اسلام آباد:

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے صوبائی اسمبلیوں کے جانب سے زرعی انکم ٹیکس کے لئے قانون سازی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے چاروں صوبوں کی قانون ساز اسمبلیوں سے اظہار تشکر کیا ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے پیر کوجاری کردہ بیان کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قانون سازی کے لئے خیبر پختونخوا صوبائی اسمبلی، پنجاب صوبائی اسمبلی، سندھ صوبائی اسمبلی اور بلوچستان صوبائی اسمبلی سے انفرادی طور اظہار تشکر کیا ہے۔

وزیر خزانہ نے قانون سازی کے عمل میں بھرپور تعاون پر چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کا بھی انفرادی طور پر شکریہ ادا کیا۔

انھوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلیوں کی جانب سے زرعی انکم ٹیکس کے لئے قانون سازی خوش آئند امر ہے، صوبائی اسمبلیوں کی قانون سازی سے ملک میں ٹیکس کی بنیادوں کو وسعت دینے میں مدد ملے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صوبائی اسمبلیوں صوبائی اسمبلی کے لئے

پڑھیں:

سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ اتفاق رائے کے ساتھ صوبائی اسمبلی سے منظور

سندھ اسمبلی نے سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ اتفاق رائے سے  منظور کرلیا جب  کہ اس سے قبل سندھ کابینہ نے ایگریکلچرانکم ٹیکس بل 2025 کی منظوری دی تھی۔

سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ بل ایوان میں پیش کیا گیا، بل وزیر پارلیمانی امور ضیاالحسن النجار نے پیش کیا، ایوان نے سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ اتفاق رائے سے  منظور کرلیا۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025 کی منظوری دی گئی۔ ایگریکلچر انکم ٹیکس بل جنوری 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس بل منظور،جنوری 2025 سے نافذ العمل

اس موقع پر وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا  وزیر اعظم نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کرپشن کا گڑھ ہے، ایف بی آر نے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے کہا زرعی شعبہ ٹیکس نہیں دیتا۔ 

سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیسے ایف بی آر کہیں جگہوں پر ناکام رہا، یہاں بھی ناکام رہا،  ایس آر بی نے ہمیشہ اپنا ہدف پورا کیا ہے، زرعی ٹیکس تیس سال سے لگا ہوا ہے، گزشتہ برس مئی میں وفاق نے کہا کہ یہ ٹیکس دیں اور ایف بی آر جمع کرے گی۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ایف بی آر کرپشن کا گڑھ ہے  یہ میں نہیں، وزیراعظم بھی کہہ چکے ہیں، وفاقی ٹیکس میں صوبوں کا بھی حصہ ہوتا ہے، ایف بی آر نے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے کہا زرعی شعبہ ٹیکس نہیں دیتا، پھر ہمارے ہاں سے بھی یہ بات ہوتی رہی اور آئی ایم ایف نے کہا کہ  زراعت پر ٹیکس لگا دو، ان سے بات کرکے ہمیں بتایا گیا، ہم نے بات ماننے سے انکار کردیا، ہم نے کہا یہ صوبائی معاملہ ہے ایف بی آر جمع  نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ  آئی ایم ایف سے معاہدے کے وقت ہمیں دو تین دن کا وقت دیا گیا، ہم نے اپنی ٹیم بھیجی اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا، ہمیں دیکھنا ہے کہ ہمارا کاشتکار اگر فصل نہیں لگائے تو ہم کھائیں گے کہاں سے ، میرے خاندان کی ہزاروں ایکٹر زمین ہے ڈیم بننے کے بعد وہ آباد نہیں ہوتی، آپ اگر انہیں فروخت کروں تو کوئی خریدے گا بھی نہیں یہ ہے پانی کی اہمیت، ہم نے کہا عجلت میں لاگو کرینگے تو مسائل ہونگے پھر جنوری 2025 سے لاگو کی بات ہوئی پھر ہمیں کہا گیا کہ 30ستمبر تک یہ بل منظور کرنا تھا۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ آج سے کچھ روز قبل بتایا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نہیں آرہی، وہ نہیں آئی تو معاہدہ ختم ہوجائے اور ملک پر اثر پڑے گا، ہم نہیں چاہتے تھے کہ ہم وجہ بنیں آئی ایم ایف کے معاہدے کے ختم ہونے کی، کے پی پنجاب بل پاس کرچکے بلوچستان بھی کابینہ سے منظور کرچکا، پہلے کسی اور کو منظوری دے دی پھر ہمارے اوپر بندوق لے کر کھڑے ہوگئے کہ منظور کرو۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ صوبوں کو ایسے ٹریٹ نا کریں، میں اور وزراء و دیگرُ لوگ اپنا ٹیکس باقاعدگی سے ادا کرتے ہیں، جو لوگ اور راستوں سے آتے ہیں ہم ان سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں، ٹیکسز ہونے چاہیں مگر ٹیکسز میں بہتری لانی چاہیے،ہم نے آبادی اور اراضی کی زمین میں فرق رکھا ہے، ٹیکس لگا کر کوئی حکومت خوش نہیں ہوتی لیکن حکومت چلانے کے لیے ٹیکس لگانا پڑتا ہے، انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار سب سے زیادہ تنخواہ دیتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • زرعی انکم ٹیکس قانون سازیوزیر خزانہ کا صوبوں سے اظہا ر تشکر
  • وزیر خزانہ کا زرعی انکم ٹیکس کے لیے قانون سازی پر چاروں صوبائی حکومتوں سے اظہار تشکر
  • وزیر خزانہ کا سندھ اسمبلی سے زرعی ٹیکس کے قانون کی منظوری کا خیر مقدم
  • سندھ اسمبلی نے صوبائی ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025متفقہ طور پر منظور کر لیا
  • آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کا جائزہ اجلاس آیندہ چند ہفتوں میں ہوگا:وزیر خزانہ 
  • سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ اتفاق رائے کے ساتھ صوبائی اسمبلی سے منظور
  • سندھ ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ اتفاق رائے سے صوبائی اسمبلی سے منظور
  • زرعی ٹیکس کے نفاذ سے متعلق قانون سازی کیلئے سندھ کابینہ کا اجلاس کل طلب
  • آئی ایم ایف کی شرائط مکمل کرنے کیلیے سندھ حکومت متحرک