Juraat:
2025-04-15@06:44:34 GMT

پورٹ قاسم پر ماحولیاتی آلودگی سے خطرناک بیماریوں کا خطرہ

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

پورٹ قاسم پر ماحولیاتی آلودگی سے خطرناک بیماریوں کا خطرہ

 

٭پورٹ کی فضا اور ہوا سیپا اور پیپا کے طے کردہ معیارات سے آلودہ ہونے کا انکشاف
٭اعلیٰ حکام کی پورٹ انتظامیہ کو ہوا کا معیار کو کوالٹی اسٹینڈرڈ کے تحت بہتر کرنے کی ہدایت

(جرأت نیوز) پورٹ قاسم اتھارٹی پر ماحولیاتی آلودگی، پورٹ کی فضا اور ہوا سیپا اور پیپا کے طے کردہ معیار سے آلودہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، پھیپھڑوں کا کینسر، دل کے امراض اور سانس کی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (پیپا) اور سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) نے ہوا کے معیار اور ہوا میں آلودگی کا ایک معیار طے کیا، بعد میں محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت ادارے سیپا نے حیرت انگیز طور پر ہوا میں آلودگی کے معیار کو کم کر دیا، پیپا کے معیار کے تحت 24 گھنٹے کے دوران پارٹیکیولیٹ میٹر یعنی پی ایم 2.

5 کو 35 مائیکرو گرام کیوبک میٹر ہے ، لیکن سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے معیار کے تحت 24گھنٹے کے دوران پی ایم 2.5 کو 75 مائیکرو کیوبک میٹر طے کیا ہے ۔ پاکستان گیس پورٹ کنسورشیم لمیٹڈ کی 30 جنوری 2020 کو جاری کی گئی ٹیسٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پورٹ کی مختلف پوائنٹس مورنگ ڈالفن 3 پر 47، ورکنگ پلیٹ فارم پر 46، بریسٹنگ ڈالفن 1 پر 40، مسٹر پوائنٹ پر 38، مورنگ ڈالفن 2 پر 50 اور مسٹر پلان اے پر 50 مائیکرو کیوبک میٹر ہے ۔ ماحولیاتی ماہرین اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کی حدود میں پی ایم 2.5 پارٹیکلز 35 مائیکرو کیوبک میٹر سے زیادہ ہونے کے باعث لوگوں میں پھیپھڑوں کا کینسر، دل کے امراض، دمہ کے امراض سمیت دیگر بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ ہے ۔ پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ کو اپریل 2020میں آگاہ کیا گیا لیکن اتھارٹی نے کوئی جواب نہیں دیا، جس پر اعلی افسران نے ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی لیکن درخواست پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، جس پر اعلیٰ حکام نے سفارش کی ہے کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ سیپا کے افسران سے رابطہ کرے اور ہوا کے معیار کو نیشنل انوائرمنٹل کوالٹی اسٹینڈرڈ کے تحت بہتر کیا جائے ۔

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

پاکستان میں ایک گھنٹے کے دوران دو بار زلزلہ

پاکستان میں ایک گھنٹے کے دوران زلزلے کے دو بار جھٹکے محسوس کئے گئے، پہلا زلزلہ تقریباً 12 بجے 4.3 شدت جبکہ دوسرا ساڑھے 12 بجے 5.5 شدت کا آیا۔

رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا کے علاقے سوات اور گرد و نواح میں 11 بج کر 54 منٹ پر پہلی بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.3 ریکارڈ کی گئی، جس کا مرکز پاک افغان تاجکستان سرحدی علاقہ تھا جبکہ اس کی گہرائی 88 کلو میٹر تھی۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق دوسری بار زلزلے کے جھٹکے 12 بج کر 30 منٹ پر محسوس کئے گئے، جن کی شدت 5.5 تھی جبکہ اس کا مرکز راولپنڈی سے 60 کلو میٹر دور اور گہرائی صرف 12 کلو میٹر تھی۔

رپورٹ کے مطابق زلزلے کے جھٹکے اسلام آباد، گوجر خان، ہری پوری، سوات، ایبٹ آباد، اٹک، گوجرانوالہ، گجرات، شانگلہ، سرگودھا، جھنگ، ٹیکسلا، واہ کینٹ اور حضرو سمیت گرد و نواح کے مختلف علاقوں میں بھی محسوس کئے گئے۔

زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے کے بعد شہری خوفزدہ ہوگئے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے تاہم تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی میں ایسڈ کنٹرول بل منظور ہو گیا
  • پنجاب میں غیر قانونی غیر ملکیوں کی واپسی کا عمل تیز، ہزاروں ڈی پورٹ
  • پاکستان سے 9809غیرقانونی مقیم افرادڈی پورٹ
  • کمبوڈیا میں چائنا میڈیا گروپ کے اعلی معیار کے فلم اور ٹیلی ویژن پروگراموں کا آغاز
  • ملک کے 20 اضلاع سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق
  • جہاز رانی میں مضر ماحول گیسوں کا اخراج کم کرنے پر تاریخی معاہدہ طے
  • ملائیشیا میں چائنا میڈیا گروپ کے اعلی معیار کے فلم اور ٹیلی ویژن پروگراموں کا آغاز
  • نیب کی کرپشن کے الزامات پر سندھ بلنڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈی جیز کیخلاف تحقیقات
  • پاکستان میں ایک گھنٹے کے دوران دو بار زلزلہ
  • روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت 90 ہزار عازمینِ حج سفر کریں گے: چیف آپریٹنگ آفیسر