حکومت سندھ کا منافع خوروں کے لئے الگ تھانوں کے قیام کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
سندھ حکومت نے کراچی سمیت صوبہ کی تمام ڈویژنوں میں منافع خوروں کے خلاف موثر کاروائی کامنصوبہ بناتے ہوئے منافع خوروں کے لئے الگ نئے تھانوں کے قیام کا فیصلہ کرلیا۔
سندھ حکومت کا اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر ضابطے سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت معاون خاص برائے سی ایم آئی آٹی وقارمہدی اور معاون خاص بیورو آف سپلائی عثمان ہنگورو نے کی۔
اجلاس میں سیکریٹری زراعت سہیل احمد قریشی، ڈی جی بیورو آف سپلائی پرائسزشاکر قیوم خانزادہ، مینیجر لیگل نیشنل فوڈز اور دیگر افسران شریک تھے.
اجلاس میں سیکریٹری زراعت سہیل احمد قریشی اور ڈی جی بیورو آف سپلائی کی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے سے متعلق بریفنگ دی گئی، وقارمہدی نے کہا کہ سندھ حکومت نے منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کے کےلئے تھانوں کے قیام کا فیصلہ کیا ہے، فیصلے کا مقصد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام لانا اور ذخیرہ اندوزی اور گراں فروشوں کو روکنا ہے۔
وقار مہدی کا کہنا تھا کہ تمام گڈاؤنز کو رمضان سےپہلے رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے ہدایت دی کہ بچت بازاروں میں اشیائے ضروریہ کےخصوصی اسٹال اور پھلوں کی مقرر کردہ قیمتوں کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کیے جائیں، سندھ بھر کی سبزی منڈیوں کے کولڈاسٹوریج رجسٹرڈکیےجائیں گے اور ان کی نگرانی کی جائے گی تاکہ وہ زیادہ قیمت پراشیاء نہ بیچیں۔
عثمان ہنگورو کا کہنا تھا کہ تھانوں کا دائرہ اختیار پورے سندھ میں ہوگا اور یہ تھانہ منافع خوروں کے خلاف کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے، نئے قائم کردہ تھانوں میں محکمہ بیورو آف سپلائی اور پولیس کا علمہ شامل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بھر کی مارکیٹوں کی نگرانی کے لئے خصوصی ڈیوٹیاں لگائی جائیں، عام لوگوں کی شکایات کا فوری ازالہ کرنا اورانہیں انصاف فراہم کرنا ہماری اولین ترجیع ہے۔
اجلاس میں کراچی کی بچت بازاروں میں سستی نرخوں پر مصالحہ جات کے اسٹالز لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا، فروٹ اور ویجیٹیبلز کی پرائز لسٹ تمام دکانداروں اور ٹھیلے والوں کو رکھنے کی ہدایت کی گئی۔
ڈی جی بیورو آف سپلائی نے بریفنگ میں بتایا کہ کراچی میں 3 ہفتوں کے دوران 272یونٹس کا دورہ اور 5 لاکھ 36 ہزارروپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بیورو آف سپلائی منافع خوروں کے اشیائے ضروریہ کا فیصلہ کے لئے
پڑھیں:
سی سی آئی میں مسائل مفاہمت سے حل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) اجلاس میں مسائل کو مفاہمت سے حل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اسلام آباد میں سی سی آئی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کسی کو دوسرے کا حق نہیں کھانے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسائل کو مفاہمت سے حل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، صوبے کو اب این ایف سی ایوارڈ ملے گا، ہر صوبے کو پانی میں اس کا حصہ دیا جائے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ سندھ کے عوام کےلیے خوشخبری ہے ارسا سے خط واپس لے لیا گیا، تمام صوبوں کو پانی کے حقوق دیے جانے کے حق کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی اور تمباکو کو بطور فصل منظور کرانے سمیت ہمارے 3 مطالبات اگلے اجلاس کے ایجنڈے کےلیے منظور کرالیے۔
علی امین گنڈاپور نے یہ بھی کہا کہ یہ مطالبات ایجنڈے میں شامل ہونا خیبر پختونخوا کے عوام کی جیت ہے، دریائے سندھ پر نہریں بنانے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔