ٹی ایم سی شاہ لطیف ٹاون کی من مانیاں،چئیرمینز پریشان
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
حیدر آباد: جماعت اسلامی کے منتخب یوسی 124 چیئر مین آفاق نصر و دیگر پریس کلب میں کانفرنس کر رہے ہیں
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے یونین کمیٹی 124ٹاﺅن لطیف آباد کے چیئرمین آفاق نصر نے وائس چیئرمین نوید مغل، کونسلرز احمد فاروق، راشداعوان، طلحہ علی خان اور سلمان خان کے ساتھ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ٹی ایم سی شاہ لطیف ٹاﺅن گزشتہ ڈیڑھ سالوں سے من مانیاں کرتے آرہے ہیں اور ٹیکس کا پیسہ کہاں خرچ کررہے ،کسی کو کچھ نہیں معلوم، ٹاﺅن کو بغیر کمیٹیوں کے چلایا جارہا ہے، ٹاﺅن کی فنانس کمیٹی کی عدم موجودگی میں ٹاﺅن کے فنانس کے معاملات کیسے چل رہا ہے۔ ٹی ایم سی چند ہاتھوں میں یرغمال ہیں وہ یوسی چیئرمینز کو اعتماد میں کیوں نہیں لیتے ۔انہوں نے کہاکہ ٹاﺅن کے ماہانہ اجلاس نہیں ہوتے اب تک صرف تین اجلاس ہوئے ہیں ،آڈٹ رپورٹ تک نہیں دی جاتی اور نہ ہی کاموں کی تفصیلات کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر
ٹی ایم سی شاہ لطیف آباد ٹاﺅن نے اپنی روش تبدیل نہ کی تو ہم قانون اور احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ شاہ لطیف ٹاﺅن کی کل 18یونین کمیٹیوں میں 15کا تعلق پی ٹی آ ئی سے ہے ،ہماری اس آواز میں دیگر چیئرمینز کی آواز بھی شامل ہے تاہم وہ کسی مصلحت کی وجہ سے خاموش ہیں ،وقت آنے پر وہ بھی ہمارے ساتھ احتجاج میں شامل ہونگے اور ہم یونین کمیٹی 124کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں ہے، ظہور بلیدی
بلوچستان کے وزیر حکومت ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسئلے کو سمجھنے کی ضرورت ہے، بلوچستان کا مسئلہ بیرون دشمنوں کی جانب سے سپانسرڈ ہے، اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں وفاق اور صوبے کے درمیان کمیونیکیشن گیپ بلوچستان میں بغاوت کی وجہ ہے، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند
وی نیوز کی ٹوئٹر اسپیس ’بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بیرون ممالک کی دشمن ایجنسیاں بلوچستان کے حالات کو جان بوجھ کر خراب کر رہی ہیں، دوسری جانب بلوچستان میں ایک شکایات کی جو لسٹ ہے، اس کو بھی اپنے مفاد کے لیے غلط استعمال کیا گیا ہے، اور اینٹی اسٹیٹ بیانیہ بنایا گیا ہے۔
ظہور بلیدی نے کہاکہ جہاں تک بلوچستان کے حالات ٹھیک کرنے کے بات ہے، اس کے لیے فوری حکمت عملی اپنانا پڑے گی، صوبائی اور وفاقی حکومت سمیت جتنے بھی اسٹیک ہولڈرز ہیں، سب کو مل کر ایک اسٹریٹیجی بنانی چاہیے، اس وقت ہمارے نوجوانوں کو دوبارہ سے مین اسٹریم کرنے کی ضرورت ہے، جس کے حوالے سے بلوچستان کی حکومت نے کافی اقدامات کیے بھی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت یوتھ انگیجمنٹ پروگرام کررہی ہے، اور اس کے علاوہ ہمارا ایک 10 سالہ ڈیولپمنٹ پروگرام ہے، جس کے تحت بلوچستان کی محرومیوں پر سرمایہ کاری کریں گے، تاکہ بلوچستان بھی باقی صوبوں کے برابر آ جائے، اور اس میں حکومت کو کامیابی ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اس چیز پر کام کرنے کی ضرورت ہے کہ عوام کو اپنے بیانیے پر لایا جائے، اس کے علاوہ لوگوں میں اس نظام کے حوالے سے امید پیدا کرنے کی ضرورت ہے، اس پر پاکستان پیپلز پارٹی اور ہماری حکومت اتحاد کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ لوگوں کو حالات کی بہتری اور ڈیولپمنٹ اقدامات کے ذریعے قائل کیا جا سکے کہ وہ اسپانسرڈ دہشتگردی کی طرف نہ جائیں، اس کے درمیان دیوار بن کر کھڑے ہو جائیں۔
ظہور بلیدی نے کہاکہ بلوچستان کی روٹ کازز کو ٹھیک کرنا چاہیے، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ بلوچستان کو وفاق کی جانب سے نظرانداز کیا گیا، پاکستان کے 11 فیصد غریب بلوچستان میں ہیں، جبکہ بلوچستان کی آبادی 6 فیصد ہے۔ ہماری پالیسیاں جو اسلام آباد میں یا پھر کوئٹہ میں بنتی رہیں، ان میں بڑے نقص تھے، کیونکہ زمینی حقائق کچھ اور تھے۔
یہ بھی پڑھیں نواز شریف بلوچستان آکر کیا کریں گے، ان کے ہاتھ میں ہے کیا؟ سردار اختر مینگل
انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں جب بات پہنچ جاتی ہے تو اس میں ایک بڑا فرق ہے، جیسا کہ تربت کے مسائل سے متعلق جب اسلام آباد میں بات کی جائے گی تو وہ نظریہ بھی درمیان میں آ جاتا ہے، اس کا ایک ریسرچ بیسڈ حل نکالنا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلوچستان ٹوئٹر اسپیس صوبائی مسائل صوبائی وزیر ظہور بلیدی وی نیوز