فورسز نے قتل کی اس ہولناک واردات کی تحقیقات کا آغاز کردیا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
پاکستانی سفارت خانے کے نمائندے موقع پر پہنچ چکے ہیں تاکہ لاشوں کی شناخت اور مزید معلومات حاصل کی جا سکیں۔
تہران میں پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان نے بتایا کہ ہم ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ متاثرہ خاندانوں کی مدد اور انصاف کی فراہمی کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔