عمران خان کا آرمی چیف کو خط،پالیسیوں میں تبدیلی کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
راولپنڈی / پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) عمران خان نے آرمی چیف کو خط لکھ کر پالیسیوں میں تبدیلی کی اپیل کردی۔ تفصیلات کے مطابق بانی تحریک انصاف کے وکیل فیصل چودھری کا کہنا ہے کہ عمران خان نے آرمی چیف کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں پالیسیوں میں تبدیلی وقت کی اہم ضرورت ہے، فوج ملک کی ہے کسی ایک شخص کی نہیں، جب صلح کی باتیں یا اسٹیبلشمنٹ سے معاملات بہتر ہونے کی بات آتی ہے تو حکومت کو نیندیں اڑ
جاتی ہیں۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فیصل چودھری کا مزید کہنا تھا کہ خط میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ عوام کے فوج کے پیچھے کھڑے ہونے سے ہی جیتی جاسکتی ہے، خلیج عوام اور فوج کے درمیان پیدا کی گئی جس سے دوری کا تاثر آتا ہے‘ بانی نے خط میں 5 نکات پیش کیے، خلیج پیدا کرنے کی وجوہات بھی بیان کیں۔ پہلی وجہ یہ بیان کی کہ 8 فروری کے انتخابات دھاندلی زدہ تھے جس کے تحت منی لانڈرنگ کرنے والوں سے مل کر الیکشن رگ کیا گیا، اس وجہ سے عوام اور اداروں میں دوری پیدا ہوئی، دوسرا 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو کنٹرول کرلیا گیا، یہ ترمیم مقدمات اور الیکشن فراڈ کو کور فراہم کرتی ہے‘ 190 ملین ریفرنس کا فیصلہ لیٹ کرنے کا مقصد کورٹ پیکنگ کے تحت من پسند ججز کے پاس اپیلوں کو لگانا ہے۔ تیسرا نکتہ یہ ہے کہ پیکا کا کالا قانون لاکر سوشل میڈیا پر پابندی لگائی گئی، اس قانون کے تحت آئی ٹی انڈسٹری کو 2 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے اور پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس بھی خطرے میں ہے‘ چوتھا نکتہ، ملک میں تمام اداروں کو پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے لگایا گیا ہے، جس کی وجہ سے ان کی اصل کام سے توجہ ہٹ گئی ہے‘ پانچواں نکتہ عدلیہ اور عدالت کے احکامات سے پہلو تہی کیا جا رہا ہے، اس کا نزلہ بھی پاک فوج پر گر رہا ہے‘ جیل میں نادیدہ قوتیں عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہیں ہونے دیتیں‘ بشریٰ بی بی سے تفتیش کرنے پولیس جیل کے اندر آئی تو کسی نامعلوم قوت کے اشارے پر تفتیش نہیں کرنے دی گئی‘ ضرورت اس امر کی ہے کہ تیزی سے یہ پالیسیاں بدل کر آئین و قانون کے مطابق رکھی جائیں تاکہ ملک میں سیاسی عدم استحکام ختم ہو اور معاشی استحکام کی جانب بڑھا جائے، ملک کے مستقبل کے لیے گزشتہ 3 سال سے جاری پالیسیز میں تبدیلی لائی جانی چاہئیں۔ فیصل چودھری نے کہا کہ بطور سابق وزیراعظم ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے نقصان کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی نشاندہی کریں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف کو کھلا خط لکھ کر پالیسیز پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کا آرمی چیف کو خط پی ٹی آئی کا پالیسی شفٹ نہیں، بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف کو بطور سابق وزیر اعظم کھلا خط لکھا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ آرمی چیف سے مسائل پر بات ہوتی ہے کیونکہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہر کام میں شامل ہے، چیف آف آرمی اسٹاف نے این ایف سی ایوارڈ کا اجلاس بلانے کی یقین دہانی کرائی ہے اس لیے اب عدالت عظمیٰ نہیں جا رہے۔ پشاور میں پی ٹی آئی کے ترجمان شیخ وقاص اکرم کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے چلینج کیا کہ ہمیں نیا ایف ایف سی ایوارڈ نہیں دیا گیا جو زیادتی ہے، نیا این ایف سی آیا تو فاٹا کی وجہ سے130سے 150ارب روپے سے زاید ملیں گے‘ میں نے ملاقات میں آرمی چیف سے کہا تھا کہ نیا این ایف سی ایوارڈ کا اجلاس بلائیں ورنہ پھر ہم عدالت عظمیٰ سے رجوع کریں گے جس پر انہوں نے اجلاس بلانے کی یقین دہانی کرائی تو ہم نے عدالت جانے کا فیصلہ مؤخر کردیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا رمی چیف کو خط میں تبدیلی پی ٹی ا ئی ایف سی ا نے کہا
پڑھیں:
عمران خان سے جیل میں امریکی پاکستانی شخص کی طویل ملاقات کا انکشاف
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن ) سابق وزیر اعظم اور جیل میں بند پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے گزشتہ سال نومبر میں ایک ایسے شخص سے طویل بات چیت کی تھی جو اب اعلیٰ حکام کے ساتھ حالیہ اہم بات چیت کا حصہ ہیں۔
مقامی انگریزی اخبار دی نیوز کے مطابق یہ مذاکرات عمران خان کی رہائی اور پی ٹی آئی اور طاقتور حکام کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے ممکنہ طریقے تلاش کرنے کے بارے میں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ امریکی پاکستانیوں کے ایک گروپ کے گزشتہ ماہ (مارچ) کے تیسرے ہفتے میں عمران خان کے ساتھ مذاکرات سے بہت پہلے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور ایک ایسے شخص کے درمیان بات چیت کے کئی سیشنز منعقد ہوئے تھے، یہ شخص اب حالیہ مذاکرات اور بات چیت کا حصہ ہے۔
سعودی مارکیٹ میں ٹیسلا کی انٹری، الیکٹرک گاڑیوں کی دوڑ میں نیا موڑ آگیا
عمران خان اور طاقتور پاکستانی انتظامیہ کے درمیان تعطل کو ختم کرنے کیلئے جو کوششیں ہو رہی ہیں اُن میں فوُڈ اور ریئل اسٹیٹ کی امریکی پاکستانی شخصیت تنویر احمد، تحریک انصاف امریکا چیپٹر کے سینئر رہنما عاطف خان، سردار عبدالسمیع، ڈاکٹر عثمان ملک، ڈاکٹر سائرہ بلال اور ڈاکٹر محمد منیر شامل ہیں۔جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے والے امریکی پاکستانی افراد دو دہائیوں سے عمران خان کے ذاتی دوست اور انہیں عطیات دیتے رہے ہیں، جب عمران خان وزیراعظم تھے تب بھی ملاقات کیلئے آتے رہتے تھے اور امریکا سے پاکستان آنے والے وفد کو جوڑنے میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔
پی آئی اے نے لاہور سے باکو کے لیے براہِ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان کردیا
گزشتہ سال امریکی پاکستانیوں کے ساتھ نومبر میں ہوئی ملاقات کے دوران عمران خان نے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کی ضرورت کو سمجھا اور معاملات کے حل کیلئے تقریباً حامی ظاہر کی اور پھر انہیں یقین دلایا گیا کہ لاکھوں لوگ اسلام آباد لانگ مارچ میں شامل ہوں گے جس سے اس قدر افراتفری پیدا ہوگی کہ نظام کو فیصلہ کن مذاکرات کی طرف لایا جا سکے گا۔
ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے 3 سینئر رہنماؤں نے عمران خان کو یقین دلایا کہ لاکھوں لوگ اسلام آباد پر دھاوا بول دیں گے اور پی ٹی آئی کی شرائط پر عمران خان کو رہا کرایا جائے گا۔ اُس وقت بشریٰ بی بی اس پورے منظرنامے میں شامل نہیں تھیں اور ان کی شمولیت کے حوالے سے بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا۔
والتھم فارسٹ پاکستانی کمیونٹی فورم کے سیکریٹری امجد مرزا امجد کے انتقال پر تعزیتی ریفرنس, خراج تحسین، دعائے مغفرت کی گئی
ذرائع کا بتانا ہے کہ عمران خان اس مارچ کی کامیابی کیلئے اس قدر پرامید تھے کہ انہوں نے امریکی پاکستانیوں کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
مزید :