مراکش کشتی حادثہ میں 10 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
مراکش میں تارکین وطن کی کشتی کو پیش آنے والے حادثے میں پاکستانیوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی، تاہم پاکستانی سفارتخانے نے 10 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔
رباط میں پاکستانی سفارتخانے نے وزارت خارجہ کو مراسلہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ 13 افراد کی لاشیں اسپتال میں رکھی ہیں، جن میں سے 3 قابل شناخت نہیں۔
یہ بھی پڑھیں مراکش کشتی حادثہ: بچ جانے والے مزید 8 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مغربی افریقہ سے کشتی کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش کرنے والے افراد کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں 50 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے، اور بتایا گیا تھا کہ مرنے والوں میں 44 افراد کا تعلق پاکستان سے تھا۔
بعد ازاں بچ جانے والے کچھ افراد وطن واپس بھی پہنچے ہیں، جن سے ایف آئی اے نے تفتیش بھی کی ہے جس کے بعد انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں۔
کچھ روز قبل وزیراعظم شہباز شریف نے کشتی حادثات پر تحقیقات میں سست روی پر ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں مراکش کشتی حادثے میں لاپتا نوجوان کے والد کے انکشافات
وزیراعظم شہباز شریف نے سختی سے ہدایات دے رکھی ہیں کہ انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائیاں تیز کی جائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اموات کی تصدیق انسانی اسمگلرز پاکستانی سفارتخانہ تحقیقات شہباز شریف مراکش کشتی حادثہ وزیراعظم پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اموات کی تصدیق انسانی اسمگلرز پاکستانی سفارتخانہ تحقیقات شہباز شریف مراکش کشتی حادثہ وزیراعظم پاکستان وی نیوز مراکش کشتی نے والے
پڑھیں:
عبدالغفار کے افریقی اسمگلرز سے رابطوں کی تصدیق ہوئی ہے، ایف آئی اے حکام
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے مراکش کشتی حادثے کے نامزد ملزم کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا۔
ایف آئی اے حکام نے فیصل آباد کی مقامی عدالت میں مراکش کشتی حادثے کے مقدمے میں نامزد ملزم عبدالغفار کو پیش کیا۔
کشتی حادثہ، مسافروں کو زندہ سمندر میں پھینکنے کا انکشافکشتی حادثے کے کیس میں تارکین وطن پر انسانی...
حکام کے مطابق گرفتار ملزم کا تعلق ٹوبہ ٹیک سنگھ سے ہے، مراکش سے ڈی پورٹ کیا گیا، مراکش میں سفارت خانے نے ملزم پر انسانی اسمگلرز کے ساتھی ہونے کا شبہ ظاہر کیا تھا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق زندہ بچے افراد نے بھی عبدالغفار کے افریقی اسمگلرز سے رابطوں کی تصدیق کی۔
مقدمے کے متن کے مطابق ملزم عبدالغفار نے موریطانیہ میں کشتی کے کیپٹن ابوبکر سے رابطہ کیا اور تارکین وطن کو اسپین پہنچانے کےلیے 70 لاکھ روپے میں ڈیل کی۔
متن کے مطابق رقم کے لین دین کے معاملے پر کشتی کو سمندر میں روک دیا گیا تھا، کشتی کے عملے نے کئی افراد کو ہلاک کرکے سمندر میں پھینک دیا۔
مقدمے کے متن کے مطابق ملزم کے موبائل فون اور سمز کے فارنزک سے دیگر ساتھیوں کا سراغ لگایا جا رہا ہے۔