کراچی:

شہر قائد کے علاقے سولجر بازار میں شہریوں سے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر ڈاکو نے فائرنگ کر کے اپنے ہی ساتھی کو ماردیا جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر ایک  شہری جاں بحق اورایک شہری زخمی ہوگیا۔

ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق اور زخمی آپس میں رشتے دار ہیں جبکہ ہلاک ڈاکو کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

ایس ایچ او سولجر بازار وقارعظیم نے بتایا کہ سولجر بازار اشو اپارٹمنٹ نزدیک جماعت خانہ کے قریب دو مسلح ملزمان دو شہریوں سے لوٹ مار کرریے تھے کہ شہریوں نے مزاحمت کردی اس دوران ایک ڈاکو نے فائرنگ کردی.

ڈاکو کی فائرنگ سے اس کا ایک ساتھی ڈاکو مارا گیا جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر دونوں شہری بھی زخمی ہوگئے، زخمی شہریوں کو طبی امداد کے لیے نجی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں زخمی ہونے والا 33 سالہ شہری طاہر ولد میر الیاس دوران علاج دم توڑ گیا۔

جاں بحق ہونے والے شہری کے دوست شاہ زیب نے بتایا کہ جاں بحق اور زخمی دونوں آپس میں رشتے دار ییں، دونوں کزنز پاکولا مسجد سولجر بازار کے رہائشی ہیں اور ان کا آبائی تعلق تربت بلوچستان سے ہے، یہ درآمدات اور برآمدات کا کام کرتے ہیں۔

جبکہ دوسرے زخمی شہری کی شناخت صدام کے نام سے ہوئی ، ہلاک ڈاکو کی شناخت عبداللہ سے ہوئی۔

ایس ایچ او سولجر بازار کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والا شہری طاہر شادی شدہ تھا اور یہ اپنے کزن کے ہمراہ دو کزن دوستوں کے پاس جارہے تھے کہ جماعت خانہ کے پا اس سے لوٹ مار کا واقعہ پیش اایا۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ پولیس اس واقعہ کی مزید تحقیقات کررہی ہے، جاں بحق شہری کی میت چھیپا سرد خانے منتقل کردی گئی ہے۔واضح رہے کہ کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر رواں سال کی جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سولجر بازار لوٹ مار

پڑھیں:

بھارت میں وقف قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد سے 3 افراد ہلاک

ذرائع کے مطابق پولیس نے تصدیق کی کہ مغربی بنگال کے ضلع مرشد آباد میں پرتشدد مظاہروں کے دوران تین افراد ہلاک ہوئے۔ اس سلسلے میں 118 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کو ہندوتوا کے رنگ میں رنگنے کے آر ایس ایس کے ایجنڈے پر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کے جارحانہ عملدرآمد سے لوگوں کی جانیں ضائع ہونا شروع ہو گئی ہیں اور حال ہی میں منظور شدہ وقف قانون کے خلاف احتجاج کے دوران مغربی بنگال میں تشدد سے تین افراد کی موت ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے تصدیق کی کہ مغربی بنگال کے ضلع مرشد آباد میں پرتشدد مظاہروں کے دوران تین افراد ہلاک ہوئے۔ اس سلسلے میں 118 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ضلع کے علاقے جنگی پور میں مظاہرین نے پولیس کی ایک گاڑی کو نذرآتش کر دیا اور کئی دیگر کی توڑ پھوڑ کی۔ احتجاج کے دوران ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ خلیل الرحمان کے دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی اور ٹرین سروسز متاثر ہوئیں۔ جنگی پور میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین نے پتھرائو کیا اور بھارتی فورسز کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ جھڑپوں میں متعدد پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔حکام نے علاقے میں عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے۔

مغربی بنگال کی ہوم سکریٹری نندنی چکرورتی نے جنگی پور میں انٹرنیٹ معطل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ جمعہ کی دوپہر کو مظاہرین نے دھولیاں کے قریب شاجورمور کراسنگ پر نیشنل ہائی وے بلاک کر دیا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ جب پولیس اہلکاروں نے ہائی وے کو کھولنے کی کوشش کی تو ان پر پتھرائو کیا گیا۔ مظاہرین نے علاقے میں ایک پولیس جیپ اور ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے بتایا کہ تشدد کے سلسلے میں سوتی سے تقریبا 70 اور سمسر گنج سے 41 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ مشرقی ریلوے نے بتایا کہ تقریبا 5000 مظاہرین نے ریلوے ٹریک کو بھی بلاک کر دیا تھا جس کے نتیجے میں دو مسافر ٹرینیں منسوخ کر دی گئیں اور چار ایکسپریس ٹرینوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ ریلوے کے ایک عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ دھولی گنگا اور نمتیتا اسٹیشنوں کے درمیان ایک کراسنگ پھاٹک کو مظاہرین نے نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں شاجورمور کراسنگ سے گزرتے ہوئے مظاہرین نے روکا اور پولیس نے انہیں باہر نکال دیا۔

اسلامی قانون کے مطابق وقف کی جائیداد کسی مذہبی، تعلیمی یا خیراتی مقصد کے لیے وقف کی جا سکتی ہیں۔ نریندر مودی کے ناقدین کا کہنا ہے کہ ہندوتوا حکومت جارحانہ انداز میں آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور بھارت ایک فسطائی اور ہندو ریاست بن چکی ہے۔ ان کا کہنا ہے جب سے مودی بھارت کے وزیراعظم بنے ہیں ملک کی فوج، پولیس اور بیوروکریسی سمیت تمام ادارے ہندوتوا کے رنگ میں رنگ گئے ہیں۔ راہول گاندھی پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت میں ہندوئوں کے علاوہ دوسروں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ راہول کا یہ بیان کہ مسلمانوں کے بعد عیسائی اور سکھ ہندوتوا حکومت کا اگلا ہدف ہیں، مودی حکومت کے تحت بھارت میں تمام اقلیتوں میں پائے جانے والے خوف اور عدم تحفظ کو ظاہر کرتا ہے۔مخالفین نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کی جائیدادیں، جانیں، عزتیں اور مذہبی آزادی ہندو انتہا پسندوں کے رحم و کرم پر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: مسکن چورنگی پر ڈمپر کی موٹر سائیکل کو ٹکر، نوجوان زخمی
  • کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ، بچی سمیت دو افراد زخمی
  • کراچی: مختلف علاقوں میں ڈاکو عوام کے ہتھے چڑھ گئے
  • بنگلہ دیش نے اپنے شہریوں پر اسرائیل کے سفر پر دوبارہ پابندی لگا دی
  • تاج محل کا حقیقی وارث ہونے کا دعویٰ، شہری نے سب کو حیران کر دیا
  • پشاور میں فائرنگ سے زخمی ہونے والی مذہبی شخصیت دوران علاج جاں بحق
  • بھارت میں وقف قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد سے 3 افراد ہلاک
  • اسلام آباد میں پولیس مقابلہ، سنگین وارداتوں میں ملوث ڈاکو ہلاک
  • ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں فائرنگ، 8 پاکستانی شہری جاں بحق
  • اسلام آباد میں بین الصوبائی سائیکو ڈکیت گینگ کی پولیس پر فائرنگ، 2 ڈاکو گرفتار