انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے مقدمے میں پی ٹی آئی کے حامی وکلا کی ضمانت میں توسیع کردی۔

سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کے مقدمے میں پی ٹی آئی کے حامی وکلا  کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ڈیوٹی جج طاہر عباس سپرا نے کی۔ پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز ،لطیف کھوسہ ،سردار محمد مصروف، نیاز اللہ نیازی اور دیگرعدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے تمام ملزمان کی عبوری ضمانت میں 25 فروری تک توسیع کردی۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر ،سلمان اکرم راجہ ، نیاز اللہ نیازی اور دیگر مقدمے میں نامزد ہیں۔ وکلاء کیخلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی

پڑھیں:

سپریم کورٹ: فوجی عدالتوں کے اختیارات سے متعلق سوال پر سلمان اکرم راجہ کے دلائل جاری

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کررہا ہے۔ سزا یافتہ ملزم ارزم جنید کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے دلائل جاری ہیں۔

سماعت کے آغاز پر سلمان اکرم راجہ نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی علی کیس کا 1962 کے آئین کے مطابق فیصلہ ہوا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ آرمی ایکٹ کے مطابق فوجی عدالتوں کے کیا اختیارات ہیں، کیا کوئی شخص جو فوج کا حصہ نہ ہو صرف جرم کی بنیاد پر فوجی عدالت کے زمرے میں آ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خدانخواستہ پارلیمنٹ، سپریم کورٹ اور جی ایچ کیو پر حملہ ہو توتینوں کیسز میں تفریق کیوں اور کیسے ہوگی؟ جسٹس جمال مندوخیل

سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ ایف بی علی کیس میں بھی کہا گیا ہے کہ سویلنز کا ٹرائل بنیادی حقوق پورے کرنے کی بنیاد پر ہی ممکن ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کہ ایف بی علی خود بھی ایک سویلین ہی تھے، ان کا کورٹ مارشل کیسے ہوا۔

سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا کہ عدالت نے قرار دیا تھا کہ بنیادی حقوق کی فراہمی ضروری ہے، عدالت نے یہ بھی قرار دیا تھا کہ ٹرائل میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آرمی ایکٹ انٹراکورٹ اپیل ٹرائل جسٹس امین الدین جسٹس جمال مندوخیل جسٹس محمد علی مظہر سلمان اکرم راجہ سویلینز فوجی عدالت ملٹری کورٹس

متعلقہ مضامین

  • اعظم سواتی کی 9 مئی کے پانچ مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
  • سپریم کورٹ: فوجی عدالتوں کے اختیارات سے متعلق سوال پر سلمان اکرم راجہ کے دلائل جاری
  • اسلام آباد ہائی کورٹ : 3نئے ججز نے چارج سنبھال لیا ، سنیارٹی لسٹ جاری : وکلا کی ہڑتال
  • بھارتی سپریم کورٹ نے کمبھ میلہ بھگدڑ پر درخواست خارج کردی
  • سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جواد ایس خواجہ پر عائد 20ہزار روپے جرمانہ کا حکمنامہ واپس 
  • 21ویں ترمیم میں تو سیاسی جماعت کو باہر رکھا گیاتھا،سوال یہ ہےکہ آرمی ایکٹ کا اطلاق کس پر ہوگا،جسٹس جمال مندوخیل 
  • 31 مقدمات، بشریٰ بی بی کی ضمانت میں 8 فروری تک توسیع
  • سپریم کورٹ میں ایسے لوگ ہیں جو اسٹیبلشمنٹ کا ساتھ دے رہے ہیں،حامد خان کا الزام
  • 26 نومبر احتجاج، بشریٰ بی بی کی 31 مقدمات میں ضمانت میں توسیع