Jasarat News:
2025-02-03@23:57:08 GMT

سندھ اور بلوچستان اسمبلی سے زرعی ٹیکس متفقہ طور پر منظور

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

کراچی / کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر / نمائندہ جسارت) سندھ اسمبلی نے اجلاس میں سندھ زرعی آمدن ٹیکس بل کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔ایوان کی جانب سے نئے ٹیکس سلیب کے قانون کو بھی منظور کرلیا گیا ہے، زرعی پیداوار سے حاصل ہونیوالی آمدن پر 45 فیصد تک ٹیکس عائد
ہوگا۔لسٹیڈ کمپنی بنانے پرزرعی شعبہ سے20 سے 28 فیصد وصول کیا جائے گا ، زرعی آمدن15کروڑ سے زائد ہوئی تو سپر ٹیکس کا اطلاق بھی ہوگا زرعی ٹیکس سندھ ریونیو بورڈ جمع کرے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے ہمیں بند گلی میں لاکرکھڑا کردیا ہے۔ ایف بی آر کرپشن کا گڑھ ہے ، قانون مجبوری میں لایا جارہا ہے اگر ایسا نہ کرتے ہوئے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ متاثر ہوتا،سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر نوید انتھونی کی زیر صدارت تاخیر سے شروع ہوا۔ایوان کی کارروائی کے دوران وزیر پارلیمانی امور ضیا الحسن لنجار نے ضمنی ایجنڈے کے تحت سندھ زرعی آمدن ٹیکس بل ایوان میں پیش کیا۔قبل ازیں سندھ کابینہ نے زرعی آمدنی پر ٹیکس کی منظوری دے دی، سالانہ 6 لاکھ روپے تک کی زرعی آمدنی ٹیکس سے مستثنیٰ قرار جبکہ سالانہ 56 لاکھ روپے سے زائد آمدنی پر زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 45 فیصد ہوگی۔ پروگریسو سپر ٹیکس بھی متعارف کرادیا گیا جس کے تحت سالانہ 15 کروڑ روپے تک کی زرعی آمدنی پر کوئی سپر ٹیکس نہیں ہوگا جبکہ سالانہ 50 کروڑروپے سے زائد آمدنی پر زیادہ سے زیادہ 10 فیصد سپر ٹیکس عاید ہوگا۔علاوہ ازیںپنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ کے بعد بلوچستان میں بھی زرعی آمدنی پر ٹیکس عاید ہوگا۔ صوبائی اسمبلی سے ٹیکس آن لینڈ اینڈ ایگریکلچرل انکم کا ترمیمی مسودہ منظور ہو گیا۔ اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی کی جانب سے منظوری کے بعدصوبائی وزیر ریونیو میر عاصم کرد نے بلوچستان ٹیکس آن لینڈ اینڈ ایگریکلچرل انکم کا ترمیمی مسودہ قانون 2025ء ایوان میں پیش کیا۔بل کے تحت زیادہ آمدن والے زمینداروں پر سپر ٹیکس بھی لاگو ہوگا۔ بل میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ سالانہ زرعی آمدنی 6لاکھ روپے تک ہونے پر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا، جبکہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ تک آمدن پر 15 فیصد ٹیکس نافذ ہوگا۔اپوزیشن رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن کی جانب سے مسودہ قانون پر احتجاج کیا گیا۔، انہوں نے موقف اختیار کیا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے شرائط پر عمل کرتے ہوئے کسانوں پر اضافی ٹیکس عائد کیے جا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سپر ٹیکس پر ٹیکس

پڑھیں:

سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس بل منظور،جنوری 2025 سے نافذ العمل

سندھ کابینہ نے ایگریکلچرانکم ٹیکس بل 2025 کی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025 کی منظوری دی گئی۔ ایگریکلچر انکم ٹیکس بل جنوری 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے ایگریکلچر انکم ٹیکس میں لائیواسٹاک کو شامل نہیں کیا ہے۔ ایگریکلچر انکم ٹیکس بورڈ آف ریونیو (بی او آر) کے بجائے سندھ ریونیو بورڈ (ایس بی آر) جمع کرے گی۔ قدرتی آفات کی صورت میں ایگریکلچر انکم ٹیکس میں ایڈجسٹمنٹ ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ آباد اراضی کو چھپانے کی صورت میں جرمانہ لگایا جائے گا۔ چھوٹی کمپنیوں پر زرعی ٹیکس 20 فیصد اور بڑی کمپنیوں پر 28 فیصد لاگو ہوگا۔ 150 ملین روپے زرعی آمدنی حاصل کرنے والے ایگریکلچر انکم ٹیکس سے مستثنی ٰ ہوں گے۔ زرعی آمدنی 150 ملین روپے تا 200 ملین روپے تک ایک فیصد ٹیکس لگے گا۔ 200 ملین روپے سے 250 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 2 فیصد ٹیکس لگے گا۔

زرعی آمدنی 250 ملین روپے تا300 ملین روپے تک 3 فیصد ٹیکس لگے گا جبکہ 300 ملین روپے سے 350 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 4 فیصد ٹیکس لگے گا۔زرعی آمدنی 350 ملین روپے تا 400 ملین روپے تک 6 فیصد ٹیکس لگے گا۔ 400 ملین روپے سے 500 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 8  فیصد ٹیکس لگے گا۔ زرعی آمدنی 500 ملین روپے سے زائد پر 10 فیصد ایگریکلچر انکم ٹیکس لگے گا۔

سندھ کابینہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے بات کرنے سے پہلے سندھ کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا۔ ایگریکلچر انکم ٹیکس لگانے سے سبزیوں کی قیمتیں بڑھ جائیں گی اورگندم ، چاول اور دیگر اجناس بھی مہنگی ہو جائیں گی۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ملک کے مفاد میں سندھ کابینہ نے زرعی ٹیکس کی منظوری دی ہے۔ وفاقی حکومت سے دوبارہ بات کروں گا۔

این ایف سی ایوارڈ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ 2010 سے چل رہا ہے۔ وفاقی حکومت صوبوں کو ڈویژنل پول سے انکے شیئرز کے متعلقہ فنڈز منتقل کرتی ہے۔ ڈویژنل پول میں انکم ٹیکس، کیپیٹل ویلیو ٹیکس (سروسز پر جی ایس ٹی شامل نہیں)، فیڈرل ایکسائیز (سوائے قدرتی گیس پر ای ڈی پر) اور کسٹمز (سوائے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ ٹیکس) شامل ہیں۔ این ایف سی ایوارڈ کے ڈویژنل پول سے پنجاب کو 51.74 فیصد شیئر اور

سندھ کو 24.55 فیصد حصہ ملتا ہے۔خیبر پختونخواہ کو 14.62 فیصد اور بلوچستان کو 9.09 فیصد شیئر ملتا ہے۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ سندھ کو 2022ء میں 498.067 بلین روپے ملے۔ گزشتہ تین سالوں  میں 22-2021ء، 23-2022ء اور 24-2023 میں 3002.43 بلین روپے ملے جو 77.16 بلین روپے کم تھے۔این ایف سی ایورڈ کے گزشتہ تین سالوں کے بقایا جات77.16 بلین روپے اب مل چکے ہیں۔

سندھ کابینہ کی کارروائی ڈیجیٹلائز

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کابینہ میں اتنی ساری فائلز آتی ہیں جو بہت خرچہ ہے۔ سندھ کابینہ نے کارروائی کے لیے ایپلی کیشن بنانے کی منظوری دے دی۔ کابینہ اراکین کو ٹیبلیٹ دی جائے گی جس سے صرف کابینہ کے ایجنڈا، منٹس اور کارروائیاں آئیں گی۔ وزیر تبدیل ہونے سے ٹیبلیٹ واپس جنرل ایڈمنسٹریشن کو دیا جائے گا۔

سندھ کابینہ نے آلات خریدنے کے لیئے 150 ملین روپے کی منظوری دے دی۔ سولر ہوم سسٹم کا گورنمنٹ  ٹو گورنمنٹ سپلائی کنٹریکٹ کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ سولر ہوم سسٹم کا کانٹریکٹ این آر ٹی سی کو دینے کی منظوری دی گئی۔  

 

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان اسمبلی نے بھی زرعی آمدنی پر ٹیکس لگانے کا قانون منظور کرلیا
  • بلوچستان اسمبلی میں بھی زرعی آمدنی پر ٹیکس عائد کرنے کا بل منظور
  • سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ اتفاق رائے سے صوبائی اسمبلی سے منظور
  • سندھ اسمبلی نے زرعی انکم ٹیکس بل 2025 اتفاق رائے سے منظور کرلیا
  • سندھ: زرعی انکم ٹیکس بل 2025 منظور، کس پر کتنا ٹیکس لگے گا؟
  • سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس بل منظور،جنوری 2025 سے نافذ العمل
  • سندھ میں زرعی انکم ٹیکس لگانے کا مسودہ تیار، آج کابینہ، اسمبلی سے منظوری
  • سندھ، زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کا قانون، مسودہ سامنے آگیا
  • سندھ: زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کا قانون، مسودہ سامنے آگیا