شہداد پور ،منشیات ڈیلر کیخلاف دکادندار سڑکوں پر نکل آئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
شہدادپور (نمائندہ جسارت ) شہدادپور میں منشیات کے ڈیلر کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف دکاندار کاروبار بند کرکے سڑک پر نکل آئے۔ زبردستی منشیات بیجنے کیلئے دباؤ ڈالا جاتا ہے ۔پولیس کے ذریعے ہراساں کیا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شہدادپور میں مضر صحت مین پوری اور گٹکا کے ڈیلر کی زیادتیوں کے خلاف شہر مختلف علاقوں کے دکانداروں نے اپنا کاروبار بند کرکے شکیل راجپوت، مبین راجپوت اور حسن راجپوت کی قیادت میں پریس کلب شہدادپور پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور پولیس اور ٹھیکیدار کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔ اس موقع پر مظاہرین نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم کاروباری لوگ ہیں اور شہر میں ہمارے جنرل اسٹور اور کولڈ ڈرنک کی دکانیں ہیں۔ جہاں ہم کوئی بھی مضر صحت منشیات یا مین پوری گٹگا فروخت نہیں کرتے تاہم شہدادپور کا سفینہ، مین پوری اور گٹگا اور اس طرح کے دیگر مضر صحت اشیا فروخت کرنے والا ٹھیکیدار جمشید عرف ککو زبردستی درج بالا مضر صحت سفینہ مین پوری اور گٹگا بیجنے کے لئے دباؤ ڈالتا ہے۔ اور انکار کی صورت میں پولیس کی مدد سے گرفتار کراکر ہراساں اور پریشان کیا جاتا ہے۔ ضلع اور شہدادپور کی پولیس اس کے اس ناجائز کام کی پشتیبان ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے اس احتجاج کے دوران علی راجپوت کو بھی گرفتار کرکے لاک اپ کردیا ہے اور خدشہ ہے کہ اس پرچرس کا جھوٹا مقدمہ درج کردیا جائے۔ مظاہرین نے بتایا کہ خوف کی وجہ ہم نے اپنا کاروبار بند کیا ہواہے جس کی وجہ سے ہم معاشی پریشانی کا شکار ہورہے ہیں۔ انہوں مزید بتایا کہ دکان کھولنے کی صورت میں ٹھیکیدار یا اس کے کارندے آکر منشیات رکھنے پر زور دیتے ہیں۔ انہوں نے آئی جی اور ڈی آئی جی سے مطالبہ کیا کہ اس ساری زیادتیوں کا فی الفور نوٹس لیتے ہوئے ٹھیکیدار جمشید عرف ککو اور اس کی پشت بانی کرنے والوں کے خلاف فی الفور کارروائی کی جائے اور ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ ہم اپنا کاروبار کر سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اس حکومت سے کچھ لینا ہے تو سڑکوں پر پریشربڑھانا ہو گا، فواد چوہدری
اسلام آباد:سابق وفاقی وزیر فواد چو ہدری کاکہنا ہے کہ اس حکومت سے کچھ لینا ہے تو سڑکوں پر پریشربڑھانا ہو گا، 26ویں ترمیم کے بعد مرضی کے ججزکولایا جارہا ہے،پندرہویں نمبرز والے جج کو نمبرون کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 26ویں ترمیم کے بعد مرضی کے ججز کو لایا جا رہا ہے، ججز کو میرٹ پر لانا چاہیے اور ججزکا میرٹ پرتبادلہ کرنا چاہیے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا امریکا1937میں جس بحران میں تھا ویسے ہی پاکستان کوبحران کا سامنا ہے، ابھی تک وکلا کی طرف سیکوئی متاثرکن حکمت عملی سامنے نہیں آئی۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہمیشہ سے کہہ رہا ہوں کہ پی ٹی آئی کوالائنس بنانا ہوگا، مذاکرات دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں، عون چودھری اور عاطف خان کی ملاقات سے متعلق شیخ وقاص نے چھوٹی بات کی ہے، خود وہ کس کس سے نہیں ملتے، ان پر تو اس سے زیادہ سنگین الزامات ہیں، سیاست دانوں کے آپس میں تعلقات ہوتے ہیں، ایسی کوئی بات نہیں۔