عدت کیس،بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کیخلاف اپیل نیا بنچ بنانے کیلئے واپس بھیجنے کا حکمنامہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عدت کیس میں بریت کیخلاف اپیل نیا بنچ بنانے کیلئے فائل واپس بھیجنے کا حکمنامہ جاری کر دیاگیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوزکے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اعظم خان نے نیا بنچ بنانے کیلئے فائل واپس بھیج دی،جسٹس محمد اعظم خان نے خاور فرید مانیکا کی اپیل پر سماعت کرنے سے معذرت کی تھی،بانی پی ٹی آئی کے وکلانے جسٹس اعظم خان کے کیس کی سماعت کرنے پر اعتراض اٹھایا تھا۔
جسٹس اعظم خان نے کہاکہ میں نے بطور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج یہ کیس سُن رکھا ہے، مناسب یہی ہے اسلام آباد ہائیکورٹ کا کوئی اور بنچ کیس کی سماعت کرے، رجسٹرار آفس کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ضروری اقدامات کرے۔
اعظم سواتی کی 9 مئی کے پانچ مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلے کے بعد آنے والے تین ججز کا بینچ کون سا ہوگا؟ روسٹر جاری
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے تبادلے کے بعد آنے والے تین ججز کے بینچ کا روسٹر جاری کر دیا۔
رجسٹرار ہائیکورٹ کی جانب سے جسٹس سرفراز ڈوگر کو بینچ 2 ڈیکلیئر کر دیا گیا جبکہ جسٹس محسن اختر کیانی بینچ 3 تیسرے نمبر کے جج ہوں گے۔
سندھ ہائیکورٹ سے آنے والے جسٹس خادم حسین سومرو کا بینچ 9 اور بلوچستان ہائیکورٹ سے آنے والے جسٹس محمد آصف کا بینچ 12 ہوگا۔
ہائیکورٹ میں بینچ 2 سینیئر ترین جج ہوتا ہے۔ اس سے قبل، جسٹس محسن اختر کیانی بیچ 2 میں تھے لیکن اب انہیں بینچ 3 دیکلیئر کر دیا گیا۔ جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس خادم حسین سومرو کا ڈویژن بینچ ہوگا۔
مزید پڑھیں؛ اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئے ججوں کی آمد کے بعد سینئر ترین جج کون ہوگا؟
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ترمیم شدہ ہفتہ وار روسٹر جاری کرنے کی منظوری دے دی۔ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل اور رٹ برانچ کا تمام عملہ اتوار چھٹی کے دن بھی عدالت میں موجود ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت نے لاہور، سندھ اور بلوچستان ہائی کورٹ سے ایک، ایک جج کو اسلام آباد ہائی کورٹ تبادلے کی منظوری دی تھی جس کے بعد وفاقی وزارت قانون نے بھی نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔
اس سے قبل، اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججوں نے چیف جسٹس اور مذکورہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کو خط میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں باہر سے ججوں کی تعیناتی نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینیئر جج جسٹس محسن اختر کیانی سمیت دیگر ججز نے مشترکہ طور پر خط میں کہا تھا کہ دوسری ہائی کورٹ سے جج نہ لایا جائے اور نہ چیف جسٹس بنایا جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ سے ہی تین سینیئر ججوں میں سے کسی کو چیف جسٹس بنایا جائے۔