ریلوے ملازمین کیخلاف ایف آئی آر کیلئے متعلقہ افسر کی اجازت لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان ریلوے کی انتظامیہ نے کسی بھی ملازم کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کے لیے متعلقہ افسر کی اجازت لازمی قرار دے دی۔
ریلوے انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق آئندہ کسی بھی ریلوے ملازم کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے قبل متعلقہ مجاز افسر کی اجازت لازمی ہوگی۔ اب کسی بھی ریلوے ملازم خاص طور پر کمرشل اسٹاف کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے پہلے مجاز افسر سے باقاعدہ منظوری حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد ملازمین کو غیر ضروری قانونی کارروائیوں سے بچانا اور ان کے کام کے ماحول کو مزید محفوظ بنانا ہے۔
چینی کی قیمت میں مزید اضافہ
پریم یونین کے رہنماؤں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ریلوے ملازمین کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پریم یونین کی مسلسل کوششوں اور ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے اسی طرح موثر اقدامات کیے جائیں گےریلوے ملازمین نے بھی اس فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ان کے تحفظات دور ہوں گے اور وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں مزید بہتر انداز میں نبھا سکیں گے۔
نیند میں خلل آنے پر ملازمہ کا نومولود پر تشدد
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایف آئی آر کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا ٹرانسفر ججز کیخلاف درخواست واپس لینے کا فیصلہ
اسلام آباد:ہائی کورٹ بار کی جانب سے ٹرانسفر ججز کے خلاف درخواست واپس لینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے ٹرانسفر ججز کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر آئینی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کرلیا ہےا ور اس سلسلے میں آئینی پٹیشن واپس لینے کے لیے اتھارٹی لیٹر بھی جاری کر دیا ہے۔
ہائی کورٹ بار نے ایڈووکیٹ آن ریکارڈ انیس محمد شہزاد کو آئینی درخواست واپس لینے کا اختیار دے دیا۔ بار کے صدر واجد گیلانی اور سیکرٹری منظور ججہ کے دستخط سے اتھارٹی لیٹر جاری کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق کابینہ نے آئینی درخواست دائر کی تھی۔