Jasarat News:
2025-02-04@04:59:20 GMT

وعدہ غیروں سے دھوکا عوام سے

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

وعدہ غیروں سے دھوکا عوام سے

یہ کم و بیش تیس پینتیس سال پرانی کہانی ہے‘ ملک میں پہلی بار ڈائون سائزنگ کا لفظ سنا گیا۔ مطلب یہ تھا کہ سرکاری اداروں میں ملازمین کی تعداد کم جائے، تب پنجاب کی حد تک پہلی ضرب جی ٹی ایس پر لگی، ملازمین کی تعداد کیا کم کی پورا محکمہ ہی ختم کردیا گیا۔ ڈاکٹر افضل اعزاز بھی پنجاب کے وزیر ٹرانسپورٹ رہے ہیں ان دنوں بلال اکبر خان ہیں۔ وزیر ٹرانسپورٹ کا کام کیا ہے؟ کیا ان کی ذمے داری ہے؟ ماضی کو چھوڑ دیتے ہیں آج کی بات کرلیتے ہیں، اٹک سے لے کر رحیم یار خان تک پورا پنجاب سڑکوں پر دھواں چھوڑتی ہوئی ٹرانسپورٹ کے باعث پچاس فی صد اسموگ کا شکار ہے اور وزیر ٹرانسپورٹ کہاں ہیں؟ پوری حکومت ڈائون سائزنگ پر لگی ہوئی ہے یہ حکومت ملازمین کے ساتھ ساتھ وزراء کی ذمے داریوں کی بھی ڈائون سائزنگ کررہی ہے۔ کیا؟ وزراء کا کام صرف یہی رہ گیا ہے کہ حلف اٹھایا اور دفتروں میں بیٹھ گئے جس طرح بیورو کریسی نے کہہ دیا اسی پر عمل کرتے رہے۔

بھٹو دور سے شروع ہوجائیں آج شہباز شریف کی حکومت ہے۔ آئیں ذرا جائزہ لیتے ہیں کہ کیا سڑکوں پر دوڑتی ہوئی گاڑیاں حکومت پنجاب یا حکومت پاکستان کے طے شدہ معیار پر پورا اترتی ہیں؟ ہم کچھ بھی لکھ دیں گے تو پیکا متحرک ہوجائے گا۔ یہ پیکا تو لایا ہی اس لیے گیا ہے کہ ذرا کسی نے لکھا نہیں اس کی گردن پکڑی نہیں کہ ہر حکومت یہی سمجھتی ہے کہ تنقید کرنے والا جھوٹ بول رہا ہے اور جھوٹ لکھ رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف جو خود کو پنجاب کی ماں کہتی ہیں، اچھی بات ہے کہ انہیں اپنے صوبے کے لوگوں کا دل جیتنے کے لیے کچھ کہنا ہے اور کہنے سے زیادہ کچھ کرنا ہے، ابھی چند ہفتوں کے بعد رمضان المبارک شروع ہورہا ہے۔ صوبے میں احترام رمضان المبارک آرڈیننس کی مکمل پابندی کرائی جائے۔ اللہ کو خوش کرنے کا یہ بہترین موقع ہے۔ تجاوزات کے خلاف مہم بہت اچھی ہے لیکن راولپنڈی میں ذرا زیادہ توجہ کی ضرورت ہے کہ یہاں کا مسلم لیگی لیڈر اس مہم کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ اگر یہ رکاوٹ نہ بنتے تو آج راولپنڈی تجاوزات سے پاک ہوچکا ہوتا۔ یہاں تو ننانوے فی صد رکشہ بغیر رجسٹریشن کے چل رہے ہیں۔ کہاں ہے وزیر ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس، کہاں ہے محکمہ ایکسائز، جس کے ملازمین اور اور ہر سطح کے افسر قبضہ مافیا کے سرپرست بنے ہوئے ہیں‘ اس جانب بھی’’ پنجاب کی ماں‘‘ کو دیکھنا ہے اور ہاں مسلم لیگ(ن) کا تو مقابلہ ہی تحریک انصاف کے ساتھ ہے۔ جس کا بیانیہ ابھی تک چل رہا ہے اور مسلم لیگ(ن) کا بیانیہ کہاں ہے؟ پنجاب کی وزارت اطلاعات کے بجٹ کا اندازہ نہیں، تاہم وفاق میں یہ بجٹ پانچ ہزار ملین سے زائد تھا‘ اس رقم سے بھی سیاسی مخالفین کا بیانیہ نہیں توڑا جاسکا تو پھر مسلم لیگ (ن) کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔ اپنی منجی تھلے ڈانگ پھیرنی چاہیے کہ کون کون ہے جو گھس بیٹھیے ہیں بہت سے ایسے بھی ہیں۔ مشرف دور میں ریڈیو پر اس حکومت کی تعریف کیا کرتے تھے اور بے شمار تجزیہ کار ایسے ہیں جو صرف اور صرف پیسے کی خاطر اور پی ٹی وی پر پروگرام لینے کی خاطر مسلم لیگ(ن) کے ہمدرد بنے ہوئے ہیں‘ بہتر یہی ہے کہ مسلم لیگ کی حکومت اپنا محاسبہ خود کرے مگر یہ کام نہیں ہوگا اس لیے نہیں ہوگا کہ مسلم لیگ ہر تنقید کرنے والے کو اپنا نہیں سمجھتی۔ ہم بھی کسی ملاقات کے متمنی ہیں اور نہ نوکری مانگ رہے ہیں مگر یہ ضرور کہہ رہے ہیں کہ ہمارا نہ بن مگر اپنا تو بن۔

جو مسلم لیگی راہنماء اپنے دفتر کا گملہ نہیں سنبھال سکا وہ عوام کو کیا سنبھالے گا۔ اس سب کے باوجود آج بھی وقت ہے کہ عوام کا خیال کیجیے، ڈائون سائزنگ بند کیجیے، آئی ایم ایف کے بجائے عوام کو اپنی پہلی ترجیح بنائیں۔ ضروری نہیں جس طرح گورے آکر ڈکٹیشن دیں اسی پر عمل کرنا شروع کردیں۔ کچھ خود بھی سوچیے، اگر مسلم لیگ(ن) نے اپنی اصلاح نہ کی، عوام کا خیال نہ کیا، مہنگائی ختم نہ کی، تو پھر لوگ یہی کہیں گے کہ شہباز نواز کو کھا گیا ہے۔ پھر گلہ نہ کیجیے لوگ زیادتیوں کا بدلہ انتخابات میں لیں گے بہتر یہی ہے کہ ابھی وقت ہے سر جوڑ کر بیٹھیے‘ ابھی اس حکومت کب بنے ایک سال ہونے والا ہے۔ یہی حال مرکز اور دیگر صوبائی حکومتوں کا بھی یہ سب حکومت ایک سال قبل ہی وجود میں آئیں، ارکان اسمبلی کی بڑی تعداد جیت کر آئی اور یہ بات عوام تک پوری دیانت داری کے ساتھ پہنچ جانی چاہیے تھی کہ کتنے ارکان اسمبلی ہیں جنہوں نے فارم سنتالیس کی کوکھ سے جنم لیا، یہ ذمے داری بھی حکومتوں کی تھی اور سب سے بڑھ کر وفاقی حکومت کی لیکن حکومت تو ڈائون سائزنگ پر لگی ہوئی ہے اسے کیا فکر؟ اسے تو یہ فکر ہی کھائے جارہی ہے کہ اس کو آئی ایم ایف کو کیسے راضی کرنا اور راضی رکھنا ہے۔

ڈائون سائزنگ ہو کر ہی رہنی تھی کہ کیونکہ وعدہ کیا گیا ہے آئی ایم ایف کے ساتھ اور دھوکا دیا گیا عوام کو۔ انہیں کبھی کہا گیا کہ ایک کروڑ نوکریاں دی جائیں گی، پچاس لاکھ گھر تعمیر کیے جائیں، اس دور میں نوکریاں ملی کس کو؟ شہزاد اکبروں اور شہباز گلوں کو‘ فائدے ملے کروڑ پتیوں کو‘ جنہیں زیرو مارک اپ پر بھاری قرض فراہم کیے گئے اور یہ ایسے معتبر ہیں کہ ان کے نام بھی پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی پوچھ چکی ہے، مگر اسے بھی جواب نہیں ملا لیکن چونکہ پاکستان کی سیاست میں سارے سوالات ہی حکومت سے کیے جاتے ہیں اپوزیشن ہمیشہ مظلوم ہی سمجھی اور گنی جای ہے لہٰذا اب تحریک انصاف نے اپنی حکومت کے دوران جو کچھ بھی خرابیاں کیں، لوگ اسے بھول چکے ہیں بلکہ اب تو تحریک انصاف مظلوم بن چکی ہے۔ مظلوم کا مقابلہ کرنا ہو تو ظلم کو ختم کیا جاتا ہے۔ ڈائون سائزنگ کرکے ظلم ختم نہیں ہوگا بلکہ پہلے سے بھی زیادہ بڑھ جائے گا… باقی آپ کی مرضی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزیر ٹرانسپورٹ ڈائون سائزنگ مسلم لیگ ن پنجاب کی کے ساتھ رہے ہیں ہیں کہ ہے اور رہا ہے گیا ہے سے بھی

پڑھیں:

عوام کی مشکلات میں کمی آ رہی ہے، سابق وزیراعظم نواز شریف کا دعویٰ

پاکستان مسلم ن کے سربراہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک کے عوام کی مشکلات میں کمی آ رہی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ وسابق وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے حافظ آباد، منڈی بہاؤ الدین سے منتخب ارکان صوبائی اسمبلی نے لاہور میں ملاقات کی۔ اس موقع پر ملک کی مجموعی صورتحال، عوامی مسائل اور حلقوں میں ترقیاتی کام زیر غور آئے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ عوام کی مشکلات میں کمی آ رہی ہے اور مریم کی محنت سے پنجاب میں بہتری نظر آ رہی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں روٹی 12 سے 14 روپے میں مل رہی ہے۔ ہماری کارکردگی کا سب سے بڑا چیک عوام اور نواز شریف ہیں۔

اس موقع پر مریم نواز نے راولپنڈی رنگ روڈ رواں برس کے اختتام دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ اس کے علاوہ پنڈی اور گوجرانوالہ ڈویژن کے ترقیاتی منصوبے بھی بروقت پایہ تکمیل تک پہنچانے کے احکامات دیے۔

زرعی انکم ٹیکس کتنے بڑے کسان پر لگے گا، مکمل تفصیلات جانیں

متعلقہ مضامین

  • گولارچی، مسلم اسٹوڈنٹس کی یکجہتی کشمیر ریلی
  • مسلم لیگ ن کی داخلی سیاست
  • راجستھان کے اسکولوں میں "سوریہ نمسکار" کو لازمی قرار دینے کیخلاف مسلم تنظیموں کا احتجاج
  • عوام کی مشکلات میں کمی آ رہی ہے، سابق وزیراعظم نواز شریف کا دعویٰ
  • عوام کی مشکلات میں کمی آ رہی ہے: نواز شریف
  • صدر مسلم لیگ ن میاں نواز شریف ،وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اراکین اسمبلی کی ملاقات، ترقیاتی کاموں اور عوامی مسائل پر تبادلہ خیال
  • غلط فہمی نہ رہے، پوری طاقت سے اسلام آباد آئینگے، تصادم نہیں درمیانی راستہ چاہتے ہیں: تحریک انصاف
  • تحریک انصاف نے کے پی کے کی عوام کیلیے کچھ نہیں کیا
  • بی جے پی حکومت کا بجٹ سیاسی مفاد پر زیادہ اور عوام اور قومی مفاد پر کم نظر آتا ہے، کانگریس