گریمی ایوارڈ 2025 کے فاتحین کا اعلان کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
لاس اینجلس(نیوز ڈیسک) موسیقی کی دنیا کے سب سے بڑے ایوارڈز “گریمی” کے فاتحین کا اعلان کر دیا گیا ہے، جہاں معروف گلوکارہ بیونسے نے اپنے البم کاؤ بوائے کارٹر کے لیے سال 2025 کا البم آف دی ایئر کا ایوارڈ جیتا۔
یہ بیونسے کے کیریئر کا پہلا البم آف دی ایئر ایوارڈ تھا، حالانکہ وہ اب تک 32 گرامیز اپنے نام کر چکی ہیں۔
لاس اینجلس میں منعقد ہونے والی 67 ویں گریمیز کی تقریب میں 90 سے زائد کیٹیگریز میں ایوارڈز کا اعلان کیا گیا۔ اس موقع پر ریاست کیلی فورنیا میں آتشزدگی سے نمٹنے والے اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور متاثرین کے لیے فنڈز بھی اکٹھے کیے گئے۔
بیونسے نے ایوارڈ وصول کرتے وقت کہا کہ وہ اس ایوارڈ کی توقع نہیں کر رہی تھیں اور ان کے لیے یہ ایک حیرانی کا لمحہ تھا۔ اس کے علاوہ، انہیں بیسٹ کنٹری البم کا ایوارڈ بھی دیا گیا۔
اس سال امریکی ریپر کینڈرک لمار کو ان کے گانے ناٹ لائیک اَز کے لیے ریکارڈ آف دی ایئر اور سونگ آف دی ایئر کا ایوارڈ دیا گیا۔ اسی گانے کو بیسٹ ریپ پرفارمنس، بیسٹ ریپ سونگ اور بیسٹ میوزک ویڈیو” کے ایوارڈز بھی ملے۔
امریکی گلوکارہ چیپل رون نے بیسٹ نیو آرٹسٹ کا ایوارڈ اپنے نام کیا، جب کہ بیسٹ پاپ ڈو/گروپ پرفارمنس کا ایوارڈ لیڈی گاگا اور برونو مارس کے گانے ڈائے ود اے اسمبلی کو ملا۔ گلوکارہ شکیرہ کو “بیسٹ لیٹن پاپ البم” کا ایوارڈ اور سبرینا کارپینٹر کو “بیسٹ پاپ ووکل البم” کا ایوارڈ ملا۔
گریمی ایوارڈز کے فاتحین کا فیصلہ ریکارڈنگ اکیڈمی کے تقریباً 13 ہزار ممبران پر مشتمل گلوکاروں، سونگ رائٹرز، پروڈیوسرز اور انجینئرز کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: آف دی ایئر کا ایوارڈ دیا گیا کے لیے
پڑھیں:
2025 میں سعودی عرب نے 70 فیصد پاکستانی افرادی قوت کو اپنی طرف راغب کیا، رپورٹ
جے ایس گلوبل کا کہنا ہے کہ اگر یو اے ای کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے ہجرت کے عمل میں نرمی آتی ہے تو یہ زرِمبادلہ میں بڑا اضافہ لا سکتا ہے۔ سعودی عرب و یو اے ای سے پاکستان کو مجموعی ترسیلات زر کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ حاصل ہونے کا امکان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ رواں سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستانی افرادی قوت کی متحدہ عرب امارات (یو اے ای) ہجرت میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جس کی بڑی وجہ اماراتی ویزا پالیسیوں میں مسلسل تبدیلیاں بتائی گئی ہیں۔ دوسری جانب سعودی عرب پاکستانی کارکنوں کے لیے سب سے بڑی منزل بن کر سامنے آیا ہے۔ یہ انکشاف جے ایس گلوبل کی رپورٹ میں کیا گیا، جس میں بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2025 کی پہلی سہ ماہی میں یو اے ای جانے والے پاکستانی کارکنوں کی تعداد میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ ویزا پالیسیوں اور طریقہ کار میں بار بار تبدیلیوں کی وجہ سے افرادی قوت کی برآمدات سست ہو گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اسی دوران سعودی عرب نے 70 فیصد پاکستانی افرادی قوت کو اپنی طرف راغب کیا، جو اس عرصے کے دوران کل ہجرت کا سب سے بڑا حصہ ہے۔
تاریخی طور پر یو اے ای پاکستانی کارکنوں کے لیے ایک نمایاں منزل رہا ہے، لیکن اس کی موجودہ حصہ داری صرف 4 فیصد رہ گئی ہے، جو کہ ماضی کے 35 فیصد کے اوسط سے واضح کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ یو اے ای، پاکستان کے اہم تجارتی شراکت داروں میں شمار ہوتا ہے اور زرِمبادلہ بھیجنے والا ایک بڑا ذریعہ ہے، جو پاکستان کی معاشی حالت کو سہارا دیتا ہے۔
اگرچہ دونوں ممالک کی جانب سے پاکستانیوں پر ویزا پابندیوں سے انکار کیا گیا ہے، لیکن حالیہ مہینوں میں ویزا مسترد ہونے اور اسکروٹنی بڑھنے کی متعدد رپورٹس سامنے آئی ہیں۔ تاہم گزشتہ ہفتے پاکستان میں یو اے ای کے سفیر حماد عبید الزعابی نے کہا کہ پاکستانی شہری اب پانچ سالہ ویزے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں کیونکہ پہلے موجود مسائل حل ہو چکے ہیں۔
جے ایس گلوبل کا کہنا ہے کہ اگر یو اے ای کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے ہجرت کے عمل میں نرمی آتی ہے تو یہ زرِمبادلہ میں بڑا اضافہ لا سکتا ہے۔ سعودی عرب و یو اے ای سے پاکستان کو مجموعی ترسیلات زر کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ حاصل ہونے کا امکان ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مارچ 2025 میں ترسیلات زر 4.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو پہلی بار 4 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں، یہ شرح گزشتہ سال سے 37 فیصد زیادہ ہے۔