Jasarat News:
2025-04-15@06:36:20 GMT

مختلف حادثات و واقعات میں بچے سمیت 3 جاں بحق، 17 زخمی

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) شہر کے مختلف علاقوں میں حادثات و واقعات میں بچے سمیت 3 افراد جاںبحق اور 17 افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق شاہ لطیف کے علاقے نیشنل ہائی وے بھینس کالونی موڑ بچہ جیل کے قریب لکڑی سے لدے ہوئے ٹرک کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار ایک 22 سالہ ظہیر جاں بحق اور ایک شخص شدید اور ایک معمولی زخمی ہوگیا۔ ٹرک ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔ لیاری چاکیواڑہ میں آگ سے جھلسنے والی 2 سالہ بچی ایزل سول اسپتال میں دوران علاجج دم توڑ گئی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کراچی میں  ٹریفک حادثات کو لسانی فسادات کروانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے

 سٹی42:  کراچی میں  ٹریفک حادثات کو لسانی فسادات کروانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ شہر میں  ہونے والے ٹریفک حادثات لسانی تشدد نہیں ہیں بلکہ افراد کی نااہلی  اور انتظامی نا اہلی ہیں۔

 یہ باتیں عوامی نیشنل پارٹی کے کراچی کے لیڈر  شاہی سید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔  ایم کیو ایم پاکستان کے سینئیر رہنما بھی اس موقع پر شاہی سید کے ساتھ موجود تھے۔

لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح

 شاہی سید نے کہا کہ کراچی میں ایک بار پھر لسانی فسادات کی کوشش کی جارہی ہے، ٹریفک حادثات کو لسانی رنگ نہ دیا جائے، شرپسند عناصر کے ہاتھوں ٹرانسپورٹ کا جلایا جانا حکومت اور ریاست کی رٹ پر سوالیہ نشان ہے۔

شاہی سید نے کہا کہ کراچی میں لسانی فسادات کروانے  کی  کوشش کو ناکام بنانا ہر شہری کی ذمہ داری ہے، کراچی کے امن کو تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔

سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب

شاہی سید نے ڈمپرز جلانے کے بار بار ہو رہے واقعات کو لسانی فسادات کروانے کی منظم  کوشش قرار  دیا۔
انھوں نے کہا کہ کراچی شہر ہم سب کا ہے۔ ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، برداشت اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہوگا۔

شاہی سید نے کہا کہ کراچی کے عوام افواہوں پر کان نہ دھریں اور باہمی محبت کو فروغ دیں۔ کراچی کا امن ہم سب کا امن ہے، اسے برقرار رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

دو دن پہلے بھی شاہی سید نے  شہر کے کچھ حصوں میں کئی ڈمپرز جلانے کے واقعے کو لسانی فسادات کی کوشش قرار دیا تھا۔

لاہور میں 278 ٹریفک حادثات، 341 افراد زخمی

 ڈمپر جلانا کس کا ایجنڈا

1980 کی دہائی میں الطاف حسین کے دست راست کی حیثیت سے کراچی میں لسانی فسادات اور نام نہاد مہاجر کاز  کے نام سے تشدد کی آگ بھڑکانے والے آفاق احمد کئی مہینوں سے کراچی مین ٹریفک کے معمولی حادثات میں "بڑی گاڑی" اور "ڈمپر" کے ملوث ہونے کا منظم پروپیگندا کر رہے تھے۔ انہوں نے اور ان کے کارکنوں نے ٹریفک کے ہر حادثہ کو مخصوص پروپیگنڈا ٹولز استعمال کر کے لسانی گروہ کے ساتھ جوڑا، اس مسلسل پروپیگنڈا کا خوفناک نتیجہ گزشتہ  جمعرات  10 اپریل کو  شہر مین دس بری گاڑیاں جلائے جانے کی صورت میں سامنے آیا۔ یہ تمام گاڑیاں ایک افواہ کے بعد جلائی گئیں، افواہ ایک ڈمپر کے ساتھ ایکسیڈنٹ میں  ایک شخص کے زخمی ہو جانے پر پھیلائی گئی تھی۔

 وزیرِ اعظم کی چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد

آفاق احمد کو پولیس نے کچھ ہفتے پہلے ڈمپروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے پر تشدد پھیلانے کی کوشش کرنے کے الزام میں گرفتار بھی کیا تھا  لیکن بعد مین انہین رہا کر دیا گیا اور اس کے بعد جمعرات کو تشدد کا بڑا واقعہ ہوا جس نے بہت سے لوگوں کو ایک بار پھر  1980 کی دہائی کی لسانی فساد  کی ابتدا یاد دلا دی۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • گلگت سے اسلام آباد جانیوالی بس برساتی نالے میں جاگری، 2 مسافر جاں بحق، 6 زخمی
  • کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ، بچی سمیت دو افراد زخمی
  • کراچی کی سڑکوں پر موت کا رقص، خاتون سمیت مزید 4 شہری جاں بحق
  • یوکرین کے شہر سومی پر روسی میزائل حملے میں دو بچوں سمیت 34 افراد ہلاک 117 زخمی
  • کراچی، کار کی ٹکر سے راہ گیر جاں بحق، مشتعل افراد نے کار جلادی
  • 13 سالہ لڑکی کا مہینوں تک ریپ کرنے والے 4 نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد گرفتار
  • نوشہرہ: فائرنگ سے محکمۂ ایکسائزکے 2 اہلکاروں سمیت 3 افراد جاں بحق
  • کراچی میں  ٹریفک حادثات کو لسانی فسادات کروانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے
  • کراچی میں ٹینکر نے 4 سالہ بچے کی جان لے لی
  • کراچی؛ بلدیہ ٹاؤن میں ٹینکر نے 4 سالہ بچے کی جان لے لی