ویب ڈیسک: پاکستان ریلوے کی انتظامیہ نے کسی بھی ملازم کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کے لیے متعلقہ افسر کی اجازت لازمی قرار دے دی۔

ریلوے انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق آئندہ کسی بھی ریلوے ملازم کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے قبل متعلقہ مجاز افسر کی اجازت لازمی ہوگی۔ اب کسی بھی ریلوے ملازم خاص طور پر کمرشل اسٹاف کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے پہلے مجاز افسر سے باقاعدہ منظوری حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد ملازمین کو غیر ضروری قانونی کارروائیوں سے بچانا اور ان کے کام کے ماحول کو مزید محفوظ بنانا ہے۔

چینی کی قیمت میں مزید اضافہ

پریم یونین کے رہنماؤں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ریلوے ملازمین کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پریم یونین کی مسلسل کوششوں اور ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے اسی طرح موثر اقدامات کیے جائیں گےریلوے ملازمین نے بھی اس فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کے تحفظات دور ہوں گے اور وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں مزید بہتر انداز میں نبھا سکیں گے۔

نیند میں خلل آنے پر ملازمہ کا نومولود   پر تشدد

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ایف آئی آر کے لیے

پڑھیں:

حکومت کا سرکاری ملازمین کی سہولت کیلئے سرکاری رہائش گاہوں کے مختص قواعد میں ترامیم کا فیصلہ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت نے سرکاری ملازمین کی سہولت کے لیے سرکاری رہائش گاہوں کے مختص قواعد میں ترامیم کا فیصلہ کیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے سرکاری رہائش مختص کرنے کے قواعد 2025 کا مجوزہ ڈرافٹ تیار کرلیا ہے، وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے سرکاری رہائش مختص کرنے کے قواعد 2025 پر ہوم ورک مکمل کرلیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نئے مجوزہ قواعد کی منظوری کے لیے سمری وزیراعظم کو بھیجے گی، وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی طرف سے آئندہ ہفتہ تک سمری بھیجے جانے کا امکان ہے.

ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ ڈرافٹ میں رہائش کی درجہ بندی سے متعلق ترامیم لانے پر غور کیا جارہا ہے، رہائش کے قوانین 12 میں ترامیم لانے پر بھی غور کیا جارہا ہے.

مجوزہ رول 12 کے مطابق سرکاری رہائش گاہ الاٹ ہونے کی صورت میں نئے اسٹیشن پر ٹرانسفر کے لیے 3 سال تک رہائش برقرار ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے جب کہ اسلام آباد میں بھی ایک سیکٹر سے دوسرے سیکٹر پر ٹرانسفر کے لیے 3 سال تک رہائش گاہ برقرار رکھنا لازمی ہے۔

مجوزہ رول 12 میں ترامیم اس کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے لائی جارہی ہے، رول 12 کا سالہا سال سے مبینہ طور پر غلط استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
مزیدپڑھیں:سلمان اورشاہ رخ ممتاکلکرنی کوجھاڑیوں میں چھپ کرکیوں دیکھ رہے تھے ،اداکارہ نے تہلکہ خیز انکشاف کرڈالا

متعلقہ مضامین

  • ریلوے ملازمین کیخلاف ایف آئی آر کیلیے متعلقہ افسر کی اجازت لازمی قرار
  • مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں اضافے کا اطلاق ( کل) سے ہوگا
  • صنعت و تجارت کو فروغ دے کر درآمدات میں کمی کی جائے
  • راجستھان کے اسکولوں میں "سوریہ نمسکار" کو لازمی قرار دینے کیخلاف مسلم تنظیموں کا احتجاج
  • حکومت کا سرکاری ملازمین کی سہولت کیلئے سرکاری رہائش گاہوں کے مختص قواعد میں ترامیم کا فیصلہ
  • پریم یونین کا ریلوے کی نجکاری کے خلاف اجلاس
  • لاہور: شیر کا پنجرہ کھولنے والے ملازم کیلئے جیل کا دروازہ کھل گیا
  • مذہبی، سیاسی سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کیخلاف سخت کارروائی ہو گی، وزیر داخلہ گلگت بلتستان
  • پنشن میں کٹوتی کے خلاف سی بی اے کا احتجاجی مظاہرہ