لائنزایریا جناح ٹائون یوسی 2-9 سال سے سیوریج مسائل کا شکار،سڑکیں تالاب بن گئیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی کے علاقے لائنز ایریا جناح ٹاؤن یونین کونسل نمبر 9 تقریباً 2 سال سے سیوریج کے مسائل کا شکار، پاکستان تحریک انصاف کے کونسلر عابد علی ویگر کی جانب سے متعدد بار ایم ڈی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اسد اللہ خان کے دفتر کے چکر لگانے اور سیکڑوں درخواستیں جمع کرانے کے باوجود کوئی شنوائی نہیںکی جارہی جس پر کونسلر یوسی 9 عابد علی، کونسلر وارڈ 4 آصف، لیبر کونسلر آصف گجر، کونسلر وارڈ 2 نعیم اور علاقے کے عوام نے پیر کے روز بھی ایم ڈی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے دفتر پر احتجاج کیا۔ اس موقع پر کونسلر عابد علی کا نمائندہ جسارت سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ علاقے میں سیوریج کا نظام کئی ماہ سے تباہ حال ہے، علاقے بھر میں کٹر ابل رہے ہیں، جگہ جگہ سڑکیں اور گلیاں سیوریج کے پانی سے بھری ہوئی ہیں، کمپریسر مارکیٹ روڈ اور اطرف کی گلیاں، اے بی سینیا لائن، خان کلب روڈ گٹر کے پانی کے تالاب کا منظر پیش کر رہے ہیں، مین روڈ 602 ورکشاپ پر مین گٹر لائن ٹوٹ چکی ہے، تقریباً 6 ماہ قبل اس کی مرمت و تبدیلی کیلیے 24 انچ کے پائپ لائے گئے تھے جو کہ ابھی تک ڈالے نہیں گئے، چیف کراچی سیوریج آفتاب چانڈیو کہہ رہے ہیں کہ یہ پائپ ڈالے جائیں گے، جبکہ نالے پر تعمیراتی کام جاری ہے اور بغیر پائب ڈالے لینٹر ڈال کر اسے مکمل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ علاقے میں 2 ماہ قبل نیا ایکسئین تعینات ہوا ہے جس کے بعد سے علاقے کا سیوریج کا نظام مزید خراب ہوگیا ہے، اور ایکسئین متعدد بار کہنے کے باوجو علاقے کا دورہ کرنے کو تیار نہیں ہے اور اس کے ماتحت افسران و عملہ بھی یوسی میں موجود نہیں ہے جبکہ یوسی میں صرف ایک کنڈی مین تھا وہ بھی ریٹارڈ ہوچکا ہیاور اس اب نالوں کی صفائی اور اہل علاقہ کی شکایات پر گٹر کھولنے کیلیے کوئی کنڈی میں نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایم ڈی واٹر بورڈ لائنز ایریا کے عوام پر رحم کرتے ہوئے علاقے کے سیوریج کے مسائل حل کرائیں اور نااہل ایکسئین اور عملے کو ہٹا کر اہل عملہ تعینات کیا جائے۔ عابد علی نے بتایا کہ یوسی کے فنڈ سے اپنی مدد آپ کے تحت علاقے بھر میں نالوں کی صفائی کا کام جاری ہے اور نالوں سے نکلا ہوا کچرا اٹھانا سندھ سالڈ ویسٹ کا کام ہیجبکہ سندھ سالڈ ویسٹ کا انسپکٹر ندیم شاہ اور سمیر کمپلین کے باوجد کچرا نہیں اٹھا رہے، اور اکے ایم سی کا انسپکٹر عمران اپنے کام سے غفلت برتتے ہوئے یہ کچرا نہیں اٹھا رہے جوکہ واپس نالوں میں جانے سے دوبارہ نالوں کو بند کردے گا۔انہوں نے ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ طارق نظامانی سے بھی اپیل کے کہ علاقے سے کچراجلد از جلد اٹھایا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کیا ملک کے مسائل حل ہوگئی جو پارلیمنٹرینز کی تنخواہ بڑھا دی، سابق وزیرخزانہ کا سوال
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 فروری2025ء)سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے سوال کیا ہے کہ کیا ملک کے مسائل حل ہوگئی جو پارلیمنٹرینز کی تنخواہ بڑھا دی، بے حسی کی انتہا ہے۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ 300 فیصد تک بڑھانا بے حسی کی انتہا ہے، جو ایم این اے منتخب ہوکر آتے ہیں وہ صاحب ثروت ہوتے ہیں، 10 کروڑ 50 لاکھ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملک میں بیماریاں ہیں اور بچے اسکول سے باہرہیں اور ارکان نے تنخواہ بڑھا دی، 600 سے 700 ارب روپے ارکان کے اسکیموں کے لیے رکھے گئے ہیں، اسکیموں کی مد میں بھی ارکان کو پیسے ملتے ہیں تنخواہ بڑھانے کی ضرورت نہیں تھی۔(جاری ہے)
انھوں نے کہا کہ ایم این ایز غربت کے مارے نہیں، تنخواہ بڑھانی تھی تو 10 فیصد بڑھا دیتے، 300 فیصد تک ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھائیں گے تو پھر چرچہ تو ہوگا۔
ہمارے پاس مجموعہ نہیں تو ن لیگ کے پاس بھی عوامی مجموعہ نہیں ہے، فارم 47 کی پیداوار دوسروں کو طعنہ دے رہے ہیں کہ ان کے پاس کرائوڈ نہیں، آئین کی بالادستی کے لیے ہم سب کے ساتھ بیٹھنے کیلیے تیار ہیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم کسی کیساتھ انتخابی اتحاد نہیں کریں گے نہ کسی کے احتجاج میں شریک ہونگے، ہم کانفرنس کا انعقاد کریں گے اور تمام پارٹیوں کو مدعو کریں گے۔عرفان صدیقی کی بات درست ہے کہ ہماری پارٹی ابھی اتنی بڑی نہیں، آئندہ الیکشن میں بتا دیں گے کہ ہماری پارٹی کتنی بڑی اور کتنا مجموعہ ہے، ہم پاکستان کے خاطر پی ٹی آئی اور ن لیگ کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس وقت ملک میں قانون کی حکمرانی لانا بہت ضروری ہے، وزیراعظم نہ 3 میں ہیں نہ 13 میں ہیں، وہ کیا کرسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ محسن نقوی مذاکرات کررہے ہوں تو پھر کچھ سمجھ آتا ہے، وزیراعظم تو الیکشن میں اپنی نشست بھی نہیں جیت سکے تھے۔