سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کا حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار کادورہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شفیع محمد صدیقی نے حیدرآبادڈسٹرکٹ بار کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے بار میں ڈسپنسری کیفے ٹیریا اور آڈیٹوریم کا افتتاح بھی کیا۔سندھ ہائی کورٹ بار کی جانب سے ایک تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس شفیع محمد صدیقی نے کہا کہ بین الاقوامی سطح کا پروگرام کروانے پر حیدرآباد کے وکلا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اس طرح کے پروگرام کروانے خوش آئند ہے ان سے نوجوان وکلا کو مستقبل میں بہت فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج بار کے آڈیٹوریم کے افتتاح کے بعد ہم یہ عزم کرتے ہیں کہ سندھ کے وکلا کے لیے ایک اکیڈمی قائم کی جائے گی جس میں نوجوان وکلا کو تربیت دی جائے گی اس سے نوجوان وکلا کا مستقبل تابناک ہوگا ۔تقریب میں ہائی کورٹ کے جسٹس سیشن اور سول کورٹ کے ججز اور وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کورٹ کے
پڑھیں:
اسلام آباد ہائی کورٹ : 3نئے ججز نے چارج سنبھال لیا ، سنیارٹی لسٹ جاری : وکلا کی ہڑتال
اسلام آباد+کراچی،کوئٹہ (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ ) اسلام آباد ہائی کورٹ میں نئے تعینات ہونے والے ججز صاحبان نے چارج سنبھال لیا۔ فیڈرل پراسیکیوٹر جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سرکاری وکلاء کے ہمراہ کمرہ عدالت میں ججز کو پھولوں کے گلدستے پیش کیے اور مبارکباد دی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں تعینات ہونے والے نئے ججز نے کام شروع کردیا۔ لاہور ہائیکورٹ سے آنے والے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کو کمرہ عدالت نمبر 11، جسٹس خادم حسین سومرو کو کمرہ عدالت نمبر 12جبکہ جسٹس محمد آصف کو کمرہ عدالت نمبر 13 دیا گیا۔ بعد ازاں فیڈرل پراسیکیوٹر جنرل اسلام آباد غلام سرور نیہونگ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے ڈپٹی اٹارنی جنرلز، اسسٹنٹ اٹارنی جنرلز، سٹیٹ کونسلز اور سرکاری وکلاء کے ہمراہ جسٹس سرفراز ڈوگر کی عدالت آئے اور ان کو پھولوں کے گلدستے پیش کرکے خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر جسٹس سرفراز ڈوگر نے وکلاء کا شکریہ ادا کیا، مصافحہ کیا جبکہ خواتین وکلاء کے سر پر ہاتھ پھیرا۔ اس موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر کی قیادت میں جسٹس سرفراز ڈوگر کو پھول پیش کیے گئے، جسٹس سرفراز ڈوگر نے ان کا بھی شکریہ اداکیا۔ دوسری طرف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دوسرے صوبوں سے آنے والے تین ججز کے بعد سنیارٹی لسٹ تبدیل، انتظامی اور پروموشن کمیٹی بھی تبدیل کردی گئیں۔ چیف جسٹس عامر فاروق کی منظوری کے بعد رجسٹرار آفس کی جانب سے الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کردیے گئے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس سرفراز ڈوگر سینئر پیونی جج اسلام آباد ہائی کورٹ بن گئے، جسٹس محسن اختر کیانی سنیارٹی لسٹ پر دوسرے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب تیسرے، جسٹس طارق محمود جہانگیری چوتھے، جسٹس بابر ستار پانچویں، جسٹس سردار اسحاق خان چھٹے، جسٹس ارباب محمد طاہر ساتویں ، جسٹس ثمن رفعت امتیاز آٹھویں، جسٹس خادم حسین نویں، جسٹس اعظم خان دسویں نمبر پر ہوں گے جبکہ سنیارٹی لسٹ میں جسٹس محمد آصف گیارہویں جبکہ جسٹس انعام امین منہاس بارہویں نمبر پر ہوں گے۔ انتظامی کمیٹی تبدیلی کے بعد چیف جسٹس عامر فاروق اسلام آباد ہائی کورٹ کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین جبکہ سینئر پیونی جج جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس خادم حسین سومرو انتظامی کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس عامر فاروق نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی بھی تبدیل کردی، نئی ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی سینئر پیونی جج جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ہوگی۔ ایڈیشنل رجسٹرار اعجاز احمد نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں نئے ججز کی تعیناتی کے خلاف وکلاء ہڑتال ہوئی، 80 فیصد سے زائد کیسز میں وکلاء پیش نہ ہوئے، سرکاری وکلاء اور درخواستگزار خود ہی پیش ہوکر تاریخیں لیتے رہے۔ گذشتہ روز صبح سویرے ہی بار ایسوسی ایشنز کے نمائندے عدالتوں کے داخلی و خارجی راستوں پر کھڑے ہوگئے اور آنے والے وکلاء کو ہڑتال سے متعلق آگاہ کرتے رہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ، ڈسٹرکٹ کورٹس اور خصوصی عدالتوں کے باہر سکیورٹی کی اضافی نفری تعینات کی گئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں ایک کیس سماعت کے لیے مقرر تھا۔ جسٹس محسن اختر کیانی عدالت میں کچھ کیسز میں وکلاء، کچھ میں درخواست گزار خود پیش ہوئے۔ جبکہ وکلاء کی عدم پیشی پرجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی کیسز کی لسٹ جلدی ختم ہو گئی۔ جسٹس طارق جہانگیری، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان بھی عدم حاضری، جسٹس بابر ستار کی عدالت میں ہڑتال کے باوجود کچھ وکلاء پیش ہوئے، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی عدالت میں بھی بہت کم تعداد میں وکلاء پیش ہوئے، جسٹس انعام امین منہاس اور جسٹس اعظم خان کی عدالت میں وکلاء پیش ہوئے، جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس خادم حسین سومرو کی عدالت میں صرف لا افسران پیش ہوئے جبکہ جسٹس محمد آصف کی آمد میں تاخیر ہوئی اور دن ایک بجے کی فلائٹ سے اسلام آباد پہنچے۔ جسٹس سرفراز ڈوگر کی عدالت میں تین جبکہ جسٹس محمد آصف کی عدالت میں دو کیسز کی کازلسٹ لگائی گئی تھی۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ بار ایسوی ایشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفرز کو خوش آئند قرار دے د یا۔ سپریم کورٹ بار نے اپنے جاری اعلامیے میں کہا کہ سپریم کورٹ بار ہمیشہ قانون کی حکمرانی عدلیہ کی آزادی کیلئے کھڑی ہوئی ہے، سپریم کورٹ بار کی ایگزیکٹو کمیٹی سے سرکولیشن کے زریعے ججز ٹرانسفرز پر رائے لی گئی۔آرٹیکل200 صدر مملکت کو ججز ٹرانسفر کی اجازت دیتا ہے ۔اعلامیے میں کہا گیا کہ ججز کی ٹرانسفرز نئی تقرری نہیں ہوتی، ٹرانسفر ہونے والے ججز کی سنیارٹی برقرار رہے گی، اعلامیہ صدر سپریم کورٹ بار میاں روف عطا کی جانب سے جاری کیا گیا۔ علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور بلوچستان ہائی کورٹ بار نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دوسرے صوبوں سے ججز کی تعیناتی کو خوش آئند قرار دے دیا۔ سندھ ہائیکورٹ بار کے صدر بیرسٹر محمد سرفراز علی میتلو نے بیان میں کہا یہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے وفاقی تشخص کی بحالی کی جانب قدم ہے۔ دوسری جانب صدر بلوچستان ہائی کورٹ بار عطا اللہ لانگو نے بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں دیگر صوبوں کے ججز کی تعیناتی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئین کے تحت صدر مملکت کو اختیار ہے کہ وہ ججز کی تقرر و تبادلے کرے۔