سرینہ چوک انٹرچینج پروجیکٹ کا افتتاح آج ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن) سرینہ چوک انٹرچینج پروجیکٹ کا باقاعدہ افتتاح آج منگل کو کیا جائیگا، غیر معمولی اسپیڈ، اعلی معیار، 72 روز کی ریکارڈ مدت میں 3 انڈر پاسز اور رابطہ سڑکوں پر مشتمل سرینہ چوک انٹرچینج پروجیکٹ مکمل کیا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سرینہ چوک انٹرچینج پروجیکٹ کا دورہ کیا اورپروجیکٹ کے افتتاح کے انتظامات کا جائزہ لیا۔اس موقع پر محسن
نقوی نے کہا کہ سرینہ چوک انٹرچینج کو ریکارڈ 72 دن میں مکمل کیا گیا ہے، سرینہ چوک انٹرچینج پراجیکٹ تین انڈر پاسز اور رابطہ سڑکوں پرمشتمل ہے، یہ انٹرچینج سرینہ ہوٹل، کنونشن سنٹر، شاہراہِ دستور اور ڈپلومیٹک انکلیو کے جنکشن پر واقع ہے، سرینہ چوک انٹرچینج منصوبے کی تکمیل سے اسلام آباد شہر کے ٹریفک کا دیرینہ مسئلہ حل ہوگا، سرینہ چوک منصوبے کو خوبصورت درختوں، پھولوں اور لینڈ اسکیپنگ سے مزین کیا گیا ہے، چیئرمین سی ڈی اے اور ان کی پوری ٹیم پروجیکٹ کی تکمیل پر مبارکباد کی مستحق ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایس آئی یو ٹی کا تاریخی اقدام؛ پاکستان کا پہلا بچوں کا جدید ترین طبی مرکز کا افتتاح
کراچی:سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) نے بچوں کے دل اور گردے کے علاج میں ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے "مریم بشیر داؤد چلڈرن اسپتال" کا افتتاح کر دیا ہے، جو پاکستان کا پہلا سرکاری سطح پر بچوں کا جدید ترین طبی مرکز بن گیا ہے۔
ایس آئی یوٹی کے زیرانتظام یہ نیا اسپتال مرکزی عمارت کے قریب واقع ہے اور اس کی تعمیر میں معروف مخیر شخصیت بشیر داؤد کے خاندان نے 7 ارب روپے سے زائد کی مالی معاونت فراہم کی ہے۔
علاوہ ازیں سندھ کی صوبائی حکومت کی جانب سے بھی مزید فنڈنگ متوقع ہے تاکہ اس منصوبے کو مزید وسعت دی جا سکے۔
کراچی میں قائم 14 منزلوں پر مشتمل اس جدید اسپتال میں بچوں کے لیے دل کے آپریشن، ڈائیلاسز، یورولوجی اور دیگر پیچیدہ سرجری کی جدید ترین سہولیات فراہم کی گئی ہیں، اسی طرح ماڈیولر آپریٹنگ تھیٹرز، ہائبرڈ کارڈیک کیتھ لیب اور جدید آئی سی یوز جیسی سہولیات کے ساتھ یہ اسپتال بچوں کو عالمی معیار کی نگہداشت فراہم کرے گا۔
ایس آئی یو ٹی کے بانی پروفیسر ادیب رضوی کے فلسفے کے مطابق اس اسپتال میں تمام طبی سہولیات بلا معاوضہ فراہم کی جائیں گی۔
ان کا ماننا ہے کہ صحت ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور کسی بھی طبقے کی میراث نہیں ہونی چاہیے،"مریم بشیر داؤد چلڈرن اسپتال" صرف ایک طبی ادارہ نہیں بلکہ یہ اس عزم کی علامت ہے کہ پاکستان کے ہر بچے کو معیاری اور مفت طبی سہولیات مہیا کی جائیں۔
ایس آئی یو ٹی کے ذرائع کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً 80 ہزار سے ایک لاکھ بچے دل اور گردے کی پیدائشی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ بیماریاں نہ صرف جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں بلکہ بچوں کو معذوری کی طرف بھی لے جا سکتی ہیں۔