کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین ناظم آباد ٹاون سید محمد مظفر نے کہا کہ سندھ حکومت نے پراپرٹی ٹیکس ٹاؤنز کے حوالے کردیا ہے، اس ٹیکس سے ناظم آباد ٹاؤن کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، اور ٹاؤن کی ترقی کی رفتار تیز ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ناظم آباد ٹاؤن میں ورلڈ بینک کے ماتحت ادارے کلک کے زیر اہتمام جائیداد سروے کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وائس چیئرمین نعمان صدیقی نے کہا کہ کلک کے سروے سے ٹاؤن کو فائدہ پہنچے گا اور ہم ناظم آباد ٹاؤن میں مزید ترقی کے کام کرسکیں گے، کلک کے نمائندے آغا مرتضیٰ علی نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے کلک کے زیر اہتمام ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز میں گھر گھر جاکر اعداد و شمار جمع کیے جارہے ہیں یہ سروے رہائشی، تجارتی، اور صنعتی جائیدادوں کا احاطہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سروے سے ٹاؤن کے عوام کی بہتر خدمت ممکن ہوگی، کلک کی جانب سے جائیدادٹیکس نظام کو جدید بنایا جارہا ہے، اس نظام کے ذریعے پیدا ہونے والی اضافی آمدنی مقامی کونسلوں کو شہری خدمات اور انفرا اسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے قابل بنائے گی، یہ جدید طریقہ کار ٹاؤنز کی بلدیاتی آمدنی میں نمایاں اضافہ کرے گا جو ٹاؤن کی پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔ تقریب میں میونسپل کمشنر اطہر سعید خان، یوسی چیئرمینز، وائس چیئر مینز، ڈائریکٹر سینی ٹیشن ظہیر احمد، فوکل پرسن کلک راشد ہاشمی، ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ آصف بیگ، کلک کے UIPT کے ہیڈ آ غا مرتضیٰ علی، کمیونیکیشن اسپیشلسٹ مدیحہ مسعود اور دیگر بلدیاتی افسران بھی موجود تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ناظم ا باد ٹاو ن نے کہا کہ ٹاو ن کی

پڑھیں:

سندھ: زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کا قانون، مسودہ سامنے آگیا

فوٹو: فائل

سندھ میں زرعی آمدن پر انکم ٹیکس لگانے کے قانون کا مسودہ سامنے آگیا، ٹیکس سالانہ 6 لاکھ زرعی آمدن پر لاگو نہیں ہوگا۔

ذرائع کے مطابق قانون کا نام سندھ ایگریکلچرل اِنکم ٹیکس ایکٹ 2025 ہوگا، سالانہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ تک زرعی آمدنی پر 15 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ سالانہ 12 لاکھ سے 16 لاکھ تک زرعی آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا جبکہ 16 لاکھ سے 32 لاکھ آمدنی پر 30 فیصد زرعی ٹیکس لاگو ہوگا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ 32 لاکھ سے 56 لاکھ تک زرعی آمدنی پر 40 فیصد اور سالانہ 56 لاکھ سے زائد زرعی آمدنی پر 45 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

مسودے کے مطابق سالانہ ایک کروڑ سے 15 کروڑ تک کی زرعی آمدن پر سپر ٹیکس نہیں ہوگا جبکہ 15 کروڑ سے 20 کروڑ تک زرعی آمدنی پر ایک فیصد سپر ٹیکس ہوگا۔

ذرائع کے مطابق سالانہ 20 کروڑ سے 25 کروڑ تک زرعی آمدنی پر 2 فیصد اور سالانہ 25 کروڑ سے 30 کروڑ تک زرعی آمدنی پر 3 فیصد سپر ٹیکس لاگو ہوگا۔

مسودے کے مطابق سالانہ 30 کروڑ سے 35 کروڑ تک زرعی آمدنی پر 4 فیصد اور سالانہ 35 کروڑ سے 40 کروڑ تک زرعی آمدنی پر 6 فیصد سپر ٹیکس ہوگا۔

ذرائع کے مطابق سالانہ 40 کروڑ سے 50 کروڑ تک زرعی آمدنی پر 8 فیصد سپر ٹیکس لاگو ہوگا، سالانہ 50 کروڑ سے زائد زرعی آمدنی پر 10 فیصد سپر ٹیکس لاگو ہوگا۔

سندھ اسمبلی اجلاس میں ایگریکلچرل انکم ٹیکس قانون کل منظور ہونے کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین ناظم آباد ٹاؤن سید محمد مظفر کلک کے زیر اہتمام جائیداد سروے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے ہیں
  • کلک کے آغا مرتضیٰ علی ، چیئرمین ناظم آباد ٹاؤن سید محمد مظفر، وائس چیئرمین نعمان صدیقی کو تحائف دے رہے ہیں
  • سندھ اور بلوچستان اسمبلی سے زرعی ٹیکس متفقہ طور پر منظور
  • بلوچستان اسمبلی میں بھی زرعی آمدنی پر ٹیکس عائد کرنے کا بل منظور
  • زرعی انکم ٹیکس کتنے بڑے کسان پر لگے گا، مکمل تفصیلات جانیں
  • سندھ، زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کا قانون، مسودہ سامنے آگیا
  • سندھ: زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کا قانون، مسودہ سامنے آگیا
  • پیپلزپارٹی کی رکاوٹوں کے باوجود 9 ٹاؤنز میں عوامی خدمت اور تعمیر و ترقی کا سفر جاری رکھیں گے،منعم ظفر خان
  • پراپرٹی اور ہاؤسنگ سیکٹر کیلیے مراعاتی پیکیج:وزیر اعظم نے اہم اجلاس بلالیا