اسرائیلی جارحیت جاری، حملوں میں مزید 2 فلسطینی شہید، 23 گھر تباہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
غزہ جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کا مغربی کنارے میں جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔
عرب میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں ایک نوجوان اور معمر شخص کو شہید کردیا جبکہ جنین کیمپ میں 23 گھروں کو دھماکے سے تباہ کردیا، دھماکوں سے جنین کے سرکاری ہسپتال کوبھی شدید نقصان پہنچا۔
میڈیا ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد مغربی کنارے میں اب تک صیہونی فورسز کے حملوں میں 27 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، اسرائیلی فوج نے جنین آپریشن میں 15 ہزار فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کردیا۔ دوسری جانب حماس کا اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں پر ردعمل میں کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں گھروں کو تباہ کرنا جنگ جاری رکھنے کا ثبوت ہے، اسرائیل کی بڑھتی کارروائیاں مجرمانہ اقدام کی عکاسی کرتی ہیں نیز عالمی برادری کی خاموشی اسرائیلی جنگی جرائم کو جاری رکھنے کا جواز فراہم کررہی ہیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
غزہ اہل فلسطین کا ہے اور انہی کا رہے گا، حافظ طلحہ سعید
مرکزی مسلم لیگ کے نائب صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی خاموشی اس ظلم میں برابر کی شریک ہے۔ غزہ میں 37 فیصد ضروری ادویات کی کمی، کینسر کے مریضوں کی بے بسی، اور امدادی سامان کی بندش انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے، حکومتِ پاکستان اور عالم اسلام فوری طور پر مشترکہ حکمت عملی اپنائیں اور اسرائیل کیخلاف سفارتی، تجارتی اور سیاسی سطح پر سخت اقدامات کیے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی مسلم لیگ کے نائب صدر حافظ طلحہ سعید نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی ظلم و بربریت انسانی تاریخ کا سیاہ ترین باب بن چکا ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے لاکھوں فلسطینیوں کو جبراً ان کے گھروں سے نکال کر سمندر کے کنارے ایک تنگ علاقے میں دھکیلنا سراسر نسل کشی کے مترادف ہے۔ حافظ طلحہ سعید کا کہنا تھا کہ اسرائیل جس منصوبہ بندی سے غزہ کے عوام پر زمین تنگ کر کے قحط، بیماری اور بے گھری کی طرف دھکیل رہا ہے، وہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا غزہ کو سکیورٹی زون میں تبدیل کرنے اور رضاکارانہ ہجرت جیسے بیانات دراصل ایک مذموم سازش ہیں تاکہ فلسطینیوں کو ہمیشہ کیلئے ان کی سرزمین سے بے دخل کیا جا سکے لیکن ان کی یہ مذموم کوشش کامیاب نہیں ہو گی۔
طلحہ سعید کا کہنا ہے کہ غزہ اہل فلسطین کا ہے اور انہی کا رہے گا، اسرائیلی حملوں پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی خاموشی اس ظلم میں برابر کی شریک ہے۔ غزہ میں 37 فیصد ضروری ادویات کی کمی، کینسر کے مریضوں کی بے بسی، اور امدادی سامان کی بندش انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے، حکومتِ پاکستان اور عالم اسلام فوری طور پر مشترکہ حکمت عملی اپنائیں اور اسرائیل کیخلاف سفارتی، تجارتی اور سیاسی سطح پر سخت اقدامات کیے جائیں۔ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کرنا ہماری دینی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ہے۔