مراکش کشتی حادثے میں ملنے والی 13 لاشوں کی شناخت مکمل، تعلق پاکستان سے نکلا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مراکش کشتی حادثے میں ملنے والی 13 لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔سفارتی ذرائع کےمطابق مقامی حکام کو صرف 13 لاشیں ہی ملیں اور 13 لاشوں کی شناخت کے عمل کے دوران ان کا تعلق پاکستان سے ثابت ہوا۔مراکش میں پاکستانی سفارت خانے کے ذرائع نے بتایا کہ میتوں کی شناخت کے لیے نادرا کی خدمات بھی حاصل کی گئیں، فنگر پرنٹس اور تصاویر نادرا کو بھجوائی گئی تھیں، نادرا کی جانب سے تصدیقی عمل مکمل ہونے پر فہرستیں بنائی گئیں۔
ذرائع کے مطابق ملنے والی 13 لاشیں ناقابل شناخت اور بغیر دستاویز تھیں، اب جلد ان 13 پاکستانیوں کی لاشوں کی وطن واپسی کاعمل شروع کیاجائے گا، جلد شناخت شدہ لاشوں کی فہرست وزارت خارجہ کو بھجوا دی جائے گی جس کے بعد لاشوں کی واپسی کا عمل بھی شروع کردیا جائے گا۔مراکش کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے جن پاکستانیوں کی شناخت ہوئی ان کے نام مندرجہ ذیل ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی: دبئی میں ہونیوالے پاک بھارت میچ کے ٹکٹ ایک گھنٹے میں فروخت ہوگئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
مراکش کشتی حادثے کے زندہ بچنے والے 7 پاکستانی گھروں کو پہنچ گئے
---فائل فوٹومراکش کشتی حادثے میں زندہ بچنے والے 7 پاکستانی رات واپس گھروں کو پہنچ گئے۔
یہ بات ایف آئی اے کے ترجمان نے بتائی ہے جن کا کہنا ہے کہ ان پاکستانیوں کو مراکش بھجوانے والے انسانی اسمگلرز کی بھی شناخت ہو گئی ہے۔
ایف آئی اے کی جانب سے ان انسانی اسمگلر ز کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، واپس آنے والوں میں 3 افراد گجرات اور ایک منڈی بہاءالدین کا رہائشی ہے۔
مراکش کشتی حادثہ: ایف آئی اے اہلکاروں نے متاثرین کی ایئرپورٹ پر مبینہ کلیئرنس کیتحقیقات کی زد میں آنے والے 6 اہلکار کراچی ایئرپورٹ پر تعینات ہیں، لاہور ائیرپورٹ پر تعینات 6 اہلکاروں کے خلاف بھی تحقیقات شروع کی گئی ہیں، ترکیہ اور لیبیا کے بعد ماریطانیہ انسانی اسمگلنگ کا تیسرا اور نیا روٹ ہے۔
واپس پہنچنے والوں میں حافظ آباد، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ کا بھی ایک ایک نوجوان شامل ہے۔
منڈی بہاءالدین کے شعیب ظفر کو عثمان نامی ایجنٹ نے مراکش بھجوایا تھا، گجرات کے مدثر حسین کو بھجوانے میں انسانی اسمگلر علی رضا ملوث ہے۔
ایف آئی اے کے ترجمان نے یہ بھی بتایا ہے کہ گجرات ہی کے عزیر اور عمران اقبال کو بھجوانے میں انسانی اسمگلر فادی گجر ملوث ہے، جبکہ حافظ آباد کے آصف کو بھجوانے میں لاہور کا رہائشی انسانی اسمگلر عثمان ملوث ہے۔