کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان فرنیچر ایسوسی ایشن سندھ چیپٹر اور سندھ ٹیکنکل ایجوکیشنل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ (سٹیوٹا)کے درمیان معاہدہ، فرنیچر کے شعبے میں ہنر مند پیشہ ور افراد کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے شراکت داری قائم، رانا وحید اور منور علی مٹھانی نے دستخط کیے۔ رانا وحیدنے بھرپور تعاون کرنے پر سٹیوٹا کے افسران کا شکریہ ادا کیا اور اپنا بھرپور تعاون کا یقین دلایا ۔تفصیلات کے مطابق فرنیچر کی صنعت کے لیے تاریخی دن ،جب فرنیچر کی صنعت میں مہارت کی ترقی اور کیریئر کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے سندھ ٹیکنکل ایجوکیشنل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ (سٹیوٹا)کے ساتھ ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کا معاہدہ ہوا۔اس ایم او یو پرسندھ ٹیکنکل ایجوکیشنل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ (سٹیوٹا) کے منیجنگ ڈائریکٹر منور علی مٹھانی اور پاکستان فرنیچر ایسوسی ایشن کے سینئروائس چیئرمین اور سندھ چیپٹر کے سربراہ رانا وحیدنے دستخط کیے۔ اس موقع پر حسیب اخلاق پی ایف اے سندھ چیپٹر کے وائس چیئرمین اور یاسر جدون صدر پی ایف اے سندھ چیپٹر بھی موجود تھے۔اس تقریب میں سٹیوٹا کی سینئر لیڈرشپ محمد یوسف بلوچ (ڈائریکٹر، IL/PPP اور M&E)، ڈاکٹر لبنیٰ محمود رضوی ایڈیشنل ڈائریکٹر (IL/PPP) اور PFA سندھ چیپٹر کے قابل ذکر کابینہ اراکین خرم شیخ ، عاصم خان، قیصر بیگ، احسن نفیس، عبید اللہ کامل، راحیل سہیل، عامر ملک، نبیل کالو، عاصم نعیم، ثاقب نوشائی، ملک مدثر اور دیگر بھی شریک تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بھارت اور چین کے مسافر پروازیں بحال کرنے پر پھر مذاکرات، تاریخ مقرر نہیں ہوسکی

بھارت اور چین کے درمیان براہ راست مسافر بردار طیاروں کی پرواز دوبارہ شروع کرنے کے بارے میں بات چیت کا ایک دور ہوا لیکن ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں کی جاسکی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت اور چین کا تقریباً 5 سال بعد پروازیں بحال کرنے پر اتفاق

رائٹرز کے مطابق دونوں پڑوسیوں نے جنوری میں تجارتی اور اقتصادی اختلافات کو حل کرنے پر کام کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ اس اقدام سے ان کے ہوابازی کے شعبوں کو فروغ ملے گا۔

سول ایوی ایشن کے سیکریٹری ووملن منگ وولنم نے نئی دہلی میں انڈین چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام ایک کانفرنس میں کہا کہ شہری ہوا بازی کی وزارت اور چین میں ہمارے ہم منصب نے بات چیت کی ہے۔

انہوں نے تفصیل میں جائے بغیر مزید کہا کہ اب بھی کچھ مسائل حل ہونے ہیں۔

مزید پڑھیے: پاک-بنگلہ تجارت اور بھارت کا گمراہ کن بیانیہ

ہمالیہ میں سرحد کے ساتھ فوجیوں کے درمیان سنہ 2020 میں ہونے والے تصادم کے بعد بھارت اور چین کے درمیان تعلقات خراب ہوگئے تھے۔ اس جھڑپ میں کم از کم 20 بھارتی فوجی اور 4 چینی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

اس کے بعد بھارت نے ملک میں سرمایہ کاری کرنے والی چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کے علاوہ سیکڑوں مشہور ایپس پر پابندی لگا دی تھی اور مسافروں کے راستے کاٹ دیے تھے۔ تاہم دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست کارگو پروازیں جاری رہیں۔

اکتوبر میں پہاڑی سرحد پر فوجی تعطل کو کم کرنے کے معاہدے کے بعد سے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ اسی ماہ صدر شی جن پنگ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے روس میں بات چیت بھی کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت چین چین بھارت پروازیں چین بھارت مذاکرات

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کے ارسا کو لکھے خط کو مسترد کردیا
  • سندھ حکومت نے پنجاب کی جانب سے ارسا کو لکھے گئے خط کو مسترد کردیا
  • روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میری نہیں بائیڈن کی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا لڑائی ختم کرنے پر زور
  • بھارت اور چین کے مسافر پروازیں بحال کرنے پر پھر مذاکرات، تاریخ مقرر نہیں ہوسکی
  • آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان آئندہ بجٹ پر مذاکرات کا آغاز، ٹیکس تجاویز اور کاربن لیوی پر غور
  • دہشتگردی عالمی چیلنج ہے، پاکستان دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار کی حیثیت رکھتا ہے،  وزیر داخلہ
  • آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی وفد کی ملاقات، آئی ٹی کے شعبے میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط
  • سعودی ایوی ایشن نے عمرہ ویزہ ہولڈرز کے لیے نئی سفری ہدایات جاری کر دیں
  • جہاز رانی میں مضر ماحول گیسوں کا اخراج کم کرنے پر تاریخی معاہدہ طے
  • سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کا جھگڑا آج کا نہیں 150 سال پرانا ہے، سعید غنی