Express News:
2025-02-03@22:58:27 GMT

کراچی: چھوٹو گینگ نام سے مشہور 6 رکنی ڈکیت گینگ گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے چھوٹو گینگ نام سے مشہور 6 رکنی ڈکیت گینگ کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار ڈاکوؤں کی عمریں 15 سے 17 سال کے درمیان ہیں جو چھینی ہوئی موٹر سائیکلوں کے پارٹس کھول کر فروخت کر دیتے تھے۔

پولیس کے مطابق گرفتار ڈکیت گینگ ڈسٹرکٹ ملیر کے مختلف علاقوں شرافی گوٹھ، قائد آباد اور اسٹیل ٹاؤن سمیت دیگر علاقوں میں ڈکیتی کی درجنوں وارداتوں میں ملوث ہیں۔ڈاکوؤں کی شناخت بلال، ابراہیم، امان اللہ، اشوک، تائینین اور عبداللہ کے نام سے کی گئی جبکہ ان کے قبضے 4 موٹر سائیکل جو کہ تھانہ شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدود سے چھینی گئی تھیں پولیس نے برآمد کی ہیں۔

پولیس کے مطابق گرفتار ڈاکوؤں نے اعتراف کیا ہے کہ واردات میں استعمال کیے جانے والا اسلحہ وہ اپنے گاؤں سے لیکر آئے تھے جبکہ گرفتار ڈکیت پہلے بھی ڈکیتی کی وارداتوں میں گرفتار ہو کر جیل جا چکے ہیں۔

ڈاکوؤں کے قبضے سے 3 پستول، 25 گولیاں، 5 چھینے ہوئے موبائل فونز اور چھینی گئی 10 موٹر سائیکلوں کے چیسز برآمد ہوئے ہیں۔

گرفتار 6 رکنی ڈکیت گروہ میں شامل ڈاکوؤں کی عمریں 15 سے 17 سال کے درمیان ہیں جو کہ موٹر سائیکل چھیننے کے بعد ان کے پارٹس کھول کر فروخت کر دیتے تھے۔

پولیس ڈاکوؤں سے ان کی وارداتوں کے حوالے سے مزید تفتیش کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈاکوو ں

پڑھیں:

کراچی، ساڑھے 9 کروڑ کی ڈیجیٹل کرنسی ڈکیتی میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار

گرفتار ملزم سی ٹی ڈی سول لائن میں تعینات تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق علی رضا کو ریلوے اسٹیشن کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے منگھوپیر میں ارسلان نامی شہری کے اغوا اور ڈیجیٹل کرنسی ڈکیتی کیس میں مفرور مرکزی ملزم علی رضا کو گرفتار کر لیا گیا۔ گرفتار ملزم سی ٹی ڈی سول لائن میں تعینات تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق علی رضا کو ریلوے اسٹیشن کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔ ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس کیس میں اب تک 9 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جبکہ مزید مفرور ملزمان کی تلاش کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ جنوری میں سی ٹی ڈی اور ایس پی یو میں تعینات پولیس اہلکاروں سمیت دیگر ملزمان نے منگھوپیر کی ایک رہائشی سوسائٹی سے کرپٹو کرنسی کے کاروبار سے وابستہ شہری ارسلان کو اغوا کیا تھا۔

ملزمان نے شہری کے موبائل اکاؤنٹ سے 3 لاکھ 40 ہزار ڈالرز (9 کروڑ 48 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) دوسرے اکاؤنٹ میں منتقل کیے اور بعد میں اسے مرازِ قائد کے قریب چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔ اس واقعے کا مقدمہ منگھوپیر تھانے میں درج کیا گیا تھا، جبکہ واردات میں سی ٹی ڈی سول لائن اور اسپیشل پروٹیکشن یونٹ (ایس پی یو) کی سرکاری موبائلیں بھی استعمال کی گئی تھیں۔ پولیس کی جانب سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ڈاکوؤں نے مزاحمت پر مزید 2 افراد کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا
  • کراچی، ساڑھے 9 کروڑ کی ڈیجیٹل کرنسی ڈکیتی میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار
  • بے گناہ خاندان کو پھنسانے والے عالمی ڈرگ گینگ کے 9 ملزمان گرفتار
  • بے گناہ خاندان کو پھنسانے والے عالمی ڈرگ گینگ کے 9ملزمان گرفتار
  • بیگ ٹیگ تبدیل کرکے دوسروں کو پھنسانے والے ڈرگ گینگ کے 9 ملزمان کو گرفتار
  • بچوں کا اغوا روکنے کیلیے کراچی پولیس چیف نے افسران کی ٹیم بنادی
  • پولیس مقابلوں اور چھاپوں کے دوران 16 ملزمان گرفتار
  • کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری قتل، رواں سال کی تعداد 6 ہوگئی
  • جعلی نکاح کے بعد دلہن کے روپ میں لوٹنے والا 4 رکنی ڈکیت گینگ گرفتار