بنو قابل کورنگی کراچی کا سب سے بڑا پروگرام تھا، منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) بنو قابل کورنگی کراچی میں ہونے والے پروگرامات میں سب سے بڑا پروگرام تھا، بڑی تعداد میں طلبہ کی شرکت کامیابی کی دلیل ہے یہ۔ بات امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے بنو قابل پروگرام کے شاندار انعقاد پر ضلعی کارکنان کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورنگی میں اہلیت ٹیسٹ میں ہزاروں طلبہ شریک ہوئے، انتظامات ناکافی تھے لیکن کارکنان نے زیادہ سے زیادہ طلبہ کی شرکت کو ممکن بنایا جس کیلیے ستائش کے مستحق ہیں اسی سلسلے میں یہ تقریب منعقد کی گی ہے، اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے دائرہ کار کو مزید مستحکم کریں۔ امیر جماعت اسلامی کورنگی مرزا فرحان بیگ نے کہا کہ کورنگی بنو قابل اہلیت ٹیسٹ کی کامیابی کارکنان کی بڑی کامیابی ہے، آج ان کارکنان کو تحسین پیش کرتے ہیں جو ستائش کی تمنا کے بغیر کام کرتے ہیں، پہلے پروگرام میں طلبہ کی کثیر تعداد شریک ہوئی ایسا معلوم ہوتا تھا کہ پورا لانڈھی کورنگی امنڈ آیا ہے ہم نے پہلے پروگرام میں شریک نہ ہوسکنے والوں کیلیے دوسرے ٹیسٹ کا اہتمام کیا تاکہ آئی ٹی کی تعلیم حاصل کرکے باعزت روز گار کا حصول ممکن بناسکیں۔ پروگرام کی کامیابی سے ثابت ہوا کہ لانڈھی کورنگی کے عوام کے دل جماعت اسلامی کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کورنگی و وائس چیئرمین لانڈھی ٹاؤن محمد عمران، نائب امیر منصور فیروز اور قیم ضلع نوید اختر سمیت ذمہ داران ضلع موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
غزہ کا المیہ، امیر جماعت اسلامی نے ایران سمیت مسلم حکمران کو خط لکھ دیا
حافظ نعیم الرحمن نے ایران سمیت دیگر مسلم ممالک کے سربراہان کو علیحدہ علیحدہ خطوط ارسال کیے ہیں، جن میں انہوں نے کہا ہے ہم اسلامی دنیا کے حکمرانوں سے فلسطین کے بارے میں اجتماعی کاوشوں کے خواہاں ہیں تاکہ غزہ کے عوام کی مدد کی جا سکے اور قابض اسرائیل کے مظالم کو روکا جا سکے۔ انہوں نے اپنے خط میں 20 اپریل کو یوم یکجہتی غزہ کے طور پر منانے اور اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کا ہنگامی اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں فلسطین کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس بلانے کی تجویز دی گئی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے ایران سمیت دیگر مسلم ممالک کے سربراہان کو علیحدہ علیحدہ خطوط ارسال کیے ہیں، جن میں انہوں نے کہا ہے ہم اسلامی دنیا کے حکمرانوں سے فلسطین کے بارے میں اجتماعی کاوشوں کے خواہاں ہیں تاکہ غزہ کے عوام کی مدد کی جا سکے اور قابض اسرائیل کے مظالم کو روکا جا سکے۔ انہوں نے اپنے خط میں 20 اپریل کو یوم یکجہتی غزہ کے طور پر منانے اور اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کا ہنگامی اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی ہے اور کہا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال انسانی المیے کی حدوں سے تجاوز کر چکی ہے اور وہاں کے ہولناک حالات امت مسلمہ کیلئے ناقابل برداشت ہو رہے ہیں۔
خط میں حافظ نعیم الرحمن نے مزید لکھا ہے کہ میں آپ کو اس وقت خط لکھ رہا ہوں جب غزہ میں تباہ کن انسانی بحران جاری ہے۔ تباہی اور انسانی تکالیف کی شدت فوری اور متحد عالمی اقدام کی متقاضی ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ہولوکاسٹ، بوسنیا کی نسل کشی اور کوسوو کے تنازع جیسے شدید انسانی بحرانوں میں عالمی برادری نے انسانی وقار اور انصاف کے دفاع میں قدم بڑھایا۔ آج غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ نسل کشی سے کم نہیں۔ بیگناہ شہری، بشمول خواتین اور بچے، بے دریغ قتل کیے جا رہے ہیں۔ ہسپتال، سکولز اور پناہ گاہوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے لکھا ہے کہ پاکستان کے عوام کی طرف سے ہم آپ کی حکومت اور تمام مسلم اکثریتی ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس روزمرہ قتلِ عام کو روکنے کیلئے فوری اور مؤثر اقدامات کریں۔