WE News:
2025-04-15@09:40:17 GMT

افغانستان میں اندرونی تناؤ، ہمارے امکانات اور امریکا

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان سے انخلا کے انداز پر سخت تنقید کرتے آرہے ہیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کا افغانستان سے انخلا کا منصوبہ مختلف اور باعزت تھا، بگرام ایئر بیس پر امریکا کو اپنا کنٹرول برقرار رکھنا چاہیے تھا۔ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے افغانستان سمیت دیگر ملکوں کو دی جانے والی امداد معطل کردی ہے۔ یہ معطلی تین ماہ کے لیے کی گئی، اس دوران ریویو کیا جائےگا۔ نظرثانی کے بعد امداد بحالی کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائےگا۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ کچھ امداد بحال بھی کی جا سکتی ہے۔

امریکی امداد کی بندش سے افغان کرنسی کی قیمت گری ہے۔ 28 افغان صوبوں میں 50 انٹرنیشنل این جی اوز کا کام رک گیا ہے۔ یہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب یو این سمیت عالمی ادارے افغانوں کی تکلیف دہ صورتحال کے حوالے سے مسلسل آگاہ کررہے ہیں۔ مثال کے طور پر یہ بتایا گیا کہ دیہی علاقوں میں ایک بہت بڑی آبادی کے پاس ایک ہی آپشن ہے کہ وہ یا تو سردی سے بچاؤ کے لیے لکڑیاں خرید کر خود کو گرم رکھ لیں یا پھر روٹی کھا لیں۔ امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ افغانوں کی طرف سے مدد کی جتنی درخواستیں آرہی ہیں ہم ان میں سے صرف آدھے لوگوں کو مدد فراہم کرسکتے ہیں۔

افغان طالبان حکومت نے چھٹی جماعت کے بعد لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی لگا دی ہے۔ اس پابندی کے کچھ نتائج بھی سامنے آئے ہیں۔ افغانستان میں کم عمری کی شادی میں پھر سے ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے۔ کم عمر ماؤں کی تعداد بھی تیزی سے بڑھی ہے، اہم ترین افغان طالبان اس پابندی کے خلاف اعلانیہ بیانات دے چکے ہیں۔ بیانات دینے والوں میں وزیر داخلہ سراج حقانی اور وزیر دفاع ملا یعقوب جیسے طاقتور لوگ بھی ہیں۔

19 جنوری کو ڈپٹی وزیر خارجہ شیر عباس ستانکزئی نے بھی ایک حیران کن بیان دیا تھا۔ خوست کے ایک مدرسے میں ستانکزئی نے خطاب کیا تھا۔ وہاں انہوں نے کہاکہ خواتین کی تعلیم پر اسلام میں کوئی پابندی نہیں ہے، ایسی پابندی کسی کی (ملا ہبت اللہ) ذاتی خواہش اور سمجھ ہو سکتی ہے۔ اس بیان کے بعد ستانکزئی منظر عام سے غائب ہیں اور کہا جارہا ہے کہ وہ شارجہ نکل گئے ہیں۔

پہلے ان کی ایک آڈیو آئی جس میں انہوں نے کہاکہ وہ کورونا جیسی بیماری کی وجہ سے گھر میں موجود ہیں، پھر اس کے بعد ایک اور آڈیو میں ستانکزئی کا کہنا تھا کہ طالبان امیر کے بیانات پر اندھوں کی طرح عمل کرنے کی ضرورت نہیں ہے، جو احکامات خلاف شریعت ہیں ان کو ماننے سے انکار کرنا چاہیے۔

27 جنوری کو خوست میں عائشہ صدیقہ گرلز اسکول میں افغان ڈپٹی وزیر داخلہ محمد نبی عمری نے خطاب کیا۔ عمری کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کی تعلیم کی اگر مذہب اور معاشرہ اجازت نہیں بھی دیتا، یہ تب بھی جائز ہے، یہ کہنے کے بعد نبی عمری نے رونا شروع کردیا اور ان کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ خدا ہمیں ہدایت دے، اگر دینی تعلیم کی اجازت ہے تو سائنسی تعلیم کی بھی اجازت ہونی چاہیے۔

افغان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی 12 دن پہلے متحدہ عرب امارات گئے تھے اور وہ وہیں مقیم ہیں۔ ان کے بیرون ملک قیام کے دوران ہی کابل میدان وردگ ہائی وے سے حقانیوں کے وفاداروں سے چارج لے کر متبادل دستے تعینات کردیے گئے ہیں۔ سراج حقانی کے ساتھ انٹیلی جنس چیف عبدالحق وثیق بھی بیرون ملک دورے پر گئے ہوئے ہیں۔

اس سب سے جو صورتحال بنتی دکھائی دے رہی ہے، اس کو سمجھانے کے لیے سائنس پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ سمجھ تو آپ گئے ہی ہوں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے ایک دلچسپ مطالبہ بھی کیا ہے۔ وہ یہ کہ امریکی اسلحہ واپس کرو، یہ تو افغان ہیں آپ تازہ خان کو بخار دے کر واپس نہیں لے سکتے اگر اس کی مرضی نہ ہو۔ یہ ہمیں پتا ہے تو ٹرمپ کو نہیں پت؟۔ اصل مطالبہ یقینی طور پر کوئی اور ہے۔

اس اصل مطالبے کا اندازہ لگانے سے پہلے بھی کچھ سوچنے کی ضرورت ہے، اتنا کچھ ہورہا ہے، افغانستان کی موجودہ حکومت سے ہمیں کوئی ٹھنڈی ہوا نہیں آرہی تو پھر حوالدار بشیر کیا کررہا ہے۔ وہ وہی کررہا ہے جو اسے کرنا چاہیے۔ افغان اپوزیشن کے اجلاس ہورہے ہیں، ان سرگرمیوں کے پیچھے ہم بھی جھانکتے دکھائی دے ہی رہے ہیں۔ ظاہر ہے جتھے رولا ہوسی اوتھے ڈھولا ہوسی۔

افغانستان کے وزیر مائننگ نے جنوبی افغانستان میں لیتھیم اور یورینیم کے ذخائر کا جائزہ لینے کا حکم دیا ہے۔ افغانستان میں معدنیات کے معاہدے انڈیا اور چین دونوں نے کررکھے ہیں۔ ان کاموں میں امریکی یورپی کمپنیاں پیچھے رہ گئی تھیں۔ یورینیم کی مائننگ سادہ معاملہ نہیں ہے۔ رئر ارتھ منرل افغانستان میں خاصے ہیں، جدید ٹیکنالوجی کا ان پر بہت انحصار ہے۔ اس شعبے میں امریکا چین کی مسابقت بھی جاری ہے۔ اس مارکیٹ پر کنٹرول کے لیے رولز طے نہیں ہوئے، زور آزمائی جاری ہے۔ پاکستان کے لیے حسب معمول اس میں امکانات ہیں، اب تک تو ہم ایسا کرتب دکھاتے ہیں کہ جدھر فائدہ ہو ادھر پلے سے نقصان اٹھا کر آتے ہیں، اس بار کچھ نیا کرلیں سر جی!

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

وسی بابا

وسی بابا نام رکھا وہ سب کہنے کے لیے جن کے اظہار کی ویسے جرات نہیں تھی۔ سیاست، شدت پسندی اور حالات حاضرہ بارے پڑھتے رہنا اور اس پر کبھی کبھی لکھنا ہی کام ہے۔ ملٹی کلچر ہونے کی وجہ سے سوچ کا سرکٹ مختلف ہے۔ کبھی بات ادھوری رہ جاتی ہے اور کبھی لگتا کہ چپ رہنا بہتر تھا۔

wenews افغانستان افغانستان تناؤ امریکا پابندیاں پاکستان چین ڈونلڈ ٹرمپ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغانستان افغانستان تناؤ امریکا پابندیاں پاکستان چین ڈونلڈ ٹرمپ وی نیوز افغانستان میں کا کہنا نہیں ہے کے لیے کے بعد

پڑھیں:

وورسیز پاکستانی ہمارے سروں کا تاج ہیں، عطاتارڑ

وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی ہمارے سروں کا تاج ہیں جنہوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے بہت کچھ کیا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ان اوورسیز پاکستانیوں کے لیے کچھ کرے، اس لیے اسلام آباد میں اوورسیز کنونشن کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ نے کہا کہ پہلی بار پاکستان میں اس لیول کا کنونشن ہورہا ہے جس میں مختلف سیکٹرز میں کام کرنے والے اوورسیز پاکستانی شرکت کررہے ہیں، انجینیئرز، ڈاکٹرز، وکلا، جرنلسٹ اس کنونشن میں شریک ہیں، جو پروفیشنل لوگ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 3 روزہ اوررسیز پاکستانیز کنونشن کا آغاز آج اسلام آباد میں ہورہا ہے

عطاتارڑ نے کہا کہ یہ کنونشن اوورسیز پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا ایک موقع ہے، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے بڑی محنت سے اپنا نام بنایا، انہوں نے پاکستان کے باہر پاکستان کا نام بنایا، یہ پاکستانی کے چلتے بولتے سفیر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ہمارے سروں کا تاج ہیں، ان کی بدولت ہی پاکستان نے نہ صرف ترقی کی ہے بلکہ ملکی معیشت میں استحکام آیا ہے، انہیں سلام پیش کرتے ہیں، جن اوورسیز پاکستان نے کنونشن میں شرکت کی ہے ان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ چند بھگوڑے بیرون ملک بیٹھے ہیں، جن کا کام ہی سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلانا ہے، اس کنونشن سے ان بھگوڑوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہا ہے، تاہم اب وقت آگیا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں نے پاکستان کے لیے جو کچھ کیا ہے اس کے بدلے میں ان کے لیے حکومت کچھ کرے۔

یہ بھی پڑھیں: سمندر پار پاکستانیوں نے فروری میں 3.1 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھیجیں، سالانہ بنیادوں پر 3.8 فیصد اضافہ

یاد رہے کہ پاکستان کا پہلا اوورسیز کنونشن آج اسلام آباد میں شروع ہورہا ہے جس میں شرکت کے لیے اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد اسلام آباد پہنچ گئی ہے۔

اوورسیز مہمانوں کے اعزاز میں اسلام آباد کے لوک ورثا میں کلچرل فوڈ میلے کا اہتمام کیا گیا ہے، جبکہ وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر اوورسیز پاکستانیوں کو ریاستی مہمان کا درجہ دیا گیا ہے،امریکا، برطانیہ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا سمیت کئی ممالک سے پاکستان اس کنونشن میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچے ہیں۔

کنونشن کا افتتاحی سیشن کل ہوگا جس میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی خصوصی شرکت کریں گے، کنونشن میں ایس آئی ایف سی، وزارت خارجہ، وزارت تجارت اور نادرا کی میٹنگز ہوں گی، او پی ایف، اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کی سائیڈ لائنز میٹنگز بھی ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: جائیداد کے تحفظ کا بل: اوورسیز پاکستانیوں کو کیا فائدہ ہوگا؟

اوورسیز کنونشن میں وزیراعظم شہبازشریف، وفاقی وزرا اور ارکان پارلیمنٹ بھی شرکت کریں گے جبکہ کنونشن کے دوسرے روز آرمی چیف سید عاصم منیر بھی اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کریں گے۔

کنونشن کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں کے تحفظات سننا اور ان کی تجاویز کی روشنی میں پالیسی سازی کو بہتر بنانا ہے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسلام اباد اوورسیز پاکستانی عطاتارڑ کنونشن لوک ورثا وزیراطلاعات

متعلقہ مضامین

  • افغان حکومت کی بے حسی، واپس بھیجے گئے مہاجرین افغانستان رُل گئے
  • اب تک کتنے افغان پناہ گزین اپنے وطن واپس جا چکے؟
  • خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 مسترد، اے این پی کا احتجاجی تحریک کا اعلان
  • جعفر ایکسپریس حملے میں افغانستان کو دیا گیا امریکی اسلحہ استعمال ہوا، امریکی اخبار نے تصدیق کردی
  • جعفر ایکسپریس پر حملے میں امریکا کی جانب سے افغانستان کو دیا گیا اسلحہ استعمال ہونے کی تصدیق
  • اوورسیز پاکستانی ہمارے ملک کی شان اور ہمارے سروں کا تاج ہیں،عطاءاللہ تارڑ
  • وورسیز پاکستانی ہمارے سروں کا تاج ہیں، عطاتارڑ
  • افغان حکومت اپنی سرزمین سے آپریٹ ہونے والی دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے، وزیراعظم شہباز شریف
  • نتن یاہو، اسرائیل کے وجود کو لاحق اندرونی خطرہ
  • غیر قانونی مقیم غیر ملکی باشندوں کی انخلاء مہم جاری،مزید 4ہزارسے زائد خاندان افغانستان میں داخل