عمران خان کو کن مقامات پر منتقل کرنے کی آفر ہوئی؟ علی امین گنڈاپور کا بڑا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے انکشاف کیا ہے کہ جب پی ٹی آئی کے حکومت سے مذاکرات شروع ہوئے تو عمران خان کو بنی گالہ، نتھیا گلی اور وزیراعلیٰ ہاؤس منتقل کرنے کی آفر ہوئی، تاہم عمران خان نے کہا کہ پہلے پارٹی کے تمام رہنماؤں کو رہا کیا جائے۔نجی ٹی وی سے انٹرویو کے دوران وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے سوال کیا گیا کہ آرمی چیف سے ملاقات میں کس نوعیت کی بات چیت ہوئی؟ جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے ہونے والی ملاقات میں صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت موجود تھی، یہی بات ہوئی کہ سب نے مل کر ملک کی خاطر دہشتگردی کا مقابلہ کرنا ہے، یہ واحد ایجنڈا ہے جس پر سب متفق ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ہم کوشش کررہے ہیں، یقین ہے کہ ہم دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے، افغانستان سے بات چیت کے لیے ہم اپنا وفد بھیجیں گے وہاں پر جاکر جرگہ کے ذریعے بات چیت ہوگی، امید ہے اسی مہینے ہمارا ایک چھوٹا وفد افغانستان جائے گا، اس کے بعد مذاکرات کے ٹی او آرز بنائے جائیں گے، تمام قبائلی اضلاح کے زعما اپنے نمائندے دیں گے جو جرگے میں شریک ہوں گے، پھر ایک گرینڈ جرگہ ہوگا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاقی حکومت افغانستان کے ساتھ ہونے والی بات چیت کا حصہ ہوگی، وہ ہمارے مذاکرات کی حمایت کرے اور ادارے ہمارے ساتھ ہوں گے، تب ہی افغانستان کے ساتھ مذاکرات آگے بڑھ سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسائل کے حل کے لیے انا کو ایک طرف رکھ کر قوم کے فیصلے کرنے پڑتے ہیں، ذاتی فیصلے آپ کے ہاتھ میں ہیں لیکن جب قوم کے فیصلے کرنے ہوتے ہیں تو انا کو سائیڈ پہ رکھ کے قوم کے مفاد میں فیصلے کرنے پڑتے ہیں اور مثبت رویہ اختیار کرنا پڑتا ہے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آرمی چیف سے ملاقات میں میں نے تجویز دی کہ جن پالیسیوں سے ہمیں فائدہ نہیں ہوا وہ ہمیں تبدیل کرنی پڑیں گی اور پالیسیاں اختیار کرنا ہوں گی جن سے عوام کو فائدہ ہو، خیبرپختونخوا میں عوام کا اعتماد ختم ہوچکا ہے، اس اعتماد کو بحال کرنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ 4 اکتوبر کے بعد جب میں ڈی چوک گیا تو اس کے بعد مذاکرات کا عمل شروع ہوا، اس کے بعد 26 نومبر کو اسلام آباد میں جو کچھ ہوا، ہمارے لوگوں کو گولیاں ماری گئیں، گولیاں حکومت نے چلوائیں، حکومت نے ہی دفعہ 144 لگا لیا تھا، جس نے بھی گولیاں چلائیں وہ ہمارا مجرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب پہلی بار بات چیت شروع ہوئی تو میں نے تجویز دی کہ عمران خان کو کسی ایسی جگہ منتقل کردیا جائے جہاں ہم آزادانہ مشاورت کرسکیں، عمران خان کے سامنے بیٹھ کرمعاملات طے کرلیں تو بہتر ہوگا، جلدی فیصلہ ہوسکتا ہے، عمران خان کو بنی گالہ منتقل کرنے کی تجویز بھی تھی، پھر نتھیا گلی اور وزیراعلیٰ ہاؤس کی بھی تجویز تھی، یہ تجویز اب بھی ہے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ عمران خان نے ان تجاویز پر کہا ہے کہ پہلے سارے پی ٹی آئی کارکنوں کو رہا کیا جائے تاکہ لوگ یہ نہ سمجھیں کہ عمران خان خود ریلیکس ماحول میں چلے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 26 نومبر کو ہمیں پتا بھی نہیں تھا کہ وہ احتجاج میں ہمارے ساتھ اسلام آباد جائیں گی، میں نے بشریٰ بی بی کو کہا بھی کہ عمران خان نے مجھے اس طرح کی ہدایات جاری نہیں کی، ہم نے کہیں بھی بشریٰ بی بی کو اکیلا نہیں چھوڑا، اگر بشریٰ بی بی نہ ہوتی تو ہم آگے جاسکتے تھے، میں اور بشریٰ بی بی آخری دم تک ڈی چوک میں کارکنوں کے ساتھ تھے، بشریٰ بی بی کی ہم پر بڑی ذمہ داری تھی، اگر وہ گرفتار ہوجاتی یا کہیں اغوا ہوجاتی تو کون ذمہ دار ہوتا
حکومت نے 5 فروری کو عام تعطیل کا اعلان کر دیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور کہ عمران خان عمران خان کو نے کہا کہ بات چیت کے بعد
پڑھیں:
حقیقی ترقی کے خواہاں مسلمان مساجد آباد کریں، مولانا عمران عطاری
حقیقی ترقی کے خواہاں مسلمان مساجد آباد کریں، مولانا عمران عطاری WhatsAppFacebookTwitter 0 28 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)دعوت اسلامی کے زیر انتظام چلنے والے جامع المدینہ و مدارس المدینہ کیلئے فیضان مدینہ میں ایک سیشن کا انعقاد ہوا جس میں جامعتہ المدینہ و مدرستہ المدینہ فیضان مدینہ اسلام آباد کے ناظمین، اساتذہ اور سٹوڈنٹس شریک ہوئے۔
مولانا محمد عمران عطاری نے سیشن میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ حسنِ اخلاق، حسنِ صفات اور حسنِ اعمال ایسی خوبیاں ہیں جو کسی قوم کو مغلوب نہیں ہونے دیتیں بلکہ انہیں غالب کر دیتی ہیں، ہر فوج اور ہر طاقت کو ان صفات کے سامنے ہتھیار ڈالنا پڑتا ہے، مسلمان اگر حقیقی ترقی کے خواہاں ہیں تو انہیں چاہئے کہ اپنی مساجد کو آباد کریں، دیانت و امانت اور سچائی کو اپنائیں، اپنے اسلاف کی سچائی کا نمونہ بنیں اور اپنے سے کمزور لوگوں کی ہمدردی میں اپنی راحت تلاش کریں۔
مولانا محمد عمران عطاری نے کہا کہ ترقی کی خواہش ہر ذی حیات اور زندہ قوم کے دل میں ہوتی ہے اور ہونی بھی چاہئے، اپنی حالت کو پہلے سے بہتر بنانے کا جذبہ اگر دل میں نہ ہو تو زندگی کی برکات سے محروم ہونا لازمی ہے، اصل ترقی یہ ہے کہ انسان کے ذاتی اوصاف اور اعمال پہلے سے عمدہ اور بہتر ہوجائیں ، مسلمان پاکیزہ صفات اختیار کریں، ان کے اعمال اسلامی تعلیمات کے مطابق ہوں اور ان کی زندگی میں اسلامی شان و شوکت ظاہر ہو تو یہ حقیقی ترقی ہے، جب مسلمان اس معیار پر آجائیں گے تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں پامال نہ کر سکے گی۔
مولانا محمد عمران عطاری نے کہا کہ بزرگانِ دین میں علم دین سیکھنے کا بے حد جذبہ ہوتا تھا، ایک حدیث سننے کیلئے وہ مشقت اٹھاتے، اپنا گھر بار چھوڑ کر دور دراز کا سفر کرتے تھے، ان کے دلوں میں قرآن و حدیث کا علم حاصل کرنے اور اس پر عمل کرنے کی تڑپ ہوتی تھی، حقیقت میں قرآن و حدیث کا علم سیکھ کر اس پر عمل کرنا اور اپنی زندگی اس کے مطابق ڈھال لینا ہی سعادت مندی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعالمی بینک سے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پرکوئی بات نہیں ہوئی، وزیر خزانہ عالمی بینک سے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پرکوئی بات نہیں ہوئی، وزیر خزانہ پیپلز پارٹی کا الیکشن کمیشن کو خط، انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ کے تبادلے پر نوٹس لینے کی استدعا ذی القعدہ کا چاند کب نظر آئے گا؟ سپارکو نے پیشگوئی کر دی عالمی عدالت میں غزہ پر امدادی ناکہ بندی پر اسرائیل کیخلاف سماعت پاک بھارت کشیدگی، سرحد پار شادیاں کرنے والے جوڑے غیر یقینی مستقبل سے دوچار جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 3 مئی تک ملتویCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم